ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

ایران کی پیشرفت اور سربلندی کا راز اسلام کے ساتھ تمسک میں پوشیدہ ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ضلع کازرون کے اسٹیڈيم اور اس کےاطراف میں عوام کے ایک عظیم اور شاندار اجتماع سے خطاب میں ایرانی عوام کی پیشرفت و نشاط ،بالخصوص جوانوں کےانقلابی جوش و جذبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حکومت اور عوام کو اپنے موجودہ مضبوط ومستحکم اور دوستانہ رابطہ کو ملک کی تعمیر و ترقی اور اسے ہر جہت سے اسلامی نمونہ میں تبدیل کرنے کی تلاش و کوشش میں صرف کرنا چاہیے۔ 
 عوام اور حکام کے درمیان ذمہ داری کا احساس ، باہمی اتحاد اور ایکدوسرے کی نسبت حسن ظن اور اچھے نظریات کا ہونا اس کے لئے ضروری ہے۔

رہبر معظم نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ملک کے اسلامی اور ایرانی تشخص کی بازیابی اور ایرانی ، اسلامی تشخص کے دائرے میں مشخص اصولوں تک پہنچنے کے لئے منظم جد وجہد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے تقریبا 30 سال بعد ایرانی عوام اور جوانوں کی حرکت اپنے اہداف و اصولوں تک پہنچنے کے لئے بڑی سرعت کے ساتھ جاری ہے اور اسی وجہ سے ایرانی عوام کے دشمن عاجز و درماندہ ہوگئے ہیں۔

رہبر معظم نے ملک میں بعض مایوس کن پروپیگنڈوں پر تنقید کرتے ہوئے فرمایا: میں ان مایوس کن پروپیگنڈوں کو ہرگز قبول نہیں کرتا ہوں جن کی بعض افراد مسلسل تکرار کررہے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی روز افزوں پیشرفت و ترقی اور اسلامی بیداری کو عالمی سامراجی نیٹ ورک کی تشویش کا سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: اگر چہ ایرانی عوام کے مد مقابل دشمن کے تمام پروپیگندےناکام ہوگئے ہیں لیکن پھر بھی دشمن کے مکر وفریب کو پہچانتے ہوئے ہوشیار رہنا چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: علم وٹیکنالوجی کے میدان میں پیشرفت و ترقی ، ہوشیاری ، بیداری، روشنفکر علماء و مفکرین کی موجودگي اور جوان بسیجیوں کا حضور ایرانی عوام کے اہم امتیازات ہیں ۔

رہبر معظم نے دشمن کی طرف سے ملک کے مختلف علاقوں ، مذاہب اور سیاسی جماعتوں کے درمیان اختلاف ڈالنے، جوانوں کو لہو ولعب جیسے مسائل کی طرف کھینچنے اور ایرانی عوام کی اصلی انقلابی زندگی کے راستے سے انھیں منحرف کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام اتحاد ویکجہتی، جد وجہد وکوشش اور سنجیدگی سےکمال کی بلندیوں تک پہنچنے کے ساتھ دشمن پر غلبہ پاسکتی ہےاور خدا وند متعال کے فضل سے یہ کام بھی ہوکر رہے گا۔

رہبر معظم نے ایرانی عوام پر خداوند متعال کی نصرت اور مدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس دور میں بھی خدا وندمتعال کی ایک مدد یہ ہے کہ امریکی حکومت جو استکباری مظہر کا نمونہ ہے اسے دنیا میں بڑی ناکامیوں اور مشکلات کا سامنا ہے جن میں فلسطین ، لبنان، عراق اور افغانستان کے مسائل سر فہرست ہیں۔

