ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی

تاجیکستان ایرانی ثقافت کا اٹوٹ حصہ ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح تاجیکستان کے صدر سے ملاقات میں فارسی زبان ممالک کے درمیان تعاون و ہمبستگی کو ان ممالک کی اندرونی توانائی کو مضبوط و مستحکم بنانے کا اہم عامل قراردیا۔

رہبر معظم نے ایران ، تاجیکستان اور افغانستان کے گہرے تاریخی اور ثقافتی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اقوام کی ذاتی اور اندرونی توانائی ان کے اقتدار اور پیشرفت کا اصلی عامل ہے اور دین ،تاریخ ، تمدن اور ثقافت کے لحاظ سے جن ممالک میں ہمبستگی اور کثیر مشترکات موجودہیں وہ ان کی اندرونی طاقت وتوانائی میں اضافہ کا سبب ہونگے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک کے درمیان دین اسلام کو اتحاد و یکجہتی کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: اگر عالم اسلام میں اتحاد پیدا ہوجائے تو امت اسلامی اپنا عالمی مقام و منزلت حاصل کرنے اور پیشرفت و توسیع کے لئے عظیم اندرونی طاقت و توانائی سے بہرہ مند ہوجائے گی۔

رہبر معظم نے ایران اور تاجیکستان کے درمیان باہمی روابط کو فروغ دینے کی بہت سی راہوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تاجیکستان ایرانی ثقافت کا اٹوٹ حصہ ہے اور تاجیکستان کی برادر اور دوست ملت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

اس ملاقات میں صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے ، تاجیکستان کے صدر نے ایران کی پیشرفت و ترقی اور توانائی کو تمام مسلمان اقوام کے لئے باعث فخرقراردیا۔

تاجیکستان کےصدر امام علی رحمان نے مزید کہا: اسلام اور جمہوری اسلامی کے دشمن نہیں چاہتے کہ علاقائی ممالک اور عالم اسلام کے تعلقات ایران کے ساتھ فروغ پائیں لیکن ایران کی پیشرفت اور وحدت پر مبنی پالیسیاں علاقہ اور عالم اسلام کے لئے مفید اور قابل فخرہیں ۔

تاجیکستان کے صدر نے اپنے ملک میں ایرانی منصوبوں اور ایرانی سرمایہ گذاری پر شکریہ اور خوشحالی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: تجارتی تعلقات میں فروغ بالخصوص ریل کے ذریعہ ایران ، تاجیکستان اور افغانستان کا اتصال، مرکزي ایشیاء اور چین کے لئے خلیج فارس کے آزاد پانی تک رسائی کا سامان فراہم کرےگا جو علاقائی ممالک کے لئے بہت مفید اورسودمندثابت ہوگا ۔

700 /