رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج یزد کے عوام کے ایک بے مثال اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عوام کے مخلصانہ ، صمیمانہ اور محبت آمیز احساسات پر شکریہ ادا کیا اورایرانی عوام کی مختلف شعبوں میں علمی پیشرفت و ترقی اور کامیابی کا اصلی راز قومی خود اعتمادی کو قراردیتے ہوئے فرمایا : پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں عوام کی وسیع پیمانے پرشرکت بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں وسیع پیمانے پر عوام کی شرکت کوبڑی اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا ہے: دوسرا مسئلہ جو کافی اہمیت کا حامل ہے وہ اصلح نمائندے کے انتخاب میں دقت اور شناخت کا مسئلہ ہے۔
اور اس سلسلے میں باصلاحیت ترین نمائندے کا انتخاب اور اس کے بارے میں دقت و شناخت ، اخلاق و ادب کی رعایت اور دوسرے نمائندوں کی توہین و تخریب سےاجتناب کو لازمی اور اہم قراردیا ہے ۔
رہبر معظم نے موجودہ سال میں انتخابات کو ایرانی عوام کا اہم ترین مسئلہ قراردیتے ہوئے فرمایا : ایرانی عوام اس میدان میں بصیرت ، دانائی اور قومی رشد اور استقامت و پائداری کا بھر پور اظہار کریں گے ۔رہبر معظم نے فرمایا : دشمن نے اسلامی جمہوری نظام میں انتخابات کے باب کو مسدود قراردینےکے لئے بڑی تلاش و کوشش کی لیکن خداوند متعال کے لطف و کرم کے سائے میں دشمن کی اس سلسلے میں تمام کوششیں ناکام ہوگئیں ۔اور ایرانی عوام نے انتخابات میں شرکت کرکے دینی جمہوری نظام کو خاص شکوہ و عزت عطا کی ۔
رہبر معظم نے پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں عوام کی وسیع پیمانے پر شرکت کو بڑی اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا : دوسرا مسئلہ جو کافی اہمیت کا حامل ہے وہ یہ ہے کہ عوام باصلاحیت ترین فرد کا دقت اور شناخت کے ساتھ انتخاب کریں ۔
رہبر معظم نے گارڈین کونسل کی طرف سے متفاوت ومختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کی تائید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ملک کے مختلف شہروں کے عوام کا سب سے بڑا ہنر اور کارنامہ یہ ہے کہ وہ ان افراد کے درمیان سے ایمان ، اخلاص ، امانت ، دینداری سے سرشار اور انقلاب کے میدان میں جو خدمت کا زیادہ جذبہ رکھتا ہو اس کا انتخاب کریں ۔ ایسے افراد کو ووٹ دیں جو عوام کے دردسے آشنا اور ان کے لئےدرد مندہوں۔
رہبر معظم نے عوام کی آراء سے منتخب ہونے والے بہترین نمائندوں پرمشتمل پارلیمنٹ کو ملک کی ضرورت قراردیتے ہوئےفرمایا: نمائندوں کی شناخت کے لئے تبلیغات کےرنگا رنگ پروگرام ، لمبے چوڑے اور غیر عملی وعدوں کو ملاک و معیار قرارنہیں دینا چاہیے کیونکہ اس قسم کے اقدامات حکومتسے متعلق ہیں۔ اور پارلیمنٹ کے نمائندوں کا کام صرف صحیح بنیادوں پر قانون منظور کرنا ہےتاکہ قوہ مجریہ اور عدلیہ کے اقدامات کے لئے صحیح راہیں ہموار ہوسکیں ۔
