بسم اللَّہ الرّحمن الرّحيم
ہفتہ رضاکار فورس (بسیج)کی مناسبت سے ایرانی قوم اور بسیجیوں کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہوں،اور آپ جوانوں کو بھی مبا رکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نےآج اسلامی انقلاب کی پاسبانی کے لیے رسمی طور پر اس مقدّس فوجی لباس کو زیب تن کیاہے ،نیز اسلامی انقلاب کی پاسبان فورس کو بھی تہنیّت پیش کرتا ہوں جس نےفوجی ٹریننگ کے لیے یہ قیمتی موقع فراہم کیا۔
اسلامی نقطہ نگاہ سے فوجی لباس زیب تن کرنے کامقصد اس تصوّر سے با لکل جدا ہے جو آج کی مادی دنیا میں رائج ہے۔ستم پیشہ طاقتوں کے زاویہ فکر سے فوجی طاقت، ایک ایسا آلہ ہے جو ان کی قدرت طلبی کی پیاس بجھانے کے کام آتا ہے اور یہ پیاس بھجانے کے بجائے دن بدن بڑہتی جا رہی ہے ، تاریخ کے صفحات کتنے ہی ایسے ناگوار حوادث سے سیاہ ہیں جو صاحبان ثروت و طاقت کی اس فکر کا نتیجہ ہیں۔ لیکن اسلامی نقطہ نگاہ سے فوجی خدمت انجام دینا اور اس لباس کو زیب تن کرنا ایک عبادت شمار ہوتا ہے،اور کمزور قوموں کے حقوق کے دفاع کے لیے،حق و عدالت کے قیام کے لیے،اسلحہ اٹھانا سب کا فریضہ ہے،اسلامی امّت کے تمام افراد پر یہ ذمّہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حق و حقیقت کے دفاع کے لیے،سرکش طاقتوں کا مقابلہ کرنے کےلیے،امن و امان کی برقراری کے لیے ،اپنی عزّت و آبرو کی حفاظت کے لیے اپنے آپ کو آمادہ کریں،لیکن فرائض کی تقسیم کے اعتبار سے جوش و ولولہ سے سرشار کچھ افراد ، اس قوم کےہراول دستہ کے
مانند قومی امن و سلامتی کا قلعہ بن کر اس مقدّس لباس کو زیب تن کرتے ہیں،اسلام میں فوج،پولیس اور اسلحہ کا یہی تصوّر ہے۔
یہ عزم و ولولہ لے کر اس میدان میں قدم رکھنا عبادت کے مترادف ہے،آج آپ اپنے آپ کو اس بات کے لیے آمادہ کر رہے ہیں کہ اس عظیم ملک و قوم اور اس کی اقدار کے لیے امن و سکون کا مضبوط قلعہ بن کر سامنے آئیں۔
اسلامی انقلاب کی نگہبان فورس کو یہ امتیاز حاصل ہےکہ ابتداء سے اس کی بنیاد،اسلامی اقدار پر استوار ہے،اس مقدّس فورس کے بقاء کے لیے ایسے افراد کی ضرورت ہے جوآج بھی جب کہ انقلاب کے اوائل اور مقدّس دفاع کی فضا ملک پر حکمفرما نہیں ہے انہیں اہداف و مقاصد اور اقدار کے مطابق اپنی تربیّت کر یں اور اپنے آپ کو ہر قربانی کے لیے آمادہ و تیّار رکھّیں۔
عزیز جوانو؛آپ ان لوگوں کے وارث ہیں جن کے جذبہ جہاد اور ثابت قدمی کی بدولت یہ ملک مصیبت کی تاریخی گھڑی کو بخیر و خوبی گزانے میں کامیاب ہوا۔
فکری ،جسمانی اور تعلیمی اعتبار سے اپنے آپ کو آمادہ کیجیے اور خداوند متعال سے اپنے رابطہ کو مزید مضبوط بنائیے،آپ کے جوان اور نورانی دل خداوند متعال سے لو لگانے کے لیے آمادہ و تیار ہیں،یہ رابطہ ، زندگی کے مشکل لمحات میں آپ کو قوّت بخشے گا،خداوند متعال پر توکّل و بھروسہ،اور اس سے رابطہ کا احساس ،انسان میں عزّت کا احساس جگاتا ہےاور اسے اعتماد بہ نفس کی دولت سے مالا مال کرتا ہےاور اس میں شجاعت کے گوہر کو زندہ کرتا ہے، مشکل اور صبر آزما لمحات سے گزرنے کے لیے ہر قوم کو اپنے اندر مذکورہ صفات پیدا کرنے کی ضرورت ہے،آپ ہر لحاظ سے اپنے آپ کو آمادہ کیجیے، آپ اس بات کی اجازت دیجیے کہ ماضی کی طرح یہ قوم مسلّح افواج میں آپ جیسے قیمتی جوانوں کی موجودگی میں،امن و امان اور ذہنی سکون کا مزہ لیتے رہیں اور ان کے اندر یہ احساس زندہ رہے کہ ایک مضبوط قلعہ ان کی سلامتی کا ضامن ہے۔مسلح افواج کی آمادگی کو دیکھ کردشمن، ملک و ملّت کو دوسری نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔ دشمن کی لالچ اور حرص کی وجہ قوموں میں پایا جانے والا احساس ضعف ہے،قومیں ، ضعف و کمزوری کےاحساس کو اپنے آپ سے دور رکھّیں۔آپ ایرانی قوم کی طاقت ،عزم و ارادہ کا مظہر ہیں۔
خداوند متعال سے دعا گو ہوں کہ آ پ کو کامیابی نصیب فرمائے،اور اس کی توفیقات انقلاب کی پاسباں فورس کے شامل حال رہیں اور آپ ہر دور میں اس قوم کی سلامتی و آسائش،نیز اسلامی اقدار کے محافظ قرار پائیں۔
شہداے انقلاب اور امام شہداء کی روح آپ سے راضی اور خوشنود ہو؛اور امام زمانہ (عج) کی دعا آپ کے شامل حال ہو۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