رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمہوریہ قزاقستان کے صدر نور سلطان نظربایف سے ملاقات میں سیاست، معیشت، اور دہشتگردی کے خلاف عالمی سطح پر جنگ سمیت مختلف میدانوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے فروغ کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض طاقتیں خاص طور پر امریکہ دہشتگردی سے مقابلے کے اپنے دعوے میں سچا اور سنجیدہ نہیں ہے لیکن اسلامی ممالک مخلصانہ تعاون کے زریعے عالم اسلام سے اس خطرے کو دور کر سکتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج کے سپریم لیڈر نے مسلح افواج کے اعلی افسران سے عید نوروز کے سلسلے میں ہونے والی ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی اجتماعی شناخت کو حربی اور فوجی توانائی، ارادے و روحانی اور معنویت کی جانب رجحان سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ میں مسلح افواج کی اصلی ذمہ داری ملکی امن و امان اور سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، بنا بر ایں ہمیں چاہئے کہ مسلح افواج کی حربی توانائی اور روحانیت کے جذبے کو مسلسل تقویت پہنچاتے رہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید نوروز کی مناسبت سے ملاقات کے لئے آنے والے کابینہ کے ارکان، پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کی صدارتی کمیٹی کے ارکان، عدلیہ کے عہدیداروں اور بعض دیگر محکموں کے حکام سے گفتگو میں عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا اور استقامتی معیشت کے نفاذ کے لئے حکومت کی کوششوں اور جدوجہد کی قدردانی کی اور ان پالیسیوں کے نفاذ کے لئے ملک کے حکام کے درمیان یکجہتی اور ہمدلی و ہم زبانی کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ استقامتی معیشت کی مرکزی کمان کو چاہئے کہ مجریہ اور خود محترم نائب صدر کی قیادت اور دیگر تمام محکموں کا تعاون اور مدد حاصل کرے، مختلف شعبوں کی کارکردگی اور پیش قدمی پر گہری نظر رکھے اور داخلی پیداوار کی سنجیدگی کے ساتھ پشت پناہی کرتے ہوئے استقامتی معیشت کے تحت اقدام و عمل کو عملی جامہ پہنانے کے مقصد سے ہمہ جہتی اور ہمہ گیر اقدام کی زمینہ سازی کرے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت با سعادت کے موقع پر مدح خوانوں اور ذاکرین اہلیبیت سے ملاقات میں اہل بیت علیہم السلام کی عملی زندگی کے مطالعے کو منقبتوں اور مدحتوں کے موثر ہونے کا سبب قرار دیا اور ملت ایران اور اسلامی نظام کے خلاف دشمن کی جانب سے تمام تر آپشنز کے مسلسل استعمال کے مقابلے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ موجودہ پیچیدہ حالات میں آج اور آئندہ ہمیں چاہئے کہ ایران کے مقام کو مظبوط بنانے کے لئے سیاسی، معیشتی، اجتماعی اور دفاعی وسائل سمیت تمام آپشنز سے بحرپور استفادہ کیا جانا چاہئے ۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ہجری شمسی کیلنڈر کے نئے سال 1395 کے آغاز پر مشہد مقدس میں فرزند رسول حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ اقدس میں زائرین اور خدام کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کلیدی مسائل اور امور کا جائزہ لیتے ہوئے سر تسلیم خم کرنے کی ترغیب دلانے والی خطرناک فکر کے حقیقی مفہوم اور پوشیدہ اہداف کی تشریح کی جسے امریکا اور ملک کے اندر بعض افراد ایران کی رائے عامہ اور دانشوروں کے ذہنوں میں بٹھانے کے لئے جھوٹے اور مصنوعی دو راہے کی بات کرتے ہیں، اور آپ نے اپنے خطاب میں استقامتی معیشت سے متعلق اقدام و عمل' کے لئے دس بنیادی تجاویز بھی پیش کیں اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ یہ منطقی اور ساتھ ہی انقلابی راستہ وطن عزیز ایران کو خطرات اور پابندیوں کے سامنے محفوظ بنا دیگا اور حکومت کو یہ توانائی ملے گی کہ ہمہ گیر ہمدلی کے سائے میں اور ملک کے تینوں مرکزی شعبوں کے تعاون سے رواں سال کے آخر تک عوام کے سامنے حقیقی اور قابل بھروسہ رپورٹ پیش کرے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے نئے شمسی سال ۱۳۹۵ کے آغاز کی مناسبت سے ایرانی ہم وطنوں، خاص طور پر شہداء کے اہل خانہ کو عید نوروز اور نئے سال کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے اور شہیدوں اور امام بزرگوار رح کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نئے سال کو " استقامتی معیشت، اقدام اور عمل" کا نام دیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ویتنام کے صدر ترانگ تان سانگ سے ملاقات میں اقتصادی، فنی، تجارتی اور ثقافتی میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اغیار کے تسلط کے مقابلے میں ویتنام کی برجستہ شخصیات من جملہ ہوسی مینہ اور جنرل جیاپ اور ویتنام کے عوام کی شجاعت اور استقامت اس بات کا سبب بنی کہ آپ کے عوام ملت ایران کی نگاہ میں محترم اور معتبر قرار پائیں اور یہ احترام اور ہم دل باہمی تعاون میں فروغ کے لئے بہت مناسب زمینہ فراہم کر رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مجلس خبرگان رہبری کے چوتھے دور کے سربراہ اور نمائندوں سے ملاقات میں نفوذ یا اثر و رسوخ کے مسئلے کو نہایت سنجیدہ اور اہم مسئلہ قرار دیا اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ حقیقی پیشرفت اور ترقی کی تنہا راہ اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی میدانوں میں " ملک کی داخلی پیداوار کو مستحکم کرنے" " انقلاب خصوصیات کے تحفظ"، " جہادی عمل"،" اسلامی اور قومی تشخص کی حفاظت" اور " دنیا کے خطرناک ہاضمہ میں ہضم نہ ہوجانے" میں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام کے ذریعے ایران کی مصمم ارادوں کی مالک با بصیرت عوام کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے اسلامی نظام کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے اپنے یادگاراور پختہ عزم و ارادےکا مظاہرہ کیا اور اپنی جوش و جذبے سے سرشار درخشاں تصویر دنیا کے سامنے پیش کی۔ اس پیغام میں اعلیٰ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے عوام کا شائستہ انداز میں شکریہ ادا کرنے کو سچی خدمت اور ہمہ جانبہ اور اندرونی طور پر ترقی و پیشرفت کو بنیادی ہدف قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اگلی پارلیمنٹ کے کاندھوں پر بہت اہم ذمہ داریاں ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس پارلیمنٹ میں خداوند متعال اور عوام کے سامنے جوابدہ ہونے کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے سوئٹزرلینڈ کے صدر یوہان اشنائیڈر آمان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے طرز عمل کی اسلامی جمہوریہ ایران کے رائے عامہ پر پڑنے والے مثبت اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اور اقتصادی اور علمی میدان میں باہمی تعاون کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ایران اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان تجارتی لین دین بہت کم اور نا مناسب ہے اور سوئٹزرلینڈ کے تاجر اور سرمایہ دار ایران میں موجود وافر توانائیوں سے آشنا ہو کر اس تجارتی لین دین میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی اور مجلس خبرگان رہبری کے لئے منعقدہ انتخابات کے لئے ہونے والی ووٹنگ کا سلسلہ شروع ہوتے ہی حسینیہ امام خمینی رح میں اپنا ووٹ بلیٹ بکس نمبر ۱۱۰ میں ڈالا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے نجف آباد سے آئے ہوئے ہزاروں افراد سے ملاقات میں اپنی اہم گفتگو میں " شدت پسند اور اعتدال پسند" کی اصطلاح کے بارے میں تفصیل سے بات کرتے ہوئے اور تمام افراد خاص طور پر اعلی حکام اور سیاستدانوں کو انتخابات کے زمانے میں دشمن کی جانب سے جھوٹی دو جہتی فضا قائم کرنے کی سازش کے مقابلے میں ہوشیار رہنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ تمام افراد کہ جو اسلامی جمہوریہ ایران کی عزت و وقار سے محبت کرتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ جمعے کے دن منعقد ہونے والے انتخابات میں ضرور شرکت کریں اور اس دن دنیا دیکھے گی کہ ایرانی عوام کس طرح اپنی عشق و محبت کی بنا پر ووٹ دینے کے لئے نکلتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران اور آذربائیجان کے عمدہ سیاسی تعلقات اور دونوں ملکوں کے مختلف موضوعات خاص طور پر دینی اور مذہبی اشتراک پائے جانے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی معارف کی ترویج اور دینی مناسک اور رسومات کا احترام کئے جانے سے حکومت کو رائے عامہ کی جانب سے پذیرائی ملے گی اور پابندیوں کے مقابلے میں عوامی پشت پناہی کا سبب بنے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے مشرقی آذربائیجان کے مکتلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد سے ملاقات میں اس سال گیارہ فروری کی ریلیوں میں ایران کی عظیم ملت کی بھرپور شرکت کو عوام کے عزم راسخ، استقامت اور بیداری سے تعبیر کرتے ہوئے اور اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ آئندہ ماہ منعقد ہونے والے انتخابات ملت کی بیداری کا مظہر، نظام کا دفاع، استقامت اور قومی عزت ہے فرمایا کہ انتخابات میں عوام کی ہر انداز میں اور بصیرت و دانائی کے ساتھ شرکت دشمن کی خواہشات کے برعکس عمل کرنے کے مترادف ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے گھانا کے صدر جان درامانی ماھاما سے ملاقات میں افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کے فروغ کے سلسلے میں انقلاب کے ابتدائی دور سے لے کر ایران کی مثبت اور جانبدارانہ نقطہ نظر کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ تسلط پسند طاقتیں ایران اور افریقا کے روابط کے مخالف اور اسی طرح بہت ساری جنگوں اور جھڑپوں کے آغاز اور دہشتگرد گروہوں کو تقویت پہچانے کا سبب ہیں لیکن ان تمام مشکلات کا علاج آزاد ممالک کے ایک دوسرے سے نزدیک ہونے اور ایک دوسرے سے تعاون میں ہے
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے یورپ میں پائے جانے والے متضاد نظریات اور مفادات سے متعلق یونانی وزیر اعظم کے اظہار خیال کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ یورپ کے سلسلے میں یہ اعتراض بجا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں اس وقت یورپ امریکہ سے الگ اپنا آزاد موقف نہیں رکھتا، لہذا یورپی ممالک کو چاہئے کہ اپنی اس کمزوری کو دور کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فضائیہ کے کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات میں 11 فروری کو ملت ایران کی دو معنی خیز عیدوں کا دن قرار دیا اور جشن انقلاب کے دن گیارہ فروری کے جلوسوں میں عوام کی نمایاں اور دشمن شکن شرکت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ چھبیس فروری کے دن انتخابات میں بھی عوام کی ہمہ گیر شرکت ایک نئی روح کی طرح ایران اور اسلامی نظام کی عزت و اقتدار کی ضامن بنے گی اور غدار اور بہانے باز دشمن کی سازشوں کو نقش بر آب کر دیگی۔