رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کور کمانڈرز کے عمومی اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے سپاہ کو انقلاب کا مستحکم مورچہ اور داخلی اور خارجی سیکورٹی کا بنیادی اور ملکی پیشرفت کا برجستہ، ممتاز، ضروری اور اہداف کی جانب حرکت کرنے والا عنصر قرار دیا اور اسلامی نظام کے اصلی اور معنوی ارکان کی تحریف اور ان سے مقابلے کے لئے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نرم طاقت یا سافٹ پاور کا ایک اہم جزء امریکی سربراہی میں موجود تسلط پسند طاقتوں پر مکمل بے اعتمادی کا اظہار ہے اور اس بے اعتمادی میں مسلسل اضافہ ہونا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے بدھ کی صبح شہدائے سانحہ منیٰ اور مسجد الحرام کے اہل خانہ سے ملاقات میں اس سانحے میں آل سعود کی کوتاہی اور نااہلی کو اس شجرہ ملعونہ خبیثہ کی جانب سے حرمین شریفین کے تصرف اور اسکے انتظام و انصرام میں ایک بار پھر ناتوانی کے اثبات پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر وہ سچ کہتے ہیں کہ وہ اس سانحے کے سلسلے میں بے قصور ہیں تو اس بات کی اجازت دیں کہ ایک بین الاقوامی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اس سانحے کی سنجیدہ اور تفصیلی تحقیقات انجام دے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے دینی مدارس اور حوزہ ہائے علمیہ کے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر اپنے درس خارج فقہ میں عوام اور جوانوں کے ذہنوں اور فکر کو منحرف کرنے کے لئے دشمن کے وسیع منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مذہب اور عفت وحیا کے خلاف کی جانے والی سازشوں سے مقابلے کو علماء کی ذمہ داری قرار دیا اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ دینی مدارس، حوزہ ہائے علمیہ اور علمائے کرام کو چاہئے کہ اسلامی معارف کو بیان کرنے کے لئے سائبر اسپیس کی بہتر شناخت حاصل کریں اور اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
مسلمانوں کے لئے موسم حج، لوگوں کی نظر میں شکوہ و افتخار کا موسم اور خالق کی بارگاہ میں دل کو منور کرنے اور خشوع و مناجات کا موسم ہے۔ حج ایک ملکوتی، دنیاوی، خدائی اور عوامی فریضہ ہے۔ ایک طرف تو یہ فرامین؛ «فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَذِكْرِكُمْ آبائکمْ أَوْ أَشَدَّ ذِكْرًا» اور «وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَّعْدُودَاتٍ» اور دوسری جانب یہ خطاب: «الَّذِي جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاءً الْعَاكِفُ فِيهِ وَالْبَادِ» حج کے لا متناہی اور گوناگوں پہلوؤں کو روشن کرتے ہیں۔
تہران کے حسینیہ امام خمینی میں بدھ کو وزارت دفاع کی کی جانب سے ڈیفنس انڈسٹری کی جدید مصنوعات اور ایجادات کی نمائش لگائی گئی۔ مسلح افواج کے سپریم کمانڈر اور رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نمائش میں رکھے گئے دفاعی وسائل کا کہ جو ایرانی دانشوروں اور ماہرین کی انتھک محنت و لگن اور اختراعی صلاحیتوں کے ثمرات کا مظہر ہیں، دو گھنٹے سے زیادہ دیر تک معائنہ کیا۔ اس نمائش میں میزائل، ریڈار، ڈرون طیارے، بکتر بند گاڑیوں اور سمندری، آپٹیکل اور دوسرے مواصلاتی ذرائع سے متعلق پیشرفتہ وسائل اور جدید ساز و سامان رکھا گیا تھا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی خاتم الانبیاء ائیر ڈفینس ہیڈ کوارٹر کے اعلیِ عہدیداروں اور افسروں سے ملاقات میں ایئر ڈفینس سسٹم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے ہر طرح کے حملے سے نمٹنے کے لئے فرنٹ لائن قرار دیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مدمقابل محاذ کو خبیث، مکار اور ملت کی آزادی کا مخالف قرار دیا فرمایا کہ اس دشمن کے مقابلے میں کہ جو ہمارے ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے درپے ہے، ہمیں چاہئے کہ ہماری مسلح افواج اتنی زیادہ آمادہ و تیار ہوجائے کہ دشمن حتیٰ یہاں حملہ کرنے کی فکر بھی نہ کرے۔