رہبر معظم نے عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے بارے میں امریکہ کے اندر عوامی مخالفت میں روزبروزبڑھتی ہوئي شدت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ کے اندر حکومت سے نفرت اور مخالفت اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ جمہوری پارٹی کے ایک امریکی صدارتی امیدوار نے بھی عوامی آراء کو جذب کرنے کے لئے انھیں حقائق کو بیان کیا ہے اور ہم نے پہلے ہی دن کہہ دیا تھا کہ عراق پر امریکی حملے کا اصلی مقصد عراق اور اس خطےکے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا ہے اور یہ امریکی حکومت کی ناکامی کی ایک اور علامت ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: بڑی طاقتیں اپنی ناکامیوں کے باوجود ہمیشہ اپنے حریف کو دھمکی آمیز زبان استعمال کرکے مرعوب کرنے کی کوشش کرتی ہیں اور ایرانی عوام نے اس راز کو درک کرلیا اور امریکی دھمکیوں کے سامنے مرعوب نہیں ہوئی اور اس کے بعد بھی مرعوب نہیں ہوگی اور اسلامی جمہوری نظام کے زوال کے خواہاںسبھی دشمن حسرت میں رہ جائیں گے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے داخلی توانائی پر اعتماد، ہوشیاری، بیداری اور شجاعت کو دشمن کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بعض فارمولے قراردیتے ہوئے فرمایا: ان مسائل کے ہمراہ ایران کی تعمیر و ترقی کے لئے عوام اور حکام کو اسطرح جد وجہد اور ذمہ داری کا احساس مضاعف کرنا چاہیے جو ایران اور اسلام کے لئے سزاواراور شایان شان ہے اور موجودہ صورتحال کی طرح عوام و حکام کے درمیان رابطہ ،دوستانہ اور مستحکم رہنا چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: جو شخص عوام اور حکومت کے درمیان اختلافات ڈالنے کی کوشش کرے اور اختلافات کا طبل بجائے توگویا اس نے قوم اور ملک کی مصلحت اور مفاد کے خلاف کام کیا ہے۔

رہبر معظم نے قوم کی تمام میدانوں میں آمادگی اور اسی طرح حکومت کی طرف سے خدمت رسانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اتحاد ویکجہتی اور ایکدوسرے کی نسبت حسن ظن رکھنا ، مشکلات پر غلبہ پانے اور خداوند متعال کی عنایت کا موجب بنتا ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: ایران کی پیشرفت اور سربلندی کا راز اسلام کے ساتھ تمسک میں پوشیدہ ہے۔

رہبر معظم نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں ماضی میں کازرون کے عوام کے تاریخی، انقلابی اور سامراجی طاقتوں کے خلاف جد وجہد اور اس علاقہ کی علم وادب کے میدان میں ممتاز حیثیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: پیغمبر اسلام (ص)کے عظیم صحابی حضرت سلمان فارسی کی بھی کازرون کی طرف نسبت اس کے لئے فخر کا باعث ہے۔

رہبر معظم نے حضرت سلمان فارسی کی کازرون میں ولادت کی نسبت اوربعض اقوال کے مطابق جوانی اور نوجوانی کے دور میں ان کی اصفہان میں موجودگي کا آپس میں کوئي فرق قرارنہ دیتے ہوئے فرمایا: حضرت سلمان فارسی تمام ایرانیوں سے متعلق ہیں اور ایرانی عوام سلمان فارسی جیسی عظیم شخصیت پرفخر کرتے ہیں جسے پیغمبر اسلام (ص) نے اپنے اہلبیت (ع) کا جزو قراردیا ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: حقیقت کے صاف وشفاف سرچشمہ تک پہنچنے کے لئےخدا وند متعال کی راہ میں جد وجہد، ایمان اورمعرفت سلمان فارسی کی ممتاز خصوصیات میں شامل ہےاور یہ تمام ایرانی جوانوں کے لئے بہترین عملی نمونہ اور درس ہے۔

رہبر معظم نے حق کی آواز پر کازرون کے عوام کی پائداری اور ثبات کو اس علاقہ کے لئے باعث فخر و شرف قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی سے پہلے اس علاقہ کے ساتھ کافی ناانصافیاں ہوئی ہیں لیکن انقلاب کی کامیابی کے بعد اچھے کام انجام پائے ہیں جن میں ڈیم اور سڑکوں کی تعمیر، صنعتی کارخانوں کی تاسیس اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی شامل ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: صوبہ فارس میں خدمت رسانی کا کام پوری شد ومد کے ساتھ جاری رہنا چاہیے اور اس علاقہ کی اہم ضرورت ریل بچھانا تاکہ ٹرین کے سفر کی سہولیات سے اس علاقہ کے لوگ بہرہ مند ہوسکیں اور یہ فارس کے عوام کا حق ہے یہ کا م ہونا چاہیے اور انشاءاللہ یہ کام ہوگا ۔

اس ملاقات کے آغاز میں کازرون کے امام جمعہ حجۃ الاسلام خرسند نے کازرون کی علمی ، ثقافتی اور تاریخی حیثیت کو بیان کرتے ہوئے رہبر معظم کو خوش آمدید کہا۔

700 /