ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

ملک کی اقتصادی پیشرفت میں مزدوروں کا اہم اور بنیادی کردار ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج ملک کے ہزاروں مزدوروں سے ملاقات میں اقتصادی پیشرفت میں مزدوروں کے کردار اور ان کےاہم نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حکومت کو مزدوروں اور سرمایہ گذاروں کے درمیان روابط کو منظم کرکے بالخصوص مزدوروں کے اندر پائي جانے والی تشویش کے احساس کو دور کرنا چاہیے اور سرمایہ گذاری کے ذریعہ ملک کی اقتصادی رونق کو بڑھانے کے اسباب فراہم کرنا چاہییں ۔

رہبر معظم نے اس ملاقات میں جو یکم مئی مطابق 11 اردیبہشت یوم مزدور کی مناسبت سے منعقد ہوئی ، اس میں کام و تلاش و جد وجہد کواسلام کی نظرمیں ایک گرانقدر عنصر کے طور پر یاد کرتے ہوئے فرمایا: ملک کا مزدور طبقہ گذشتہ 27 سالوں میں مختلف سیاسی سازشوں اور کوششوں کے باوجود ہمیشہ اسلامی نظام کے ساتھ رہا ہےاور ایک لمحہ کے لئے بھی انھوں نے کارخانہ اور پیداوار کے عمل کو ترک نہیں کیا اور یہ مزدور طبقہ کے لئے ایک بہت بڑا فخر ہے۔

رہبر معظم نے ملک کے مزدوروں کو متدین ، انقلابی ، نجیب اور انقلاب کے اہداف پرایمان رکھنے والے افراد قراردیتے ہوئے فرمایا: مزدور طبقہ کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنی مشکلات کو اسلامی نظام کے دائرے میں تلاش کرتے ہیں اسلامی نظام کا اصل مقصد بھی عدل و انصاف قائم کرنے اور محروم طبقات کی مدد کرنے پر استوار ہےجبکہ مغرب سے وابستہ نظام نے عملی طور پر واضح کردیا ہے کہ انھیں مزدوروں پر کسی قسم کا رحم نہیں ہے۔

رہبر معظم نے حکومت ، سرمایہ گذار اور مزدور کو ملک کی اقتصادی پیشرفت کا مثلث قراردیتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ اس سال 86 کے آغاز میں بیان کیا جاچکا ہے کہ ملک کی اقتصادی پیشرفت اہم اہداف میں سے ہے اور اس پیشرفت اور پیداوار میں توسیع کے لئے حکومت ، سرمایہ گذار اور مزدور کے درمیان باہمی تعاون اور ہر ایک کا اپنی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ضروری ہے ۔

رہبر معظم نے اسلام میں سرمایہ گذار اور اس کے سرمایہ کی حرمت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: بعض شکست خوردہ مکاتب فکر کے برخلاف جو معاشرے کو دو حلقوں میں تقسیم کرتے ہیں اسی طرح مغربی معاشرے کے برخلاف کہ جہاں سرمایہ دار ملک کے تمام مسائل میں مداخلت اور دوسرے الفاظ میں ملک کے تمام امور پر حکومت کرتے ہیں اسلامی نظام میں سرمایہ گذار کی کرامت مزدور کی کرامت کے ہمراہ ہے۔اور اس دوطرفہ تعاون میں ہر ایک کو اپنے منصفانہ اور عادلانہ حصہ سے بہرہ مند ہونا چاہیے ۔

رہبر معظم نے سرمایہ گذار اور مزدور کے باہمی روابط کو قانونمند بنانے کی ذمہ داری حکومت پر عائد کرتے ہوئے فرمایا: حکومت کو سرمایہ گذار اور مزدور کے باہمی روابط کو زير نظر رکھتے ہوئے دونوں کے اندر پائی جانے والی تشویش کے احساس کو برطرف کرنا چاہیے۔ اوردونوں کو ایکدوسرے کی مخالفت کرنے سے روکتے ہوئے مزدوروں کو مزید اپنی حمایت کے سائے میں قراردینا چاہیے۔

