ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

صوبہ یزد کےسینکڑوں علماء و فضلاء سے ملاقات۔

صوبہ یزد کےسینکڑوں علماء و فضلاء نے رہبر معظم سے ملاقات کی ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج رات صوبہ یزد کےسیکڑوں علماء و فضلاء سے ملاقات میں سیاسی ، اقتصادی اور سماجی میدان میں پیچیدہ مسائل کے رونما ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے علم دین کو آج کے دور میں معاشرے کی سب سے زیادہ ضرورت قراردیا اور بصیرت ،آگاہی ، زہد و تقوی ، علمی بنیاد کو مضبوط بنانا اور عوام کے مختلف طبقات کی دینی ضروریات کا صحیح اور درست جواب دینے کو علماء کی آج کی اہم ذمہ داری قراردیاہے ۔
رہبر معظم نے فرمایا : صاحب نظر علماء جن کی علمی بنیاد قوی اور مضبوط ہے اور جن کی نگاہ موجودہ مسائل پر بھی ہےوہ اپنی تلاش و کوشش کو دو برابرکریں اور فقہی بنیادوں پر موجودہ ضروریات اور مختلف مسائل کے سلسلے میں جواب دینے میں مصروف ہوجائیں۔
رہبر معظم نے حوزہ علمیہ کی علمی بنیاد اور ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور اس کے رشد و ترقی کو لازم قراردیااور حوزہ علمیہ میں موجودہ پیشرفت و بالندگی کو مبارک قدم قراردیتےہوئےفرمایا:اس مبارک پیشرفت و بالندگی کا سلسلہ اس طرح جاری رہنا چاہیےکہ کچھ عرصے کے بعد ملک کے تمام شہروں میں ممتاز مجتہدین کا حضور ملموس ہوجائے اور اس کام کے لئے حوزہ علمیہ کی علمی بنیاد کو قوت بہم پہنچانا ضروری ہے۔
رہبر معظم نے وسیع النظری کوعلماء و فضلاء کے لئے ضروری قراردیا اورحوزات علمیہ میں عالمی اور اجتماعی مسائل بیان کرنے کے سلسلے میں امام خمینی (رہ) کی گرانقدرخدمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر عالم دین وسیع النظری کا حامل نہ ہو تو وہ احکام اور اوامر الہی کے حقیقی مصادیق کو نہیں پہچان پائے گا اور مختلف زوایا میں سعادت بخش آیات کو مختصر ،محدوداور منحصر کردےگا۔
رہبر معظم نےاس سلسلے میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:امر بالمعروف کا کامل مصداق، اسلامی حکومت کا وجود اور نہی عن المنکر کا کامل مصداق طاقوتی سماج کی نہی ہے لیکن وسیع النظری کے فقدان کی وجہ سے خدا وند متعال کا یہ عظیم حکم جزوی مسائل میں خلاصہ ہو کر رہ گیا ہے۔
رہبر معظم نے بصیرت کو علماء کی ایک اور خصوصیت قراردتے ہوئے فرمایا : مفید عالم یعنی بصیر و آگاہ عالم دین ، کیونکہ اگر انسان بصیر نہ ہو تو اپنے اور اپنےدشمن کے مابین مقام کی تشخیص میں اشتباہ کرےگا۔
اور جیسا کہ سیاسی، دینی اور سماجی مسائل میں بارہا یہ چیز دیکھنے میں آئی ہے کہ ایسےلوگوں نے ہمیشہ اپنے ہی محاذ اور ساتھیوں پر حملہ کیا ہے ۔
رہبر معظم نے فرمایا : طالب علم صرف مطالعہ اور حجرے تک محدود نہیں رہ سکتا اور نہیں رہنا چاہیے طالب علموں کے لئے بہت ہی ضروری ہے کہ وہ ملکی اور عالمی سیاسی مسائل اور دشمن کے نفوذ کے راستوں سے مکمل طور پر باخبر اور آگاہ رہے۔
رہبر معظم نے طلباء اور علماء کے مخاطبین کے مختلف النوع ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : افراد کے صرف ظاہر کو دیکھ کر انھیں دین سے بے بہرہ تصور نہیں کرنا چاہیےبلکہ تمام افراد کو مخاطب قراردینا چاہیے اور ان کے درمیان تبلیغ دین کے سلسلے میں مکمل تیاری رکھنی چاہیے ۔
رہبر معظم نے ایرانی عوام کی دینداری کے جوہر کے درک کرنے کو امام خمینی (رہ) کے عظیم درس اور برکات میں شمار کیا اور عوام پر امام خمینی (رہ) کے بھر پوراعتماد کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا:لوگ آج بھی " دین ، قرآن اور علما‎ء " سے محبت رکھتے ہیں اور علماء کو چاہیے کہ وہ تکراری باتوں سے اجتناب کرتے ہوئے عوام کے مختلف طبقات کےسامنے نئے اور جذاب موضوع پیش کریں۔
رہبر معظم نے اس سلسلے میں شہید مرتضی مطہری کے آثار کو بار بار پڑھنے اور مطالعہ کرنے کی تاکید کی اوراسے مبلغین کے لئے واجب قراردیا ۔
رہبر معظم نے علم و دانش کے ساتھ زہد و تقوی کوعلماء کی ایک اور خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا : علماء کو اس طرح عمل کرنا چاہیے تاکہ لوگ ان کے عمل و رفتار میں یہ مشاہدہ کریں کہ یہ دنیا کے حریص نہیں ہیں اور اس خصوصیت سے بہرہ مند ہونے کے لئے تہذیب نفس اور معنویت میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔
رہبر معظم نے علماء اور ملک کے اجرائی اداروں کے درمیان صمیمی اور محبت آمیز رابطے پربھی تاکید فرمائی ۔
رہبر معظم نےاپنے خطاب میں صوبہ یزد کو دار العبادہ اور دارالعلم قراردیا اور صوبے کی ممتاز علمی شخصیات کی گرانقدر خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا : یزد علم دین کا گہوارہ رہا ہے اور اس صوبے کے طلباء اور علماء کو صوبے کی علمی سطح کو درخشاں اور تابناک مرحلے تک پہنچانا چاہیے ۔جس پر ہمیں ماضی سے لیکر اب تک فخر رہا ہے ۔
رہبر معظم نے شہید آیت اللہ صدوقی ، مرحوم آیت اللہ خاتمی اور مرحوم آیت اللہ اعرافی کی یاد تازہ کرتے ہوئے فرمایا :صوبہ یزد کی ان تین ممتاز شخصیات میں ممتاز خصوصیات تھیں اور جوان طلباء کوبڑی جد وجہد اور محنت کے ساتھ ان کے راستے پر گامزن رہنا چاہیے ۔
اس ملاقات کے آغاز میں یزد کے امام جمعہ اور صوبے میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین صدوقی نے حوزہ علمیہ یزد کے فاضل اور توانا طلاب کی تربیت کے سلسلے میں رہبر معظم کو رپورٹ پیش کی ۔
700 /