رہبر معظم نے انتخابات میں حصہ لینے والے نمائندوں اور ان کے طرفداروں پر زوردیا ہے کہ وہ انتخابات کے دوران بد اخلاقی ، تہمت ، تخریب جیسی بری صفات سے اجتناب کریں ۔ اورمطبوعات ، اخبارات ۔ انٹرنیٹ ، مخفی لٹریچر کی تقسیم یا دوسرے وسائل کے ذریعہ دوسرے نمائندوں کی توہین سے پرہیز کریں کیونکہ یہ عمل ناقابل قبول ہے اورمیں اس سلسلے میں درخواست اور اس بات پر تاکیدکرتا ہوں کہ نمائندوں کے طرفدار صرف اپنے نمائندوں کے بارے میں تبلیغات انجام دیں اور دوسرے ممالک میں رائج غلط اور تخریبی تبلیغات سے بالکل پرہیز کریں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قومی خود اعتمادی کوفکری اور روحی دوا قراردیا اور انقلاب اسلامی کی کامیابی اورمختلف میدانوں میں خود اعتمادی کے بارے میں تشریح کرتے ہوئے فرمایا : ایران کی بزرگ عوام کا اپنے اصولوں کو عملی جامہ پہنانا یعنی اسلامی معاشرے کی تشکیل اور اس قابل فخر راستے پر گامزن رہنا، قومی اعتماد کو قوت بہم پہنچانے کے بغیرممکن نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سماجی انصاف کے محقق ہونے ، اسلامی اخلاق کے فروغ ، شجاعت ، عزت ، اقتدار اور زندگی کے مواہب سے بہرہ مند ہونےکو اسلامی معاشرے کے بنیادی اصولوں میں قراردیتے ہوئے فرمایا : یہ تمام اصول معاشرے میں خاص معنی و مفہوم پیدا کرتے ہیں اور کامیابی و سعادت کو خدا کی بندگی اور اس کی عبودیت میں جستجو کیاجانا چاہیے ۔ اور ایران کی مؤمن قوم بھی ان اصولوں کا دل و جان سے پیچھا کرےگی ۔
رہبر معظم نے مغرب میں لیبرل ڈیموکریسی پر مبنی خاندانی ، جنسی ، اخلاقی اور اقتصادی بحرانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان بحرانوں سے صاف ظاہر ہوگيا ہے کہ علمی اور مادی پیشرفت کے ذریعہ لوگ انسانی اصولوں تک نہیں پہنچ سکتےاورنہ ہی اس سے سعادت و سکون اورآرام میسر ہوسکتا ہے۔
رہبر معظم نے ایرانی عوام کے ارادوں اور با مقصد کوششوں کو ایسے نظام کی تشکیل کا باعث قراردیاجو عوام کی آراء پر مشتمل ہے ۔ اور علاقہ کا کوئی بھی ملک ایران کے مانند عوامی آراء پر اسوار نہیں ہے لیکن بعض افراد دشمنوں کو خوش کرنے کے لئے یا سیاسی و حزبی مسائل کی خاطر مسلسل منفی سوچ رکھتے ہیں اور متعدد بارآزاد انتخابات منعقد کرانے اور مختلف نظریات سے تعلق رکھنے والے افراد کی انتخابات میں شرکت کے باوجود یہ کہتے ہیں کہ ایران میں ڈیموکریسی نہیں ہے ۔
رہبر معظم نے دینی عوامی جمہوری نظام کو تازہ اور جدید روش پر مبنی قراردیا اور دنیا میں جمہوریت کے مختلف خد وخال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے غیور اور بہادر عوام نے اپنے جمہوری نظام کو اسلام کے محور پر منتخب کیا ہے اور دینی عوامی جمہوری نظام کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے اور مسلمان قومیں اسی وجہ سے ایرانی عوام کو عزت و عظمت کی نگاہ سے دیکھتی ہیں ۔
رہبر معظم نے دینی عوامی جمہوری نظام ، خواتین کے مسائل ،خارجہ پالیسی اور دنیا کی بڑي طاقتوں کے ساتھ ایران کے روابط کے سلسلے میں دشمن کی فرسودہ اور بے معنی تبلیغات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا :ایران کی عظيم عوام دشمن کےگمراہ کن پروپیگنڈوں کے فریب میں نہ کبھی آئی ہے اور نہ کبھی آئے گی اور اپنے قومی اعتماد کو قوت باہم پہنچاتے ہوئے اپنے تابناک مستقبل کی طرف گامزن رہےگي ۔