رھبر انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے (بروز بدھ) صبح صدرمملکت اور کابینہ کے ساتھ ملاقات میں حکومت کی کارکردگیوں اور کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، عوام کے سامنے انجام شدہ کاموں کی رپورٹ پیش کرنے کے لئے ہفتہ حکومت کو ایک بہت مناسب موقع شمار کیا۔ اور استقامتی معیشت، خارجہ سیاست، سائینس و ٹیکنالوجی، سیکوریٹی اور امن، ثقافت، چھٹے پروگرام، سائیبر اسپیس جیسے میدانوں سے متعلق نکات کو سات مختلف فصلوں میں بیان کیا اور ان کو آنے والے سالوں میں گیارہویں حکومت کے ترجیحی پروگراموں میں سے قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے صوبہ تہران کی مساجد کے ائمہ جماعات سے ملاقات میں مساجد کو اجتماع، صلاح مشورے، استقامت، منصوبہ بندی اور اجتماعی اور ثقافتی حرکت کا مرکز قرار دیا اور انقلاب اوراسلامی نظام کے اصلی تکیہ گاہ کے عنوان سے عوام کے ایمان کو تقویت دینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ موجودہ مسائل کے سامنے اپنی ذمہ داری کی تشخیص کے لئے ضروری ہے کہ وسیع اور ثقافتی نگاہ سے استفادہ کرتے ہوئے معاشرے کی مجموعی حرکت کی تحلیل اور جائزہ لیا جائے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے وزیر اطلاعات اور وزارت اطلاعات کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات میں اس وزارت خانے کو ایک حساس اور اہم مورچہ اور اسلامی نظام کی بیدار اور بینا چشم قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ وزارت اطلاعات اسلامی نظام کی سخت فصیل ہے اور اس میں کبھی بھی دراڑیں نہیں آنی چاہئیں۔
حضرت آیت الله خامنه ای رهبر معظم انقلاب اسلامی صبح امروز (دوشنبه) در دیدار هزاران نفر از قشرهای گوناگون مردم استانهای مختلف کشور، مشکلات معیشتی مردم را دغدغه عمیق و مستمر خود خواندند و با تأکید بر تکیه بر ظرفیتهای داخلی به عنوان تنها راه حل مشکلات مردم افزودند: بر جام، به عنوان یک تجربه، بی نتیجه بودن مذاکره با امریکایی ها، بدعهدی آنها و ضرورت بی اعتمادی به وعده های امریکا را بار دیگر ثابت کرد و نشان داد راه پیشرفت کشور و بهبود وضع زندگی مردم، توجه به داخل است نه دشمنانی که مدام در منطقه و جهان در حال مانع تراشی برای ایران هستند.
رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کے دن قبل از ظہر حکومتی عہدیداروں اور مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات میں خطے اور عالم اسلام میں جنگ، بدامنی اور دہشتگردی کی اصل وجہ استکباری طاقتوں بالخصوص امریکہ کو قرار دیا اور اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ انکا اصل ہدف غاصب صیہونی حکومت کو سانس لینے کا موقع فراہم کرنا اور فلسطین کے موضوع سے توجہ ہٹانا ہے، فرمایا کہ ان سازشوں سے مقابلے کی تنہا راہ دشمن کی حقیقی شناخت اور استقامت ہے اور ملت ایران نے ثابت کردیا ہے کہ استقامت، پیشرفت و ترقی کا واحد راستہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے نماز کے پہلے خطبے میں ملت ایران اور امت مسلمہ کو عید سعید فطر کی مبارکباد دیتے ہوئے اس سال ماہ مبارک رمضان کو روحانیت، توجہ، توسل، خشوع اور خضوع سے سرشار قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم ذمہ داروں کو اپنی مومن عوام کے نورانی دلوں پر رشک کرنا چاہئے اور یقینا خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے لیکن دوسری جانب ہمیں اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ اپنے ملک کے مومن عوام کے سلسلے میں ہمارے کاندھوں پر کتنی بھاری ذمہ داریاں عائد ہیں۔ حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے عوام اور خاص طور پر نوجوانوں اور جوانوں کی جانب
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای سے ہفتے کے شام ایک ہزار سے زیادہ طالبعلموں من جملہ مختلف طلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے تقریبا پانچ گھنٹے جاری رہنے والی اپنی بے تکلف ملاقات میں نوجوان طالبعلم نسل کے ثقافتی، اجتماعی، سیاسی اور اقتصادی مسائل سے متعلق گفتگو کی اور طالبعلموں، یونیورسٹیوں کے مسائل اور ملک کو درپیش مختلف مسائل اور موضوعات اور ملت کی استقامت کے سلسلے میں طالبعلموں کی ذمہ داریوں سے متعلق رہبر انقلاب اسلامی کے نظریات ان ہی کی زبانی سماعت کئے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عدلیہ کے سربراہ اور