رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج شام عراق کے صدر جناب عبداللطیف راشد اور انکے وفد کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر تاکید کی کہ عراق کی ترقی، خوشحالی، آزادی اور سربلندی اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے بہت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا: دوطرفہ تعاون کی توسیع اور معاہدوں پر عمل درآمد دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح ایک ہزار سے زائد محنت کش، مزدور تنظیموں کے ارکان اور وزارت تعاون، محنت اور سماجی بہبود کے عہدیداروں سے ملاقات میں محنت کشوں، مزدور برادری کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدام کرنے کی ضرورت پر تاکید کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے منگل کی شام کو ملک کے ایک ہزار سے زائد اسٹوڈنٹس اور طلبا یونین کے اراکین سے ایک طویل ملاقات کی۔ تقریبا ڈھائی گھنٹے تک چلنے والی اس ملاقات میں آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسٹوڈینٹس کے مطالبات کو ملک کے لیے ایک موقع قرار دیا۔ انھوں نے ایرانی قوم کو اپنے آپ سے اور اپنی توانائيوں کی طرف سے بدگمانی میں مبتلا کرنے کی دشمن کی چالوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کی خواہش کے برخلاف اسٹوڈینٹ سوسائٹی کو ایرانی معاشرے کے ذہن اور حقیقت میں تبدیلی لا کر اور پھر اس کے بعد دنیا کے ذہن اور حقیقت میں تبدیلی لا کر دنیا کو اپنی نگاہ اور کوششوں کے طویل المیعاد افق کے سامنے لے آنا چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کی دوپہر کو مسلح فورسز کے کچھ کمانڈروں اور سینیئر عہدیداروں سے ملاقات میں، ان فورسز کو امیر المومنین علیہ السلام کے حوالے سے ملک و قوم کی مضبوط دیواریں قرار دیا اور کہا کہ یہ عظیم پوزیشن، بھاری ذمہ داریاں بھی عائد کرتی ہے اور بحمد اللہ مسلح فورسز اس پرافتخار پوزیشن کی قدر سمجھتے ہوئے، اپنی ذمہ داریوں پر عمل کر رہی ہیں۔
کریم اہلبیت، نواسۂ رسول حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی شب ولادت با سعادت پر فارسی شعر و ادب کی اہم شخصیات اور شعراء نے رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کی شام کو ملک کے حکام اور اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انھوں نے دنیا کی سیاسی تبدیلیوں کو بہت تیز رفتار اور ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ کے دشمنوں کے محاذ کو کمزور کرنے والا بتایا اور کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو زیادہ متحرک کرنا چاہیے اور اپنی جدت عمل اور کوششوں کو بڑھا دینا چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی شام ماہ مبارک رمضان کے پہلے دن اور قرآن مجید سے انس کی نورانی محفل میں جو ملک کے کچھ ممتاز قاریوں، قرآن کے اساتذہ اور قرآن کے سلسلے میں کام کرنے والے افراد کی شرکت سے منعقد ہوئی، قرآنی مفاہیم و مضامین کو سامعین تک منتقل کرنے اور ان پر اثر ڈالنے کے لیے قرآن کی تلاوت کی محفلوں میں آيتوں کے ترجمے اور تفسیر کو پیش کیے جانے پر زور دیا اور قرآن کے ماہرین اور قرآن کے سلسلے میں کام کرنے والوں کو اس اہم مسئلے کی مختلف راہیں تلاش کرنے کے لیے کوشش کرنے کی سفارش کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال کے پہلے دن مشہد مقدس میں امام رضا علیہ السلام کے روضۂ اقدس میں زائرین اور مقامی لوگوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مضبوط پہلوؤں کی تقویت اور کمزور پہلوؤں اور خامیوں کے خاتمے جیسی تبدیلی کو ملک کی بنیادی ضرورت بتایا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج (جمعرات) ماہرین اسمبلی کے