رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج سہ پہر کو صوبہ فارس کے سینکڑوں ممتاز و منتخب اور ماہر افراد سے ملاقات میں" قوم کی عظیم وگرانقدر صلاحیتوں، منتخب و ممتاز افراد کے جوش وجذبہ اور ہمت، دینی اور الہی رجحان اور تاریخی میراث " کو ایرانیوں کی قومی ثروت و دولت قراردیتے ہوئے فرمایا: مذکورہ عوامل کے پیش نظر ایرانی عوام کی حرکت آگے کی سمت بہت واضح اور روشن ہے اور خداوند متعال کے فضل و کرم سے یہ عظیم قوم تاریخ کےاسی دور میں امت اسلامی کے لئے اسلامی تمدن کو احیاء کرےگی۔
رہبر معظم نے خلاقیت کے شعار کو ملک کی لمحہ با لمحہ ضرورت اور حقیقی شعار قراردیتے ہوئے فرمایا: خلاقیت کے حقیقی اور اصلی معنی صلاحیتوں اور استعدادوں کودرخشاں بنانے کی راہیں ہموار کرنا، افکار کی بالیدگي ، سرعت کے ساتھ پیشرفت کرنے کے لئے ماضی کے تجربات سے استفادہ کرنا اور روشن مستقبل کی داغ بیل ڈالنا ہے اور یہ عظیم ذمہ داری قوم اور اس کے ممتاز اور منتخب افراد اور حکومتی عہدیداروں کی ہے۔
رہبر معظم نے فردی حکومتی نظام کے قومی ارادے پر مبنی حکومتی نظام میں تبدیل ہونے کو گذشتہ نظام کے ساتھ جمہوری اسلامی نظام کا جوہری تفاوت قراردیتے ہوئے فرمایا: خدا وند متعال کی نصرت و مدد اور اسلام کی ہدایت اور دینی راہنمائی کے ساتھ قوم کا یہ ارادہ اس کے اہداف محقق کرنے کے لئے آگے کی سمت رواں دواں ہے۔اور ایرانی تاریخ کی اس نئی فصل کی قدردانی کرنی چاہیے۔
رہبر معظم نے قوم کی استعداد کو ختم نہ ہونے والا خزانہ قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ قوم ہمیشہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن رہی ہے اور آج بھی گذشتہ حکومتوں کی وابستگي سے پیدا ہونے والی 200 سالہ پسماندگی کو ہمت و تلاش کے ذریعہ برطرف کرنے کی صلاحیت سےسرشاراور خلاقیت کے ذریعہ تمام میدانوں میں اس کی تلافی کرسکتی ہے اور اپنے شائستہ اور سزاوار مقام تک پہنچ سکتی ہے۔
رہبر معظم نے جوانوں کو پیشرفت اور ترقی کی راہ میں سرعت کے ساتھ حرکت کرنے کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا: یونیورسٹیوں ، حوزات علمیہ ، تحقیقاتی مراکز اور حکام ، ملک کی پیشرفت وترقی اور استعدادوں کی خلاقیت میں اہم ذمہ داری اپنے دوش پر لئے ہوئے ہیں ۔
رہبر معظم نے قوم کے منتخب اور ممتاز افراد کومعاشرے کے عام افکار بالخصوص جوان نسل کے ذہنوں میں امید اور حوصلہ پیدا کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: قوم کے منتخب اور ممتاز افراد کا فرض ہے کہ وہ دشمن کی طرف سے غلط اور مسموم تبلیغات اور مایوس کن پروپیگنڈہ کا مقابلہ کرتے ہوئے قوم کے لئے مستقبل کے روشن اور تابناک راستے کی وضاحت کریں ۔
