رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایک اہم پیغام میں 14 مارچ کے انتخابات میں ایرانی عوام خصوصاً جوانوں کی بے مثال اور وسیع پیمانے پر شرکت کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا اور اس کو قومی اتحاد کا عظیم اورشاندار مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: خداوند متعال کی مدد سے ایران کی فرض شناس قوم نےایک بار پھر میدان میں حاضر ہوکر،اپنی ہوشیاری اور ہمت کے ساتھ دشمن کے تمام شیطانی حیلوں اور اس کی سنگین نفسیاتی جنگ کو پوری قوت و طاقت کے ساتھ نقش بر آب کرکےثابت کردیا ہے کہ اسلامی انقلاب زندہ ہے اور وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس میں مزید شادابی ،طراوت اور بالندگی پیدا ہورہی ہے۔
پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ملت سرافراز وسربلند! ہم وطن عزیزو
اس مرتبہ بھی آپ کی بےمثال اور قدرمند شرکت نے دشمنوں کے مکر وفریب پر پانی پھیر دیا ،اور انتخابات کو کمرنگ بنانے کے لئے دشمن کی سنگین نفسیاتی جنگ کےکھوکھلے حباب اور بے ہودہ و بے معنی تبلیغات نقش بر آب ہوکر رہ گئے ہیں، اور اب ایرانی عوام نے 30 سال سے کم عرصے میں 30 عوامی اور آزاد انتخابات ،سخت اور آسان شرائط میں منعقد کراکے واضح کردیا ہے کہ ایران کا اسلامی نظآم نئی دنیا میں سب سے سچا اور باوثوق عوامی نظام ہےاور یہی وجہ ہے کہ مادی اوردین سے گریزاں ڈیموکریسیس سے لیکر فردی ، حزبی اور صنفی استبداد تک کےتمام نمونوں کے بارے میں آہستہ آہستہ عالمی برادری کی تیز بین نگاہوں میں بنیادی سوالات اورشکوک وشبہات ابھر رہے ہیں۔
اسلامیت اور جمہوریت کے درمیان وہ سب غلط اور بےجا اور نامطلوب شور وغل ، اب آپ کے اسلامی اور عوامی نظام نے،دین مخالف یا عوام مخالف تمام ماڈلوں اور نمونوں کو چیلنچ کردیا ہے۔
آپ کی ہمت و ہوشیاری سے دشمن کی طرف سے قرارداد کے صدور اور انتخابات کے بائیکاٹ سے لیکرعوام کی زندگی اور حقوق میں غیر ملکی مبصرین کی دعوت ، ملک کی مدیریت کو غلط ظاہر کرنے سے لیکر عوام کو دشمن کے حملوں سے ڈرانے ،انتخابات کے غیر سالم ہونے کے الزام سے لیکرعوام کو مایوس اور بے تفاوت بنانے اور جوانوں کے بارے میں شرکت نہ کرنے کی تبلیغاتی اور شیطانی پیشنگوئیوں تک دشمن کےتمام مکر وفریب پر مبنی حیلے پتھر سے ٹکرا کر چکنا چور ہوگئے ہیں۔
ایران کی شریف اور فرض شناس ملت کے، مرد و عورت، پیر و جوان، شہری و دیہاتی خدا وند متعال کی مدد سے پھر میدان میں حاضر ہوئے تاکہ اسلامی پارلیمنٹ کوآئندہ چار سال کے لئے اپنے نمائندوں کے حوالے کریں اور ایک آگاہ ، ہوشیار ، متدین، ممتاز ،استکبار مخالف، مقتدر، درد شناس اور عوام پسند پارلیمنٹ کوتشکیل دیدیں ۔
میں خداوندحکیم و عزيز کا عاجزانہ اور تمام وجود کے ساتھ سپاس گذار ہوں اور ایران کے عظیم عوام کا دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کرتا ہوں آپ نے خدا کی توفیق اور اپنے پختہ عزم کے ذریعہ اس عظیم اور بے مثال کامیابی کو خلق کیا ہے اور قومی اتحاد کے نام سے موسوم سال کے اختتام میں قومی اتحاد کا بےنظیر نمونہ پیش کیا۔ میں خصوصا نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے اس قومی مشارکت میں اہم اور فعال کردار ادا کیا ہے۔ اس کے باوجود کہ ووٹ ڈالنے کی عمر میں تین سال کا اضافہ کردیا گیا تھا اور 18 سال سے کم عمر جوان انتخابات میں شرکت کرنے سے محروم ہوگئے پھر بھی 30 سال سے کم عمر جوانوں کی کئی ملین میں شرکت ان کے ولولہ انگیز اور پر جوش حضور کا مظہر ہےاور آئندہ آنے والی نسل کے بچے اور بچیاں مقدس جمہوری اسلامی کو تحویل میں لینے کے لئے آمادہ ہیں جو ہزاروں شہیدوں اور ایرانی عوام کی کئی سال کی جد وجہد اور قربانیوں کا نتیجہ ہے آپ نے واضح کردیا ہے کہ اسلامی انقلاب زندہ ہے اور وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس میں مزید شادابی،طراوت اور بالندگی پیدا ہورہی ہے۔
میں لازم سمجھتا ہوں کہ تمام سیاسی احزاب جنھوں نے ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس عظیم امتحان میں شرکت کی،اور انتخابات کے مجری اور نگراں اداروں کی تلاش وکوشش جنھوں نے اس قانونی ذمہ داری کے بار کو دوش پر اٹھایا اور عوام کی آراء کی صداقت و امانت کے ساتھ حفاظت کی، قومی ٹی وی جس نے ماہرانہ انداز میں قوم کے حضور کو رونق عطا کی، سکیورٹی اور انتظامیہ کے اہلکاروں جنھوں نے عوام کے لئے ذہنی آرام و سکون فراہم کیا، اور دوسرے ذرائع ابلاغ جنھوں نے انتخابات بہترمنعقد کرانے میں مدد فراہم کی، اور کامیاب ہونے اور نہ ہونے والے نمائندوں اور بالآخر ساتویں پارلیمنٹ کے نمائندوں کا جنھوں نے اپنی نمائندگی کی مدت کو عوام کی خدمت میں گذارا، سب کا تہ دل سے سپاس گذار ہوں ۔
امید ہے کہ خدا وند متعال کی توفیق اور حضرت بقیۃ اللہ ارواحنا فداہ کی توجہات کے سائے میں آٹھویں پارلیمنٹ اپنی انقلابی اور اسلامی ذمہ داری کے بار کو بہتر انداز میں اٹھانے ، اسلامی جمہوریہ کو مزید شاداب کرنے اور قومی اورملکی وقار کو مزید پیشرفت و ترقی کی سمت گامزن رکھنے میں مؤفق ہوگی ۔ انشاء اللہ۔
سید علی خامنہ ای
25 /اسفند/1386