رہبر معظم نے ایٹمی ٹیکنالوجی اور جدید علوم اورصعب العلاج بیماریوں کے علاج میں ایران کی پیشرفت و ترقی کو قومی اعتماد کے نشانات میں قراردیتے ہوئے فرمایا : ایرانی عوام اپنے نفس پر اعتماد رکھتے ہوئے ترقی و پیشرفت کے راستے پر گامزن رہے گی ۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حکومت کی طرف سے صوبائی دوروں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان دوروں میں منظور ہونے والے پروگراموں پر عمل درآمد کو ضروری قراردیتے ہوئےفرمایا : عوامی مشکلات کو حل کرنا آسان کام نہیں ہے لیکن حکومت موانع کو بر طرف کرنے کے لئے مسلسل کوشش میں مصروف ہے اور یہ کوشش و تلاش قابل قدر ہے ۔
رہبر معظم نے حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد کو عمیق قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمن ملک میں مختلف قوا اور اداروں کو کمزور بنانے اور عوام کو پریشان کرنےکے لئے الزام تراشی کی تلاش و کوشش کررہا ہے ۔لیکن ایرانی عوام ہوشیار اور بیدار ہیں اور حکومت کی تلاش و کوشش کو درک کررہے ہیں اور اسی وجہ سے حکومت اور عوام کے درمیان رابطہ مزید مضبوط اور مستحکم ہوتا جائے گا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں یزد کے عوام کو بہت ہی مخلص ، مؤمن ، محنتی، صمیمی اور دیندار قراردیتے ہوئے فرمایا : یزد کا ماضی تاریخي ، علمی اور سیاسی اعتبار سے تابناک ہے یزد کے افق پر بڑے بڑے علماء رونمائے ہوئےجنھوں نے علمی میدان میں گرانقدر خدمات انجام دیں رہبر معظم نے انقلاب کی کامیابی کے سلسلے میں یزد کے عوام کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا : یزدی عوام کا یہ مختصراور گرانقدرتشخص ہے اور جوانوں کو چاہیے کہ وہ اس بے مثال تشخص کی قدر کرتے ہوئے اس کے بارے میں معلومات حاصل کرتے رہیں۔
رہبر معظم کے خطاب سے قبل یزد کے امام جمعہ اور صوبے میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین صدوقی نے اس علاقے کے مؤمن اور انقلابی عوام کی خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : رہبر معظم نے اس سال کو قومی اتحاد اور اسلامی انسجام کا سال قراردیا ہے اور صوبے کے عوام مکمل ہوشیا ری کے ساتھ انقلاب اور اسلام کے اصولوں پر عمل پیرا ہیں اور پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے۔
اور اس سلسلے میں باصلاحیت ترین نمائندے کا انتخاب اور اس کے بارے میں دقت و شناخت ، اخلاق و ادب کی رعایت اور دوسرے نمائندوں کی توہین و تخریب سےاجتناب کو لازمی اور اہم قراردیا ہے ۔
رہبر معظم نے موجودہ سال میں انتخابات کو ایرانی عوام کا اہم ترین مسئلہ قراردیتے ہوئے فرمایا : ایرانی عوام اس میدان میں بصیرت ، دانائی اور قومی رشد اور استقامت و پائداری کا بھر پور اظہار کریں گے ۔رہبر معظم نے فرمایا : دشمن نے اسلامی جمہوری نظام میں انتخابات کے باب کو مسدود قراردینےکے لئے بڑی تلاش و کوشش کی لیکن خداوند متعال کے لطف و کرم کے سائے میں دشمن کی اس سلسلے میں تمام کوششیں ناکام ہوگئیں ۔اور ایرانی عوام نے انتخابات میں شرکت کرکے دینی جمہوری نظام کو خاص شکوہ و عزت عطا کی ۔
رہبر معظم نے پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں عوام کی وسیع پیمانے پر شرکت کو بڑی اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا : دوسرا مسئلہ جو کافی اہمیت کا حامل ہے وہ یہ ہے کہ عوام باصلاحیت ترین فرد کا دقت اور شناخت کے ساتھ انتخاب کریں ۔
