ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم نے انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات میں فرمایا:

عالم اسلام باہمی اتحاد، علمی اور سیاسی تعاون کے ذریعہ عالمی طاقت میں تبدیل ہوسکتا ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انڈونیشیا کے صدر یوڈ ہویونو اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں اسلامی ممالک کے ساتھ تعاون و تفاہم پر مبنی ایران کی مؤثرپالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عالم اسلام باہمی اتحاد ، علمی ، اقتصادی ، ثقافتی اور سیاسی تعاون کو فروغ دیکر ایک عالمی طاقت و قدرت میں تبدیل ہوسکتا ہے۔

رہبر معظم نے اسلامی ممالک کے پاس عظیم ثروت و دولت، انسانی وسائل، سرزمینیں اور دنیا کی حساس گذرگاہوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی ممالک کے ساتھ قریبی تعاون اور روابط کو فروغ دینااسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیحات میں شامل ہے۔

رہبر معظم نے امریکہ کی منطق کو طاقت اور دباؤ کی منطق قراردیتے ہوئے فرمایا: عالمی سامراجی اور استکباری طاقتوں کے سامنے ممالک کا تسلیم ہونا ان کے علمی قافلے سے پیچھے رہ جانے کا سبب بن جاتا ہے۔

رہبر معظم نے سکیورٹی کونسل کی قرارداد کے خلاف انڈنیشیا کے اقدام کو شجاعت پر مبنی قراردیتے ہوئے فرمایا: یقینا اس قسم کا قدم اور فیصلہ ایک قوم اور حکومت کے اعتبار میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔

رہبر معظم نے ناوابستہ تحریک کو دنیا کے ممالک کے استقلال کی علامت قراردیتے ہوئے امید کا اظہار کیا: اس تحریک کو اپنے پہلے اہداف و مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں سرگرم عمل رہنا چاہیے۔

رہبر معظم نے امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کو نابود اور محو کرنے کی تلاش و کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: فلسطینی عوام نے ثابت کردیا ہے کہ وہ زندہ ، شجاع اور دلیر ہیں اور عالم اسلام کوچاہیے کو انھیں مدد فراہم کرنی چاہیے۔

رہبر معظم نے انڈونیشیا اور ایران کے مستحکم روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دوطرفہ معاہدات کو عملی جامہ پہنانے پر زوردیا۔

اس ملاقات میں صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے انڈونیشیا کے صدر یوڈہویونو نے ایران کی گزشتہ تاریخ ،ثقافت اور تمدن کےمالا مال اور غنی ہونےکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: انڈونیشیا، ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور ایران کے گرانقدر علمی تجربیات سے بہرہ مند ہونے کا متمنی ہے۔

انڈونیشیا کے صدر نے سکیورٹی کونسل میں اپنے ملک کے مؤقف کو گزشتہ فکر پر مبنی قراردیتے ہوئے کہا: دنیا میں یکطرفہ سوچ اور ناانصافی کے خلاف اقدام اور اسلامی ممالک اور ناوابستہ تحریک کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا انڈونیشیا کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔

انڈونیشیا کے صدریوڈہویونو نے ایران کے ساتھ تمام معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے پر اپنی آمادگی کا اعلان کیا۔

700 /