ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی سے عید کی مناسبت سے بعض اعلی عہدیداروں کی ملاقات

جو بھی اقدام عوام کے مفادات اور انکی مشکلات کے ازالے کی خاطر ہو اسکی بھرپور حمایت کروں گا

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید نوروز کی مناسبت سے ملاقات کے لئے آنے والے کابینہ کے ارکان، پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کی صدارتی کمیٹی کے ارکان، عدلیہ کے عہدیداروں اور بعض دیگر محکموں کے حکام سے گفتگو میں عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا اور استقامتی معیشت کے نفاذ کے لئے حکومت کی کوششوں اور جدوجہد کی قدردانی کی اور ان پالیسیوں کے نفاذ کے لئے ملک کے حکام کے درمیان یکجہتی اور ہمدلی و ہم زبانی کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ استقامتی معیشت کی مرکزی کمان کو چاہئے کہ مجریہ اور خود محترم نائب صدر کی قیادت اور دیگر تمام محکموں کا تعاون اور مدد حاصل کرے، مختلف شعبوں کی کارکردگی اور پیش قدمی پر گہری نظر رکھے اور داخلی پیداوار کی سنجیدگی کے ساتھ پشت پناہی کرتے ہوئے استقامتی معیشت کے تحت اقدام و عمل کو عملی جامہ پہنانے کے مقصد سے ہمہ جہتی اور ہمہ گیر اقدام کی زمینہ سازی کرے۔
آپ نے استقامتی معیشت کی مرکزی کمان کی جانب سے محکموں کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے جانے کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس نظارت میں کے ضمن میں جو ادارے طے شدہ اصولوں کے دائرے میں رہتے ہوئے حرکت کریں انہیں مضبوط کیا جائے اور جو ادارے بے تفاوت ہیں انہیں اصل راستے پر لایا جائے اور جو ادارے استقامتی معیشت کے برخلاف عمل انجام دے رہے ہیں ان کا راستہ روکا جانا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ استقامتی معیشت میں اقدام اور عمل اس انداز سے ہونا چاہئے کہ سال ختم ہونے پر مختلف شعبوں کی متعلقہ کارکردگی کی صحیح اور واضح رپورٹ پیش کرنا ممکن ہو فرمایا کہ اجرائی اداروں کا پورا نظام استقامتی معیشت کی پالیسیوں کے اجراء کی توانائی رکھتا ہے اور پارلیمنٹ کو بھی چاہئے کہ اس سلسلے میں حکومت کی مدد کرے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ ہم حکومت سے بہت زیادہ توقعات وابستہ نہیں کر رہے اور ہمیں وسائل اور بجٹ کی کمی اور مشکلات کا بھی اندازہ ہے، لیکن بعض شعبوں میں کفایت شعاری کرکے بعض دیگر شعبوں میں موجود کمی اور خلا کو دور کیا جا سکتا ہے۔
آپ نے ملک کے اعلی عہدیداروں کو تجربہ کار، اور فکر و عمل اور جوش و جذبے سے سرشار افراد قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مرکزی کمان جو فکر کا مرکز اور عمل کا محور ہے ملک کے اندر موجود بہترین انتظامی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرے اور فیصلہ سازی اور اجرائی مراحل کے لئے مختلف محکموں کی توانائیوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لائے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ملک کو چلانا کہ جو حکومت اور خود صدر محترم کی ذمہ داری ہے ایک انتہائی دشوار کام ہے فرمایا کہ صدر محترم کی حد درجہ مصروفیات کے پیش نظر نائب صدر جو ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں استقامتی معیشت کی اعلی کمان سے متعلق اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ میں حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ میں جو بھی اقدام عوام کے مفادات کے لئے اور انکی مشکلات کے ازالے کی خاطر ہو اس کی بھرپور حمایت کروں گا، لیکن یہ نظر آنا چاہئے کہ جو کام انجام دیا جا رہا ہے وہ قومی مفادات کے حق میں ضروری اور مفید ہے۔
آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ استقامتی معیشت کی پالیسیوں کے اجراء کے لئے داخلی توانائیوں اور صلاحیتوں پر تکیہ کیا جانا چاہئے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے امریکا کو بداخلاقی اور بد عملی کا مظہر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکیوں پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا اور امریکیوں کے علاوہ کچھ دوسرے مغربی ممالک بھی ایسے ہی ہیں، بنابرایں ہمیں خود اپنی توانائیوں پر تکیہ کرنا چاہئے اور امریکی حکام کے موقف اور اقدامات سے بھی اس نظریہ کی تصدیق ہوتی ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اگر ہم صدق دل سے میدان عمل میں اتریں گے تو یقینا اللہ تعالی بھی ہماری مدد و اعانت کرے گا فرمایا کہ انفرادی اور اجتماعی زندگی میں ہمیشہ نشیب و فراز اور سختی و آسانی کا سلسلہ رہتا ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ہر طرح کے حالات میں اصلی راستہ اور سمت کوفراموش نہ کیا جائے۔
آپ نے داخلی پیداوار کی حمایت و پشت پناہی کے مسئلے پر پوری سنجیدگی کے ساتھ توجہ دینے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ صنعت اور زراعت دونوں ہی شعبوں میں پیداوار پر خاص توجہ دی جانی چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حکام کی ہمدلی و ہم زبانی کو استقامتی معیشت کا مقدمہ قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ حکام کے تعاون کے بغیر کام آگے نہیں بڑھ سکتا۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس ہمیشہ قومی اتحاد کی نعمت رہی ہے، تاہم قومی یکجہتی کے ساتھ ہی حکام کی آپسی ہمدلی و یکجہتی بھی ضروری ہے اور یہ یکجہتی، نظریات اور پسند کے اختلاف سے متصادم بھی نہیں ہے۔
آپ نے اس ملاقات کو بھی حکام کے باہمی انس و محبت اور ہمدلی و ہم زبانی کا آئینہ دار قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مختلف نظریات اور پسند کے باوجود حکام کو چاہئے کہ بنیادی و انقلابی اہداف کی سمت میں ہی آگے بڑھتے رہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ آج ملک میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ تینوں شعبوں کے عہدیدار اور اسلامی نظام کے حکام طریقوں اور روشوں کے اختلاف کے باوجود انقلاب کے اصلی اہداف کے بارے میں یکساں نظرئے اور رائے کے حامل ہیں۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنی گفتگو کے دوران عہدیداران کے اہل خانہ اور خاص طور پر ان کی بیگمات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا کہ حکام کی بہت سی کوششیں اور جدوجہد جو نگاہ میں آتے ہیں ان کی بیگمات کی وجہ سے ہوتے ہیں جن پر عام طور پر توجہ نہیں دی جاتی۔
اس ملاقات میں نائب صدر جناب اسحاق جہانگیری نے رہبر انقلاب اسلامی کی رہنما ہدایات اور حکومت کے لئے ان کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے استقامتی معیشت کی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک جامع دستور العمل تیار کیا ہے اور وہ ان پالیسیوں کو ملکی معیشت کے لئے شفا بخش نسخہ مانتی ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ حکومت کو استقامتی معیشت کی پالیسیوں پر پورا یقین ہے اور یہ پالیسیاں شرعی، قانونی اور ماہرین کی رائے، ہر اعتبار سے حکومت کے لئے قابل قبول ہیں۔
نائب صدر اسحاق جہانگیری نے استقامتی معیشت کی اعلی کمان کے حالیہ دو اجلاسوں میں رواں ہجری شمسی سال کی اقتصادی ترجیحات کے تعین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب ملک کے بڑے اقتصادی مراکز کے ساتھ طولانی ملاقات ہوئی اور حکومت پروڈکشن کو فروغ دینے، برآمدات میں اضافے، روزگار کا راستہ آسان کرنے اور نجی سیکٹر کی خدمات لینے کا پختہ عزم رکھتی ہے۔
انہوں نے استقامتی معیشت کی پالیسیوں کے نفاذ میں حکومت کی کامیابی کو دوسرے تمام محکموں اور خاص طور پر قومی نشریاتی ادارے کے تعاون پر منحصر گردانتے ہوئے کہا  کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ علم ودانش، تجربے، انتظامی توانائی و صلاحیت کے اعتبار سے جو کچھ بھی حکومت کے پاس ہے اسے استقامتی معیشت کی پالیسیوں کے نفاذ میں استعمال کرنے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
اس ملاقات سے قبل عہدیداروں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی امامت میں نماز ظہرین ادا کی۔

 

700 /