رہبر معظم نے ملک میں پیشرفت کی بہت سی خوشخبریوں اور علامتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امید ہے کہ ایک اور نسل کے آنے سے قبل ہمارے جوان ایسے ایران کو دیکھیں جو تہذیب و تمدن کے بام عروج پر ہواور دنیا کے تمام ماہرین و مفکرین اور اقوام اس کے علم و دانش اور ثقافت کی ضرورت محسوس کریں گے اورحقیقت میں وہ دن دور نہیں ہے۔
رہبر معظم نے اس ملاقات میں صوبہ فارس کے منتخب اور ممتاز افراد کی طرف سے بیان کئے جانے والے اہم مطالب پرغور و فکر اور انھیں عملی جامہ پہنانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ملک کے ممتاز اور منتخب افراد کے ساتھ اس قسم کی دوستانہ نشستوں کا مقصد ملک کے عظیم اور گرانقدر بعض انسانی ذخائر کی تجلی اور اس حقیقت پر عام توجہ مبذول کرنا ہے کہ ایرانی قوم کی گرانقیمت صلاحیتیں اور ممتاز شخصیات قومی اعزازات کی بے پایاں کتاب کے صفحات میں شمار ہوتے ہیں ۔
اس ملاقات کے آغاز میں صوبہ فارس کی 11 برگزیدہ شخصیات اور شعراء نے علمی ، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں مختلف مسائل کو بیان کیا۔
حضرات و خواتین:
حسن امداد۔ ادیب، مؤلف اور یونیورسٹی کےاستاد
حبیب اللہ آیت اللہی ۔ ہنراکیڈمی کے شعبہ کے سربراہ
احد دہ بزرگی۔ شاعر اور عاشورائی شعر کانفرنس کے سکریٹری
ہادیہ پرہیزگار۔ یونیورسٹی کی استاد اور ملک کی ممتاز مبلغ
کاووس حسن علی۔ فارسی زبان و ادب میں ڈاکٹر، ممتاز محقق و مؤلف
سعید زاہد زاہدانی۔ فارس شناسی ادارے کے ڈائریکٹراور یونیورسٹی کے استاد
رضا ابراہیمی۔ خیّر صوبہ فارس میں کام فراہم کرنے کی ممتاز شخصیت
مریم اسلامی۔ میڈيکل شعبہ کی طالبہ، اختراعات کے بین الاقوامی فسٹیول میں گولڈ میڈل یافتہ
عزیز اسداللہی زوج۔ کام فراہم کرنے کی ممتاز شخصیت اور فضائی آلات کی تعمیر کے ماہر
عبد الرسول شہبازی۔ صوبہ فارس میں گندم اور چقندرکی پیداوار میں پہلا مقام
ہادی فردوسی۔ طالب اور شاعر
مذکورہ افراد نے اپنے بیانات میں حسب ذيل موضوعات پر تاکید کی:
شیراز کے حافظ و سعدی جیسے بزرگ شاعروں کا فارسی ادبیات اور شعراء پر نقش آفریں اثر
حافظ اور سعدی سے موسوم اداروں اور علمی مراکز کے قیام کی ضرورت
اسلامی اور ایرانی تشخص کے پیش نظر تاریخ میں شیراز کے ہنری مکتب کا اہم کردار
ہنر کے مختلف شعبوں کی تاسیس پر اعلی تعلیم کی وزارت اور شیراز یونیورسٹی کی توجہ
خواتین کی حقیقی شان و منزلت اور تربیت پر خاص توجہ اور عورت کے مقام پرسطحی نظر رکھنے پرتنقید
صوبہ فارس میں تمدن شناسی سینٹر کا قیام
صنعت گروں اور کام فراہم کرنے والوں پر خاص توجہ
جوانوں میں خود اعتمادی کے جذبہ کو فروغ دینا
ریسرچ اور تحقیقات کو عملی جامہ پہنانے کے مراکز کا قیام
تحقیقاتی اور تعلیمی مراکز میں اساسی تبدیلیاں
صنعتی سرمایہ گذاری کے لئے قانونی مشکلات کو برطرف کرنے کی ضرورت
خشکسالی سے پیدا ہونے والے نقصانات کی تلافی
پانی اور خاک کے بنیادی امورسے متعلق بجٹ میں اضافہ