بسم اللہ الرّحمن الرّحیم
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی یونیورسٹیوں کے تمام تربیت یافتہ عزیزنوجوانوں نیز جن جوانوں نے اپنا تربیتی کورس مکمل کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کی عظیم فوج کے مجاہدین میں شامل ہوئے ہیں ان سب کومبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ہمارے لئے بھی عید کا یہ دن مزید باعث برکت بن گیا ہے کہ اتنی تعداد میں مؤمن، مخلص، نورانی نوجوان، تربیتی کورس مکمل کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج میں شامل ہو رہے ہیں۔ میں جتنی بار بھی آپ مؤمن نوجوانوں سے ملاقات کرتا ہوں، دل کی گہرائیوں سے خدا کا شکر ادا کرتا ہوں۔ آپ بھی ان عظیم توفیقات کے لئے اللہ تعالی کا شکر ادا کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی یونیورسٹیاں علم و جہاد کا مرکز ہیں۔ یہاں روزبروز جس چیز کا سب سےزیادہ احساس ہوتا ہے ، وہ معنویت، دینداری اور ایمان کی خوشبو ہے، جو ان یونیورسٹیوں کے ماحول کو معطر کرتی ہے۔ یہ خوشی کا مقام ہے، مسرت کی بات ہے۔ یہ ایسی یونیورسٹی ہے جو علمی لحاظ سے بہت ہی فعال اور سرگرم ہے، یہاں زیر تعلیم افراد میں بہت زيادہ شوق و ذوق پایا جاتا ہے اور اساتذہ بہت اچھے اور ایسے کمانڈر ہیں جنکا علمی مقام بہت ہی بلند و بالا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں پائی جانے والی مؤمنانہ اور مجاہدانہ آمادگی، رمضان المبارک، جولائی اور اگست کی گرمی میں، روزے کی حالت میں فوجی اور جنگی مشقیں، یہاں زیر تعلیم افراد کا تمام ہفتوں میں روزہ رکھنا، یہ وہ امور ہیں جن کی مجھے اطلاع ہے۔ یہ وہ باتیں ہیں جو ہمارے ملک اور ہمارے وطن میں ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا میں، مسلح افواج کے درمیان بے نظیر ہیں۔ یہ اس قوم کی بلند ہمتی کا مظہر ہیں جس نے ایمان، اسلام اور دینداری کا پرچم بلند کرنے کا پختہ عزم و ارادہ کررکھا ہے۔ مسلح افواج کے وہ افراد جو خدا کے لئے، خدا کی راہ میں، الہی تعلیمات اور اصولوں کے لئے تعلیم اور ٹریننگ حاصل کرتے ہیں، محنت کرتے ہیں، خود کو آمادہ وتیار کرتے ہیں اور جب مجاہدت اور دفاع کا وقت آتا ہےاس وقت فداکاری کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں وہ اسلام اور مسلمانوں کی عزت وآبرو اور ملک کی عظمت و رفعت کا باعث ہیں۔
آپ عزیز صاحب عظمت و شرف ہیں۔ آپ کو دو لحاظ سے عزت و عظمت اورشرف حاصل ہے۔ ایک اس لحاظ سے کہ علم کی راہ میں، جہاد کی راہ میں، دینداری اور ایمان کے ساتھ اپنی نوجوانی کے ایام گزار رہے ہیں اور یہ باعث عزت ہے۔ "و للہ العزۃ و لرسولہ و للمؤمنین" (1) عزت خدا کے لئے، اس کے رسول (ص) کے لئے اور مؤمنین کے لئے ہے اور آپ اپنے اس عمل کے ذریعہ مؤمنین میں شامل ہیں۔
دوسرے اس لحاظ سے کہ آپ ملک و قوم کے لئے باعث فخر اور مایہ نازہیں۔ وہ ملک اور وہ قوم جو یہ ثابت کر سکے کہ اپنی آزادی، اپنے تشخص، اپنے اصولوں اور اپنے وجود کے تحفظ کے لئے پائداری ، استقامت اور دلیرانہ دفاع کے لئے آمادہ ہے، وہ صاحب عزت ہے۔ اس قوم کی عزت کا حتی اس کے دشمن بھی اپنے دل کی گہرائیوں سے اعتراف کرتے ہیں ممکن ہے وہ بغض کی وجہ سے اس کا اظہار نہ کریں۔ آج آپ قومی دفاع کے لئے نوک پیکاں کی طرح آمادہ و تیار ہیں اور اسی وجہ سےآپ کے وقار کا آپ کے دشمنوں کو بھی اعتراف ہے اور بہت سے زبان پر بھی لاتے ہیں اور اظہار بھی کرتے ہیں۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے "و اعدّوا لھم ما استطعتم من قوّۃ ومن رباط الخیل ترھبون بہ عدّو اللہ"(2) آپ کی آمادگی دشمن کو خوفزدہ کر رہی ہے۔ اس کو آپ کے حملے کا خوف نہیں ہے کیونکہ آپ حملے میں پہل کرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ آپ کی استقامت سے خوفزدہ ہے۔ آپ پر حملہ کرنے سے ڈرتا ہے۔ افسوس کہ اس دنیا میں اب بھی جنگیں اور اسلحہ کی قوت اقوام اور ملکوں کے روابط کا تعین کرتی ہے، اس دنیا میں جس میں دہشت گردی پھیلانے اورغنڈہ گردی کرنے والی قوتیں، اپنی طاقت کے ذریعہ اقوام پر اپنا تسلط جمانا چاہتی ہیں، اس مادی دنیا میں، صرف وہ قوم ہی دشمن کی ضرب اور یلغار سے محفوظ رہ سکتی ہے جو ثابت کر دے کہ اس کے اندر دفاع کی بھر پور صلاحیت موجود ہے۔ ہماری مسلح افواج، اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج اور ہمارے عزیز جوانوں نے اس کو ثابت کر دیا ہے۔ یہ باعث فخر اورمایہ شرف ہے۔ یہ ملک کے لئے عزت و وقار کا باعث ہے۔ اس کی حفاظت کریں۔ اپنے تمام مادی اور معنوی سرمائے کی حفاظت کریں۔ اپنی دیانت کی، اپنے ایمان کی، اپنے جذبہ کی، اپنے تقوا، پپرہیزگاری اور پاکدامنی کی حفاظت کریں، اپنی نوکری کے دوران اور تمام عمر دفاع کے لئے اپنے پختہ عزم کی حفاظت کریں۔
ہم نے کسی بھی ملک اور کسی بھی قوم پر کبھی حملہ نہیں کیا ہے۔ ہم ہرگزخونریز جنگ کا آغاز نہیں کریں گے۔ ایرانی قوم نے اس کو ثابت کر دیا ہے لیکن ہم وہ قوم ہیں کہ ہر حملےبلکہ ہر دھمکی کا پوری قوت اور پائداری کے ساتھ جواب دیں گے۔ ہم ایسی قوم نہیں ہیں کہ خاموش تماشائي بنے رہیں اور ایسی طاقتیں ایران کی فولادی عزم پر استوارقوم پر دھونس اور دھمکی جمائیں جو اندر سے دیمک زدہ اور کھوکھلی ہوچکی ہیں ۔ ہم دھمکی کے جواب میں دھمکی دیں گے۔ جس کے دماغ میں بھی اسلامی جمہوریہ ایران پر حملے کا خبط سوار ہو، ایران کی مقتدر قوم، ایران کی مسلح افواج، اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ، عوامی رضا کار فوج "بسیج" اور ان کی پشتپناہ ایرانی قوم ان کو محکم و مضوبط اور دنداں شکن جواب دےگی۔ سب جان لیں، امریکہ بھی جان لے، اس کے اتحادی و آلہ کار بھی جان لیں اور اس علاقے میں امریکہ کا نگہبان صہیونی کتا بھی جان لے کہ ہر حملے، ہر کارروائی بلکہ ہر دھمکی پر ایرانی قوم کا جواب ایسا ہوگا کہ ان کا وجود بالکل ختم اور نابود ہو جائے گا۔
اس قومی عزت اور بین الاقوامی حیثیت کے دوام کے لئے خود کو تیار رکھیں۔ ہم سب کو آمادہ رہنا چاہیے۔ ہم سب کو تاریخ میں جاوداں رہنے والی اعلی اقدار کی حفاظت کے لئے خود کو تیار رکھنا چاہیے۔ علم کے میدان میں، کام کے میدان میں، صنعت کے میدان میں، مدیریت اور سیاست کے میدان میں ، قومی دفاع کے میدان میں ، مسلح افواج کو میدان جنگ میں اترنے کے لئے نوک پیکاں کی طرح آمادہ رہنا چآہیے۔
ہمیں اطمینان اور یقین ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا محکم فوجی ڈھانچہ، ہمارا قومی اتحاد اور قوم کی یکجہتی و ہمدلی سب سے بڑی دفاعی طاقت ہے۔ اس محکم اور استوار ڈھانچے کی حفاظت کرنا اور اس کا استحکام بڑھانا ہم سب کا اہم فریضہ ہے۔
اللہ تعالی کی بارگآہ میں آپ تمام عزیز نوجوانوں کے لئے، اپنے عزیز فرزندوں کے لئے، آپ کے اساتذہ کے لئے، آپ کے کمانڈروں کے لئے اور ان تمام افراد کے لئے توفیق ،عافیت عزت و سربلندی کی دعا کرتا ہوں جن کی زحمتوں کی بدولت یہ خوبصورت اور ولولہ انگیز منظر نظروں کے سامنے ہے ۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1- منافقون 8
2- انفال: 60