رہبر معظم نے "کیفیت " کو داخلی پیداوار کی مشکلات قراردیتے ہوئے فرمایا: داخلی پیداوار کی کیفیت میں اضافہ اوراستفادہ کے لئے فنی اور ٹیکنالوجی تربیت میں پیشرفت اور مزدوروں کے لئے نئی تخلیقات وایجادات کی راہیں ہموار کرنا ضروری ہے۔

رہبر معظم نے انقلاب اسلامی سے قبل کے دور میں داخلی پیداوار کو حقیر و معمولی سمجھنے اور بیرونی پیداوار کو ترجیح دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس ملک میں کئی سالوں سے اس قسم کی تبلیغ ہورہی تھی کہ ایرانی اچھی اور باکیفیت اشیاء بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتے اورافسوس کے ساتھ اس تبلیغ کا اثر اب بھی کچھ باقی ہے ، لیکن مزدور اور محنت کش لوگ اپنی توانائیوں اور پیداوار کی کیفیت میں اضافہ کے ساتھ داخلی صنعت و پیداوار میں ملک کے اعتبار اور عزت کی حفاظت کی راہیں ہموار کرسکتے ہیں۔

رہبر معظم نے ملک کے مختلف طبقات کے درمیان محبت ،باہمی تفاہم اور تعاون کی فضا کو خراب کرنے کے لئے دشمن کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن نے ایرانی قوم کے انسجام و اتحاد کے طاقتور اور قدرتمند پیکر کونشانہ بنا رکھا ہے تاکہ لوگوں کے مطالبات کو بڑا بنا کر پیش کرنے،اور ملک میں غیر سالم رقابتی میدان ایجاد کرنے کے ذریعہ حکومت کے پروگرام میں خلل ایجاد کرے، اسی وجہ سے اس سال کو قومی اتحاد کا سال قراردیا گیا ہے تاکہ ملک کے تمام طبقات و اصناف مہرو محبت کے ساتھ متحد و مضبوط ہوکر ایک صف میں کھڑے ہوجائیں اور ملک کی اقتصادی پیشرفت میں سرعت بخشنے ، تلاش و کوشش اور خدمت کے لئے سالم رقابت کے میدان میں تبدیل کرنے کی کوشش کرنا چاہیے ۔

رہبر معظم نے فرمایا: ایرانی عوام نے گذشتہ 27 سالوں میں اپنی استعداد ، صلاحیت اور قدرت کا مظاہرہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ اس قوم کی تحقیر و حقارت کا دور ختم ہوگيا ہے۔ اور ایران کی سربلند ، مستقل اور طاقتور قوم اپنے انسانی وسائل و جوان صلاحیتوں کی بدولت آج ہر دور سے زیادہ ترقی اور پیشرفت کے راستے پر سرعت کے ساتھ چلنے کی قدرت اور توانائی سے بہرہ مند ہے۔

اس ملاقات میں لیبراور سماجی امور کے وزير آقای جہرمی نے انسانی وسائل، فیزیکی اور سماجی سرمائے کو اس وزارت خانہ کے عمل کے تین محور قراردیتے ہوئے کہا: لیبر وزارت نے اس دائرے میں تعلیم کی اہمیت بالخصوص فنی مہارتوں اور بہرہ مندی میں افزائش کی ترجیحات کو اس طرح قراردیا ہے کہ فنی اور ٹیکنالوجی تعلیمات میں گذشتہ سال میں 107 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

لیبر وزیر نے پیداوار اور سرمایہ گذاری کے سلسلے میں درپیش رکاوٹوں کو برطرف کرنے اور نئي سرمایہ گذاری کے لئے راہیں ہموار کرنے ، مزدوروں کی معیشتی مشکلات دور کرنے ، اعلی اسلامی کونسلوں اور ڈائریکٹروں کی اعلی انجمنوں کے انتخابات کرانے اور مزدوروں اور منتظمین کے درمیان روابط کو منظم کرنے کو اس وزارت خانہ کے اہم اقدامات میں قراردیا ۔

700 /