رہبر معظم نے گارڈین کونسل کی طرف سے متفاوت ومختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کی تائید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ملک کے مختلف شہروں کے عوام کا سب سے بڑا ہنر اور کارنامہ یہ ہے کہ وہ ان افراد کے درمیان سے ایمان ، اخلاص ، امانت ، دینداری سے سرشار اور انقلاب کے میدان میں جو خدمت کا زیادہ جذبہ رکھتا ہو اس کا انتخاب کریں ۔ ایسے افراد کو ووٹ دیں جو عوام کے دردسے آشنا اور ان کے لئےدرد مندہوں۔
رہبر معظم نے عوام کی آراء سے منتخب ہونے والے بہترین نمائندوں پرمشتمل پارلیمنٹ کو ملک کی ضرورت قراردیتے ہوئےفرمایا: نمائندوں کی شناخت کے لئے تبلیغات کےرنگا رنگ پروگرام ، لمبے چوڑے اور غیر عملی وعدوں کو ملاک و معیار قرارنہیں دینا چاہیے کیونکہ اس قسم کے اقدامات حکومتسے متعلق ہیں۔ اور پارلیمنٹ کے نمائندوں کا کام صرف صحیح بنیادوں پر قانون منظور کرنا ہےتاکہ قوہ مجریہ اور عدلیہ کے اقدامات کے لئے صحیح راہیں ہموار ہوسکیں ۔
رہبر معظم نے انتخابات میں حصہ لینے والے نمائندوں اور ان کے طرفداروں پر زوردیا ہے کہ وہ انتخابات کے دوران بد اخلاقی ، تہمت ، تخریب جیسی بری صفات سے اجتناب کریں ۔ اورمطبوعات ، اخبارات ۔ انٹرنیٹ ، مخفی لٹریچر کی تقسیم یا دوسرے وسائل کے ذریعہ دوسرے نمائندوں کی توہین سے پرہیز کریں کیونکہ یہ عمل ناقابل قبول ہے اورمیں اس سلسلے میں درخواست اور اس بات پر تاکیدکرتا ہوں کہ نمائندوں کے طرفدار صرف اپنے نمائندوں کے بارے میں تبلیغات انجام دیں اور دوسرے ممالک میں رائج غلط اور تخریبی تبلیغات سے بالکل پرہیز کریں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قومی خود اعتمادی کوفکری اور روحی دوا قراردیا اور انقلاب اسلامی کی کامیابی اورمختلف میدانوں میں خود اعتمادی کے بارے میں تشریح کرتے ہوئے فرمایا : ایران کی بزرگ عوام کا اپنے اصولوں کو عملی جامہ پہنانا یعنی اسلامی معاشرے کی تشکیل اور اس قابل فخر راستے پر گامزن رہنا، قومی اعتماد کو قوت بہم پہنچانے کے بغیرممکن نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سماجی انصاف کے محقق ہونے ، اسلامی اخلاق کے فروغ ، شجاعت ، عزت ، اقتدار اور زندگی کے مواہب سے بہرہ مند ہونےکو اسلامی معاشرے کے بنیادی اصولوں میں قراردیتے ہوئے فرمایا : یہ تمام اصول معاشرے میں خاص معنی و مفہوم پیدا کرتے ہیں اور کامیابی و سعادت کو خدا کی بندگی اور اس کی عبودیت میں جستجو کیاجانا چاہیے ۔ اور ایران کی مؤمن قوم بھی ان اصولوں کا دل و جان سے پیچھا کرےگی ۔
رہبر معظم نے مغرب میں لیبرل ڈیموکریسی پر مبنی خاندانی ، جنسی ، اخلاقی اور اقتصادی بحرانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان بحرانوں سے صاف ظاہر ہوگيا ہے کہ علمی اور مادی پیشرفت کے ذریعہ لوگ انسانی اصولوں تک نہیں پہنچ سکتےاورنہ ہی اس سے سعادت و سکون اورآرام میسر ہوسکتا ہے۔
رہبر معظم نے ایرانی عوام کے ارادوں اور با مقصد کوششوں کو ایسے نظام کی تشکیل کا باعث قراردیاجو عوام کی آراء پر مشتمل ہے ۔ اور علاقہ کا کوئی بھی ملک ایران کے مانند عوامی آراء پر اسوار نہیں ہے لیکن بعض افراد دشمنوں کو خوش کرنے کے لئے یا سیاسی و حزبی مسائل کی خاطر مسلسل منفی سوچ رکھتے ہیں اور متعدد بارآزاد انتخابات منعقد کرانے اور مختلف نظریات سے تعلق رکھنے والے افراد کی انتخابات میں شرکت کے باوجود یہ کہتے ہیں کہ ایران میں ڈیموکریسی نہیں ہے ۔