ارکان سے ملاقات میں اس بلند و بالا مقام کی حامل اہم اسمبلی کو "جمہوریت" اور "اسلامیت" کے امتزاج قرار دیا اور مختلف مواقع پر عوام کی اہم اور مسلسل موجودگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: نظام کی مضبوط عوامی بنیاد ایک قومی دولت ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے علمائے کرام اور نظام کے تمام ذمہ داروں پر ہجت تمام کردی ہے اور ہم سب کو اس بڑے سرمائے کو بچانے اور ترقی دینے کے لیے انتھک محنت کرنی چاہیے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح عید مبعث کے موقع پر مملکت کے عہدیداروں، اسلامی ممالک کے نمائندوں اور سفیروں اور بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کے مہمانوں اور اس میں شرکت کرنے والوں سے ملاقات میں رسول اللہ ص کے عظیم اور انمول خزانوں سے استفادے کو امت اسلامیہ کے تمام مسائل کا حل اور دنیا اور آخرت کی سعادت تک پہنچنے کا راستہ قرار دیا اور مزید کہا: اگر اسلامی ممالک پیغمبر اسلام کی تعلیمات پر عمل کرتے تو غاصب صیہونی حکومت ملت اسلامیہ کی آنکھوں کے سامنے مظلوم فلسطینیوں کے خلاف مظالم اور جرائم کا ارتکاب کرنے کے قابل نہ ہوتی۔ اور ایران اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو اسی طرح ادا کرتا رہے گا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے آج صبح (بدھ) مشرقی آذربائیجان کے لوگوں سے ملاقات میں آذربائیجان کے عوام کو ایران کی وحدت اور آزادی کا علمبردار قرار دیا اور ایران کی عظیم قوم کو اس سال تاریخی 22 بہمن کی تخلیق پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا: یہ حقیقی، پرجوش اور بامعنی حماسہ قوم کے انقلاب کی راہ سے نہ ہٹنے اور اس پر ثابت قدم رہنے کا نتیجہ ہے اور ترقی و اقتدار کا یہ راستہ، قومی اتحاد و یکجہتی اور مسائل کو انقلابی نگاہ سے دیکھتے ہوئے نہ رجعت پسندانہ نگاہ سے، یعنی اسی عزم پر بھروسہ کرتے ہوئے کہ جس نے ان کامیابیوں کو ثمر بخشا، جاری رہے گا۔ اور تمام حکام کی ملکی مشکلات کے حل اور معاشی ترقی کیلئے جہادی اور شب و روز کی سرگرمیاں، اس کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔
19 بہمن 1357 کو فضائیہ کے کمانڈروں کے ایک گروہ کی جانب سے امام خمینی (رہ) سے تاریخی بیعت کی سالگرہ کے موقع پر آج (بدھ کو) فضائیہ کے سینکڑوں کمانڈروں اور ارکان نے کمانڈر ان چیف سے ملاقات کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج دوپہر کو ادارہ اسلامی تبلیغات اور ادارہ فنون کے سربراہ اور منتظمین کے ایک گروہ سے ملاقات میں، نئی فکر پر مبنی ممتاز کاموں اور فن پاروں کی تیاری و پیشکش اور سماجی و ثقافتی تبلیغ کے تقاضوں کو خدا کی بارگاہ میں خضوع کو مکمل طور پر مدنظر رکھتے ہوئے پورا کرنے کو، ثقافتی و تبلیغی اداروں کی دو اہم ذمہ داریاں قرار دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر نوحہ خواں و منقبت خواں حضرات کے ایک گروہ سے ملاقات میں نوحہ خوانی و منقبت خوانی کو تعلیمات و احساسات کی منتقلی، ملک میں حساس مواقع پر کردار ادا کرنے کیلئے ایک مرکب فن قرار دیا۔ انھوں نے حالیہ واقعات میں دشمن کے جامع اور طے شدہ منصوبے کی ناکامی کی وجہ عوام، جوانوں اور حکام کے رد عمل کے حوالے سے غلط محاسبہ قرار دیا اور تاکید کی: دشمنی اور بدخواہوں کی مایوسی کا راہ حل ایران کو مضبوط بنانا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج(بروز پیر ) صبح 19 دی 1356 کو قم کے عوام کی تاریخی قیام کے دن کے موقع پر اس شہر کے عوام کے ساتھ ایک ملاقات میں تاریخ کے اہم اور حساس واقعات کو عبرت آموز تجربات یا الہی سنت پر مشتمل قرار دیا اور انقلاب اسلامی کی فتح کے ساتھ امریکہ کے خونخوار پنجوں سے ایران