عہدیداروں سے ملاقات میں عدلیہ کی شفاف سازی اور عوام کا اعتماد حاصل کرنے کی دائمی کوششوں کو اس ادارے کا اہم ترین فریضہ اور بنیادی ہدف قرار دیا اور یوم القدس کے نزدیک آنے کا تذکرہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ پروردگار کے فضل وکرم سے جمعے کے دن پورے ایران اور عالم اسلام میں ایک ساتھ مظلوم فلسطینی عوام کے دفاع کی آواز بلند ہوگی اور امت مسلمہ مظلوم کے دفاع کے اہم فریضے پر عمل کرے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے شہداء کے اہل خانہ من جملہ ہفتم تیر ۱۳۶۰ یعنی 28 جون 1981 کے شہداء اور شہدائے مدافعان حرم کے اہل خانہ سے ملاقات میں شہداء کے عظیم ایمان، جہاد، جرات و بہادری اور اعلیٰ معرفت اور شہیدوں کے اہل خانہ کے صبر و استقامت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے قدرت اور طاقت قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پیشرفت کی تنہا راہ انقلابی جذبے کا احیاء اور جہاد میں مضمر ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے صدر مملکت اور ان کی کابینہ کے اراکین سے ملاقات میں نہج البلاغہ کی چند حکمتوں کی تشریح فرمائی۔ آپ نے فتنے کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے کلام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت علی علیہ السلام نے وصیت کی ہے کہ فتنے کے زمانے میں حق اور باطل کی تشخیص عوام کے لئے بہت مشکل ہوجاتی ہے، اس لئے ایسا طریقہ کار اپنانا چاہئے کہ جس سے فتنے کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہ پہنچ رہا ہو۔
کریم اہل بیت حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر بعض ثقافتی شخصیات، فارسی ادب و شعر کے اساتذہ اور برزگ اور نوجوان شعرائے کرام اور پاکستان، ہندوستان اور افغانستان کے بعض شعرائے کرام نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اساتذہ، علمی ماہرین، یونیورسٹیوں، سائنس اور ٹیکنالوجی پارکس اور علمی اور تحقیقاتی مراکز کے محققین سے ملاقات میں مقتدر، عزت مند، آزاد، متدین، ثروت مند، عدل و انصاف کا حامل اور جمہوری حکومت کا حامل، پاک، جہاد گر، دلسوز اور پرہیزگار ایران کی دستیابی کے لئے اسلامی نظام کے بیس سالہ اہداف کو بیان کرتے ہوئے یونیورسٹیوں کو ان عظیم اہداف کی بنیاد قرار دیا اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ یونیورسٹیوں اور دیگر علمی مراکز کی علمی پیشرفت کی رفتار میں اضافہ، نوجوانوں میں اسلامی- ایرانی شناخت کے حامل ہونے کے فخر کا احساس، یونیورسٹیوں اور طالبعلموں کا انقلابی ہونا، اور نرم جنگ کے افسروں اور کمانڈروں کے حقیقی کردار ان ضروری عوامل میں سے ہیں کہ جو اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا کے سامنے ایک علمی قدرت، اور اسلام اور روحانیت کے ہمراہ جمہوریت کے مثالی نمونے میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے تینوں قوا کے سربراہوں، اسلامی نظام کے عہدیداروں اور ذمہ داروں، مختلف اداروں کے اعلی افسران اور سیاسی، اجتماعی اور ثقافتی میدانوں میں سرگرم افراد سے ملاقات میں بنیادی صلاحیتوں میں اضافے کو ملکی اقتدار کا سبب قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دو بنیادی مشکلات یعنی کساد بازاری اور بے روزگاری کے سلسلے میں منصوبہ بندی اور ترجیحات کا طے کیا جانا استقامتی معیشت کے تحقق کی رفتار کو مزید تیز کردے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس محفل میں قرآنی الفاظ کی زیبائی کو ایک معجزہ اور اسکے پر مغز اور عالی مفاہیم میں جذب ہونے کا دریچہ قرار دیتے ہوئے اور ملک میں قرآنی محفلوں کے انعقاد کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے، موجودہ حالات میں دنیا کو قرآنی مفاہیم کی پہلے سے زیادہ ضرورت کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر قرآن کے عظیم معنی کو جدید انداز میں انسانوں کے لئے بیان کیا جائے تو اس کی تاثیر یقیننا بہت زیادہ ہوگی اور انسانیت کی حقیقی پیشرفت و ترقی کا زمینہ فراہم کرے گی کیونکہ عزت، قدرت، مادی آسائش، روحانی کمال، عقیدہ و فکر کی توسیع، اور باطنی سکون و آرام قرآن پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