انقلاب اسلامی کا پودا جب بالکل ہی نیا اور کمزور تھا اس وقت امریکہ نے اس پودے کو اکھاڑنے کی بہت کوشش اور جد و جہد کی اور علاقہ میں موجود اپنے تمام اتحادیوں کو انقلاب اسلامی اور نظام اسلامی کے خلاف بھڑکایا اور اکسایا لیکن انقلاب اسلامی کا کچھ نہیں بگاڑ سکا آج اللہ تعالی کے فضل و کرم سے انقلاب اسلامی کہ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہوگیا ہے ۔
امریکہ کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کو سلجھانا ناممکن ہے، کیونکہ امریکہ خود ایک دہشت گرد ملک ہے جس نے دہشت گردی کو پروان چڑھایا ہے۔ اس کی بنیادیں دہشت گردی پر قائم کی گئی ہیں۔ ملک کے منتظمین اعلی کو چاہئے کہ سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں ملک کو معاشی اور فوجی لحاظ سے مستحکم اور انقلابی افراد اور مراکز کی تقویت کریں۔
جون کو ایرانی پارلیمنٹ اور حضرت امام خمینی (رح) کے مزار پر دہشت گردانہ حملوں سے ایرانی قوم، انقلاب، اسلامی جمہوری نظام اور بانی انقلاب اسلامی کے خلاف سامراجی طاقتوں اور خبیث عناصر کی پرانی دشمنی ظاہر ہوتی ہے ۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی کی برسی کے موقع پر انہیں شاندار انداز میں خراج عقیدت پیش کیا اور فرمایا کہ اسلامی انقلاب امام خمینی کا سب سے بڑا ہنر تھا
اسلامی جمہوریہ ایران میں قرآنی ماحول، اسلامی جمہوریہ ایران کی ہنرمندی ہے۔ قرآن کریم سے مانوس ہوکر انسانوں کو انہیں درپیش سوالات کا صحیح جواب ملے گا۔ رقومات دیکر دشمنان اسلام کی گہری دوستی حاصل کی جاسکتی ہے، یہ خام خیالی کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ زیادہ سے زیادہ قرآن سے مانوس ہونے اور قرآن کی زبان کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر دل میں ایمان اور عمل میں خدا پر توکل ہو، تو ایسے ارادے کے مقابلے میں پہاڑ بھی ریزہ ریزہ ہوجاتے ہیں اور ان میں مزاحمت کی طاقت نہیں ہوتی۔
انتخابات میں شرکت کرنے والے ایک ایک فرد اور اور ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے انتخابات میں شریک ہونے کی ترغیب دلائی۔ اسلامی ایران نے ایک بار پھربدخواہوں، دشمنوں اور حاسدوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے دوستوں اور تحسین کرنے والوں کے دلوں کو خوشی اور فخر سےلبریز کردیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ٹیچروں کے اخراجات پورا کرنے کو منتظمین اور حکومت کے فرائض میں قرار دیا۔ آئندہ نسلوں کی تربیت ایک اہم ذمہ داری ہے۔ طلبا میں اخلاق اور خوبیوں کی ترویج میں ٹیچروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ بڑی طاقتوں کے زیر اثر اقوام متحدہ اور یونیسکو جیسے عالمی اداروں کی مداخلت پر سخت تنقید کرتے ہوئے فرمایا کہ ان اداروں کو حق نہیں ہے کہ دوسرے ملکوں میں خصوصا" تاریخ و ثقافت و تمدن سے سرشار قوموں کے لئے اپنی بنائی ہوئی حدود کا تعین کریں۔
سفاک، بے حیا اور بے شرم دشمن طاقتیں، ایران کے اسلامی اورجمہوری نظام کی عوام کی جانب سے پشت پناہی کی وجہ سے حقیقی معنوں میں خوفزدہ ہیں۔ علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا اثر و رسوخ عوام کی ہمراہی اور یکدلی کا مرہون منت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے قرآن کی ترویج اور شناخت کو بڑی خوبیوں میں قرار دیتے ہوئے ملک میں قرآنی تحریک جاری رکھنے پر زور دیا۔ آج کفر کا محاذ پوری دنیا میں اسلامی شناخت کو تباہ کرنے کے درپے ہے۔ عوام کے درمیان قرآنی مفاہیم کی اشاعت، ایمانی اور دینی حلقوں کے جوش و جذبے کے ذریعے ممکن ہے۔
بعثت رسول اکرم (ص) کے پیغام کو سمجھ کر اسلامی معاشروں کی مشکلات حل ہو جائیں گی۔ امریکیوں نے ہر دور میں ایران کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے تاہم ایرانی قوم کا ردعمل، منہ توڑ رہا ہے۔
امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فوج کے دینی جذبات کا اندازہ لگا لیا تھا۔ فوجی جذبہ اور مسلح افواج کی طاقت، دشمنوں کو غلط حرکتوں سے باز رکھے گی حتی اگر یہ طاقت استعمال نہ کی جائے۔
قدرتی ذخائر کے لحاظ سے بھی، ایران کا شمار دولتمند ترین ممالک میں کیا جاتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران، تمام شعبوں میں ترقی، عالمی سامراجی طاقتوں سے علیحدگی اور صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