ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی سے جنوبی افریقا کے صدر کی ملاقات

آزاد ممالک کو استکباری طاقتوں کی جانب سے رخنہ اندازی کا مقابلے کرنا چاہئے

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے جنوبی افریقہ کے صدر جاکوب زوما سے ملاقات میں سیاسی اور اقتصادی سطح پر تعاون کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ آزاد ممالک کو پہلے سے زیادہ ایک دوسرے کے نزدیک آنا چاہئے اور بعض استکباری طاقتوں کی جانب سے رخنہ اندازی کے مقابلے میں ایک دوسرے سے تعاون میں اضافہ کریں۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کے بعد جنوبی افریقا کی نسل پرست ڈیکٹیٹر حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کئے جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک ہی وقت میں غاصب صیہونی حکومت اور جنوبی افریقا کی آپارتھائیڈ حکومت سے تعلقات منقطع کئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جنوبی افریقہ کی نسل پرستانہ حکومت کے خاتمے میں نیلسن منڈیلا کے برجستہ کردار کا ذکر کرتے ہوئے اور اسلامی جمہوریہ ایران سے انکے دیرینہ تعلقات کے ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ منڈیلا اور جنوبی افریقہ کے عوام کی مسلسل جدوجہد کی وجہ سے وہ ڈیکٹیٹر، انسانیت مخالف اور ظالم حکومت نابود ہوگئی اور نیلسن منڈیلا نے اپنے اس عمل سے درحقیقت پورے افریقا میں ہونے والی جدوجہد میں ایک نئی روح پھونک دی۔
آپ نے جنوبی افریقا کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی نگاہ کو مثبت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ایران اور جنوبی افریقا کے تعلقات بہت اچھے ہیں اور عالمی اداروں میں دونوں ممالک کا ایک دوسرے سے تعاون بھی بہت سازگار اور موثر واقع ہوا ہے لیکن دونوں ملکوں کی توانوئیوں کے مطابق اقتصادی اور تجارتی لین دین میں بھی اضافہ ہونا چاہئے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے غیر وابستہ ممالک کی تحریک میں دونوں ملکوں کے مشترکہ تعاون اور موقف کو دونوں ملکوں کے باہمی تعاون کا ایک اور مصداق قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ تعاون تمام غیر وابستہ تحریکوں کے فائدے میں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ مختلف میدانوں میں تعاون میں اضافہ آزاد ممالک کے فائدے میں ہے اور ہمیں چاہئے کہ بعض طاقتوں کی جانب سے تعاون کی راہ میں کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کا مقابلہ کیا جائے۔
اس ملاقات میں صدر مملکت جناب روحانی بھی موجود تھے، جنوبی افریقا کے صدر جاکوب زوما نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے جنوبی افریقہ کی آپارتھائیڈ حکومت کے خلاف عوام کی جدوجہد کی حمایت کئے جانے قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کے عوام اس حمایت کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے اور منڈیلا کی جانب سے ایران کا سفر بھی نیز ان حمایتوں کی قدردانی کا عملی مظاہرہ تھا۔
صدر زوما نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہم نے مغرب کی جانب سے ایران پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی ہمیشہ مخالفت کی ہے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے بے پناہ اور نئے مواقع موجود ہیں اور ہم اس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ اقتصادی اور تجارتی روابط کا دوبارہ آغاز کریں۔
جنوبی افریقہ کے صدر نے رہبر انقلاب اسلامی کی گفتگو خاص طور پر آزاد ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ بعض طاقتیں بلا جواز بہانوں کے زریعے آزاد ممالک کے درمیان روابط کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں لیکن ہم اپنے اتحاد کے زریعے اور عالمی مسائل کے بارے میں ہم صدا ہو کر ان مشکلات کو حل کر سکتے ہیں۔
صدر زوما نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے ڈھانچے میں تبدیلی کے لئے کی جانے والی کوششوں کو تعاون کا ایک اور مصداق قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک دنیا کی رائے عامہ اور جنرل اسمبلی کے فیصلوں پر توجہ کئے بغیر اس کونسل کی غیر مناسب طریقہ کار سے سوء استفادہ کرتے ہوئے دوسرے ملکوں کو نقصان پہچانے کی کوششیں کرتے ہیں۔
جنوبی افریقا کے صدر نے اسلامی جمہوری ایران کے رہبر اور عوام کی روشن فکر اور استقامت کی قدردانی کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اپنے آپ پر تکیہ کرتے ہوئے دنیا کے دشمنانہ ماحول میں مسائل کو حل کرے اور دوسروں کے لئے بہترین نمونہ بن سکے۔

 

700 /