ملک کے نوجوان ملک کے عزت، وقار اور استحکام کی قدر کریں، اسلامی جمہوریہ ایران کا اثر و رسوخ پورے علاقے تک پھیلا ہوا ہے۔ دشمن، ایران کے استحکام اور پامردی کا مخالف ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مد مقابل ایک بڑے بین الاقوامی تشہیراتی محاذ کی موجودگی اور سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ حج دنیا کے لوگوں کے ساتھ رابطہ برقرار کرنے کا بہترین تبلیغی منبر اور مقابل فریق کے پروپیگنڈوں کو ناکام بنانے کا اچھا موقع ہے
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ دشمن ایرانی عوام کو جہاد و شہادت کے راستے سے منحرف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ایسے میں انقلابی مفاہیم کی جانب نوجوانوں کی بڑی تعداد کے دلوں کا مجذوب ہونا ایک حیرت انگیز بات ہے
آپ نے اس موقع پر امریکی حکومت کو انتباہ دیا کہ جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں ایران کا ردعمل انتہائی سخت ہوگا۔ آپ نے امریکی حکومت کو دنیا کی خبیث ترین حکومت قرار دیا۔ آپ نے زور دیکر فرمایا کہ امریکہ کی جھوٹی، بدعنوان اور ظالم حکومت کے سامنے پسپائی، ایران کے لغت میں موجود نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خاموشی ناقابل برداشت ہے۔ مسلم ممالک، میانمار کی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے دعوے داروں نے میانمار کے مسلمانوں پر جاری ظلم و ستم پر چپ سادھ لیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس مرکز کو ملک کے عزت و اقتدار کی دفاع میں صف اول پر کھڑا قرار دیا۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس فورس کو لاتعداد صلاحیتوں کا مالک بتایا۔ صف اول میں شامل ہونا اس مرکز کے غیرتمند، باایمان اور شریف جوانوں کے لئے ایک سنہری موقع ہے۔
آج دنیائے اسلام بدامنی کا شکار ہے ؛ اخلاقی ومعنوی بدامنی ، اور سیاسی بد امنی۔ اس کی بنیادی وجہ ہماری غفلت اور دشمنوں کے بے رحمانہ حملے ہیں۔ اتحاد اور قومی اور مذہبی یکجہتی قائم کرنا اور دشمنوں کی سازشوں سے قوموں کو آگاہ کرنا اسلامی ممالک کے سربراہوں کے فرائص میں شامل ہیں۔
جنرل موسوی کو فوج کی کمان سونپ دی گئی۔ رہبر انقلاب اسلامی کے حکم سے فوج کے سابق کمانڈر ان چیف جنرل عطاء اللہ صالحی کو جوائنٹ چیف آف اسٹافس کے قائم مقام کے طور پر منصوب کردیا گیا۔
صوبہ یزد اور ہمدان کے ثقافتی عہدے داروں سے ملاقات کے دوران رہبر انقلاب اسلامی نے شہید محسن حججی کو اسلامی اور انقلابی فکر کا جلوہ اور خدا کی حجت اور دلیل قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اس فکر کی تقویت ہونا ضروری ہے۔
عالمی تعلقات برقرار کرنے کے ساتھ ساتھ سامراج کے سامنے استقامت جاری رہنی چاہئے، ملک کے معاشی مسائل اور عوام پر توجہ حکومت کے فرائص میں شامل ہے، دشمنوں کی دشمنیاں جاری رہیں گی، ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انقلابی اور با ایمان عوام پر بھروسہ کیا جائے۔ مشکل پڑنے پر یہ لوگ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مسئلہ فلسطین سمیت، عالم اسلام کے دیگر مسائل کو بھی حج کے موقع پر اٹھانے پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ امریکی اربوں ڈالر خرچ کرکے امت مسلمہ میں تفرقہ پھیلا رہے ہیں جس کے مقابلے کے لئے عالم اسلام کی ہوشیاری کی شدید ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پابندیوں اور دنیا کے مظلوموں اور مسلمانوں کے دفاع جیسے بین الاقوامی مسائل میں ایران کی عدلیہ کی قانونی مداخلت و پیروی کی ضرورت پر تاکید فرمائی ہے۔
ہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں یوم القدس کو بہت ہی اہم دن قراردیتے ہوئے فرمایا کہ یہ دن صرف ایک مظلوم قوم کی حمایت نہیں، بلکہ سامراجی قوتوں اور توسیع پسندانہ نظام کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے، اسی لئے امریکی سیاستداں خوفزدہ ہیں اور وہ ایسے اقدامات کو اپنے لئے سنگین اور نقصان دہ سمجھتے ہیں۔
آپ نے یمن، بحرین اور کشمیر کے عوام کی کھل کر حمایت کرنے پر زور دیا۔ آپ نے اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے موقف کے بیان میں واضح، شفاف اور نڈر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی ممالک کو بھی اسی طرح کا رویہ اپنانا چاہئے۔ آپ نے یوم القدس کی پرجوش ریلیوں کو عوام کو باعظمت اور سپاہ پاسداران انقلاب کے میزائیلی حملے کو ایک اہم اقدام قرار دیا۔
عراق میں عوامی رضاکار فورس کا قیام اس ملک کی ارضی سالمیت اور استحکام کے لئے ایک اہم اور مبارک اقدام ہے۔ کسی بھی صورت میں امریکیوں پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ وہ نقصان پہنچانے کے لئے مواقع کی تلاش میں ہیں۔