رہبر معظم نے دینی عوامی جمہوری نظام کو تازہ اور جدید روش پر مبنی قراردیا اور دنیا میں جمہوریت کے مختلف خد وخال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے غیور اور بہادر عوام نے اپنے جمہوری نظام کو اسلام کے محور پر منتخب کیا ہے اور دینی عوامی جمہوری نظام کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے اور مسلمان قومیں اسی وجہ سے ایرانی عوام کو عزت و عظمت کی نگاہ سے دیکھتی ہیں ۔
رہبر معظم نے دینی عوامی جمہوری نظام ، خواتین کے مسائل ،خارجہ پالیسی اور دنیا کی بڑي طاقتوں کے ساتھ ایران کے روابط کے سلسلے میں دشمن کی فرسودہ اور بے معنی تبلیغات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا :ایران کی عظيم عوام دشمن کےگمراہ کن پروپیگنڈوں کے فریب میں نہ کبھی آئی ہے اور نہ کبھی آئے گی اور اپنے قومی اعتماد کو قوت باہم پہنچاتے ہوئے اپنے تابناک مستقبل کی طرف گامزن رہےگي ۔
رہبر معظم نے ایٹمی ٹیکنالوجی اور جدید علوم اورصعب العلاج بیماریوں کے علاج میں ایران کی پیشرفت و ترقی کو قومی اعتماد کے نشانات میں قراردیتے ہوئے فرمایا : ایرانی عوام اپنے نفس پر اعتماد رکھتے ہوئے ترقی و پیشرفت کے راستے پر گامزن رہے گی ۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حکومت کی طرف سے صوبائی دوروں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان دوروں میں منظور ہونے والے پروگراموں پر عمل درآمد کو ضروری قراردیتے ہوئےفرمایا : عوامی مشکلات کو حل کرنا آسان کام نہیں ہے لیکن حکومت موانع کو بر طرف کرنے کے لئے مسلسل کوشش میں مصروف ہے اور یہ کوشش و تلاش قابل قدر ہے ۔
رہبر معظم نے حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد کو عمیق قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمن ملک میں مختلف قوا اور اداروں کو کمزور بنانے اور عوام کو پریشان کرنےکے لئے الزام تراشی کی تلاش و کوشش کررہا ہے ۔لیکن ایرانی عوام ہوشیار اور بیدار ہیں اور حکومت کی تلاش و کوشش کو درک کررہے ہیں اور اسی وجہ سے حکومت اور عوام کے درمیان رابطہ مزید مضبوط اور مستحکم ہوتا جائے گا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں یزد کے عوام کو بہت ہی مخلص ، مؤمن ، محنتی، صمیمی اور دیندار قراردیتے ہوئے فرمایا : یزد کا ماضی تاریخي ، علمی اور سیاسی اعتبار سے تابناک ہے یزد کے افق پر بڑے بڑے علماء رونمائے ہوئےجنھوں نے علمی میدان میں گرانقدر خدمات انجام دیں رہبر معظم نے انقلاب کی کامیابی کے سلسلے میں یزد کے عوام کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا : یزدی عوام کا یہ مختصراور گرانقدرتشخص ہے اور جوانوں کو چاہیے کہ وہ اس بے مثال تشخص کی قدر کرتے ہوئے اس کے بارے میں معلومات حاصل کرتے رہیں۔
رہبر معظم کے خطاب سے قبل یزد کے امام جمعہ اور صوبے میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین صدوقی نے اس علاقے کے مؤمن اور انقلابی عوام کی خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : رہبر معظم نے اس سال کو قومی اتحاد اور اسلامی انسجام کا سال قراردیا ہے اور صوبے کے عوام مکمل ہوشیا ری کے ساتھ انقلاب اور اسلام کے اصولوں پر عمل پیرا ہیں اور پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے۔