کی نجات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بارے میں کہا: 43 سال قبل کارٹر کے اسلامی جمہوریہ کا تختہ الٹنے کے حکم کے بعد امریکیوں نے اس اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تمام ذرائع بالخصوص اشتہارات اور پروپیگنڈے سے کام لیا، لیکن جیسا کہ ان ہنگاموں میں واضح ہو گیا، وہ ناکام رہے ہیں اور ایران کی عظیم قوم اور ملک کے حکام خدا کے فضل سے عظیم اور موثر کاموں کے ذریعے کمزور نکات کو ختم کرکے اہداف اور مقاصد کے حصول کا تیزی سے سلسلہ جاری رکھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح (بدھ) کو ثقافتی، سماجی اور سائنسی میدانوں میں سینکڑوں تعلیم یافتہ اور فعال خواتین کے ساتھ ملاقات میں "خاتون" کے بارے میں صنف اور انسانیت - قانونی اور فرائض -انفرادی اور خاندانی ذمہ داری- اور سماجی کردار اور فرائض" کے میدانوں میں اسلام کے ترقی پسند اور منصفانہ نقطہ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے خواتین پر جدید مغرب کے حملوں کو بنیادی اور خیانت سے بھرپور قرار دیا اور تاکید کی: زوجہ کے کردار میں عورت محبت اور سکون کا مظہر ہے۔ اور ماں کے کردار میں یہ زندگی کے سرچشمے کے حق کی حامل ہے۔ یقیناً یہ بات ذہن نشین رہے کہ گھر کی دیکھ بھال کا مطلب گھر میں محصور رہنا نہیں ہے، بلکہ اس کا مطلب معاشرے کے مختلف شعبوں میں کام کرتے ہوئے گھر کو اصل قرار دینا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے اراکین سے ملاقات میں ملک کی ثقافتی رہنمائی کو اس کونسل کی اصل ذمہ داری اور اسے اسکا اہم کردار قرار دیا اور انقلابی تعمیر نو کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے فرمایا: ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کو چاہیے کہ وہ مختلف شعبوں میں ثقافتی کمزوریوں اور غلط طرزعمل کی نشاندہی کرتے ہوئے صحیح اور ترقی پسند تصورات کے پھیلاؤ کے لیے عالمانہ حل فراہم کرے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عراق کے وزیر اعظم جناب محمد شیاع السودانی سے ملاقات میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: عراق کی ترقی اور اس کے اعلیٰ اور حقیقی مقام تک پہنچنا اسلامی جمہوریہ کے مفاد میں ہے۔ اور ہمیں یقین ہے کہ آپ ایک ایسے شخص ہیں جو اس ملک، اسکے روابط کو آگے بڑھانے اور اس ملک کو اس کی تہذیب اور تاریخ کے مطابق شائستہ آزاد مقام تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج (پیر) دوپہر کے وقت اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے متعدد کمانڈروں سے ملاقات میں تاکید کی: سمندر کی سہولت اور اس کی وسیع صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ملک میں ایک عوامی ثقافت میں تبدیل ہونی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح بسیج کے سینکڑوں ارکان کے ساتھ ملاقات میں بسیج کی تشکیل کو امام خمینی کے اہم ترین اور عظیم اقدامات میں سے ایک قرار دیا اور گزشتہ چالیس سالوں میں مختلف شعبوں میں بسیج کی موجودگی کی برکات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: انہوں نے تاکید کی: بسیج ایک عسکری تنظیم سے بالاتر اور برتر ہے، یہ دراصل ایک ثقافت، سوچ اور مکتب فکر ہے جو عظیم تحریک میں ملک و قوم کو بڑی پیشرفتوں کے ساتھ آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عالم اسلام کے سیاسی جغرافیہ میں بسیج کے مقام اور ایرانی قوم کے بالمقابل امریکہ کے سٹریٹجک منصوبے کی ناکامی، اور بسیج کیلئے امریکہ کے ایران کے مقابل جنگ کا دقیق فہم حاصل کرنے کی ضرورت پر تاکید کی اور فرمایا: آج ایران کے بدخواہوں کا سب سے اہم ہتھیار پروپگنڈہ اور جھوٹ کے ذریعے اذہان پر مسلط ہوکر اپنے مقاصد حاصل کرنا ہے۔