رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ 20 نومبر 2024 کی صبح خواتین کے اعلیٰ دینی تعلیمی مرکز جامعۃ الزہراء کی چنندہ معلمات اور طالبات سے ملاقات کی۔ اس دوران رہبر معظم انقلاب نے حوزہ علمیہ میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دینے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے نئے مسائل سے نمٹنے کے لئے اسے اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت پر بھی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حوزہائے علمیہ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور یہ کہ حوزہ خود کو دینی حاکمیت کے تقاضوں سے جدا کرے نہایت غیر معقول ہے، کیونکہ خدا نے پیغمبر اکرم (ص) کو دین کی حکمرانی کے لئے ہی بھیجا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح مجلس خبرگان کے اراکین سے ملاقات کے دوران اس مجلس کو انقلاب کا مربوط ترین ادارہ قرار دیا اور انقلاب کو روکنے اور قوم کو پسماندگی کی طرف دھکیلنے کے بعض محرکات اور سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: قیادت کی اصل ذمہ داری ملک کو انقلاب کے اہداف کی سمت گامزن رکھنا ہے۔ لہذا مجلس خبرگان جو قیادت کے تعین میں منفرد کردار رکھتی ہے، اس اعتبار سے غیر معمولی اہمیت پاتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے 19 اگست 2024 کو حضرت جعفر ابن ابی طالب علیہما السلام کے سلسلے میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں ان کے خطاب کا متن جمعرات 7 نومبر 2024 کی صبح قم میں کانفرنس کے انعقاد کے مقام پر نشر کیا گيا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ۳ نومبر ۲۰۲۴ (اتوار) سہ پہر اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی فضائی دفاعی فورس کے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے بروز ہفتہ 2 نومبر 2024 کی صبح ملک کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلباء سے ملاقات کی۔
آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنے خطاب میں امریکا کے ظلم اور توسیع پسندی سے ایرانی قوم کے ستّر سال سے بھی زیادہ عرصے سے جاری مخاذ آرائی کے بنیادی اسباب بیان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سامراج سے ایرانی قوم کی اسلامی، قومی، منطقی ، دانشمندانہ اور انسانی مخاذ آرائی جو عالمی قوانین پر استوار ہے، صحیح لائحہ عمل کے ساتھ اور بغیر کسی غفلت اور کشکمش کے جاری رہے گا اور اس فاتحانہ راہ میں صیہونی حکومت اور امریکا ایرانی قوم کے خلاف جو بھی اقدام کریں گے، قطعی طور پر اس کا انھیں منہ توڑ جواب ملے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح حسینیہ امام خمینی (رہ) میں منعقدہ سیکورٹی شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ دو رات قبل صیہونی حکومت کی شیطانی حرکت کو نہ تو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جائے اور نہ ہی معمولی سمجھا جانا چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی دو رات قبل کی شیطانی حرکت کو نہ تو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جائے اور نہ ہی معمولی سمجھا جائے۔ انہوں نے تاکید کی کہ صیہونی حکومت کو اسکی غلط فہمی سمجھانی ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مزاحمتی محاذ کے عزیز جوانوں کے نام اپنے ایک پیغام میں حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین رضوان اللہ علیہ کی شخصیت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج بھی حزب اللہ، لبنان کی سب سے مضبوط محافظ اور جارح صیہونی حکومت کی توسیع پسندی کے مقابلے میں سب سے مضبوط ڈھال ہے کہ جو عرصۂ دراز سے لبنان کو تقسیم کرنےکے درپے ہے۔
صوبہ کرمانشاہ کے 9ہزار 800 شہداء کی یاد میں ہونے والی کانفرنس کے منتظمین نے رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران رہبر معظم نے کہا کہ شہداء نے ملک پر حملہ کرنے والے دشمنوں کے سامنے سینہ سپر ہوکر ملک اور قوم کا دفاع کیا۔ انہوں نے سخت ترین حالات میں صحراؤں اور بیابانوں میں جنگ لڑی۔ دشمن نے اہم مقامات اور پہاڑوں پر قبضہ کیا تھا لیکن ان جوانوں نے مقاومت کی۔ ملک کے مختلف حصوں سے جوان کرمانشاہ پہنچ گئے۔ ہزاروں جوان دشمن سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے جبکہ ہزاروں زخمی ہوگئے۔ انہوں نے اپنا وظیفہ بخوبی ادا کیا۔ اگرچہ ان جوانوں کا جسم خاک میں مل گیا ہے تاہم ان کی روح موجود ہے اور ملک کو آج بھی ایسے جوانوں کی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ کی صبح صوبۂ فارس کے 15 ہزار شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی کانفرنس کی منتظمہ کمیٹی سے ملاقات میں خطے کے واقعات اور مزاحمتی محاذ کی استقامت و مجاہدت کو علاقے کے مستقبل اور تاریخ میں بڑی تبدیلی بتایا اور 50 ہزار سے زیادہ بے قصور انسانوں کے قتل عام کے باوجود مزاحمت کو ختم کرنے میں صیہونی حکومت کی شکست پر زور دیتے ہوئے مغربی تہذیب و تمدن اور مغربی حکام کی رسوائي کو زیادہ بڑی شکست قرار دیا اور کہا کہ شیطانی محاذ کے مقابلے میں مزاحمتی محاذ کی صف آرائی میں، فتح مزاحمتی محاذ کی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح صدر اور پارلیمانی نمائندوں کے ساتھ ملاقات میں اس امید کا اظہار کیا کہ منتخب صدر اور پارلیمنٹ مشترکہ احساس ذمہ داری کے ساتھ، دیانتدار، موثر، انقلابی افراد پر مشتمل کابینہ تشکیل دینگے جو مستقبل کے بارے میں پرامید، اپنی دیانت و امانتداری کے لیے معروف، قومی نقطہ نظر کے حامل، اسلامی جمہوریہ پر گہرے یقین کے حامل ہونگے اور ملک اور عوام کے مسائل کو آگے بڑھائیں گے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے یورپ میں اسلامی طلباء کی انجمنوں کی یونین کے 58ویں اجلاس کے نام اپنے پیغام میں اہم عالمی معاملات میں ان طلباء کے کردار اور اثرات پر زور دیا اور کہا کہ وہ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی مسائل سے نمٹنے کے لیے حوصلہ، ایمان اور خود اعتمادی پر انحصار کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت امام خامنہ ای نے ایران کے عبوری صدر محمد مخبر اور مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کی انتظامیہ کے ارکان سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات 7 جولائی 2024 کو امام خمینی حسینیہ میں ہوئی۔ میٹنگ کے دوران، جو 13 ویں انتظامیہ کی کابینہ کے اراکین کے ساتھ قائد کی آخری ملاقات تھی، انہوں نے اس انتظامیہ کو "کام، امید اور عمل" کی مثال قرار دیا جبکہ شہید رئیسی کی بطور صدر تعریف کی جو "مستقبل کے بارے میں واقعی پر امید اور مقررہ اہداف کے حصول کے لیے پرعزم تھےــ"۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے چودہویں صدارتی انتخابات کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں ایرانی قوم، منتخب صدر اور اس حساس عمل میں شریک تمام افراد کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے ملک کی ترقی اور وقار کے لیے سب کو تعاون کرنے اور خیر سگالی کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا: ’’یہ قابل تعریف ہوگا کہ انتخابات کے بعد مسابقتی انتخابی رویے دوستانہ اصولوں میں بدل جائیں، اور ہر کوئی ملک کی مادی اور روحانی ترقی کے لیے کوشش کرے۔ "
آیت اللہ امام خامنہ ای نے کہا کہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ٹرن آؤٹ توقع سے کم اور پیشین گوئیوں کے برعکس رہا۔ انہوں نے کہا، "اس مسئلے کی وجوہات ہیں جن کی سیاسی ماہرین اور سماجیات کے ماہرین تحقیق کر رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جس نے پہلے راؤنڈ میں ووٹ نہیں دیا وہ نظام کے خلاف ہے، لیکن یہ سراسر غلط ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ "ہو سکتا ہے کہ کچھ افراد بعض عہدیداروں یا حتیٰ کہ اسلامی نظام کو بھی پسند نہ کریں، اور وہ آزادانہ طور پر ان خیالات کا اظہار کرتے ہیں، تاہم، یہ ذہنیت کہ جس نے ووٹ نہیں دیا وہ ان افراد سے جڑا ہوا ہے یا اس طرز فکر کو قبول کرتا ہے، بالکل غلط اور حقیقت کے برعکس ہے۔"
اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مدافعان حرم کے سلسلے کو ایک غیر معمولی اور اہم واقعہ اور اسلامی جمہوریہ کے عالمی تناظر کا مظہر قرار دیا۔ انہوں نے کہا: "مختلف قومیتوں کے نوجوانوں کی حرم کے محافظوں کے طور پر موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ، چار دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد، اسلامی انقلاب اب بھی وہی جذبہ اور جوش پیدا کرنے کی طاقت رکھتا ہے جیسا کہ اس نے شروع میں کیا تھا۔"
25 جون 2024 کو عید الغدیر کے پرمسرت موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ہزاروں ہم وطنوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے واقعہ غدیر کو اسلامی طرز حکمرانی کے تسلسل اور اسلامی طرز زندگی کو دوام بخشنے کی بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے امیر المومنین علیہ السلام کے بعض فضائل کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے آقا سے اسلامی نظام کی مقبولیت اور یہ عقیدہ سیکھا ہے کہ ہر فرد کی شرکت ملک کی تقدیر پر اثر انداز ہوتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 22 جون 2024 کو عدلیہ کے حکام کے ساتھ ایک اہم ملاقات میں عدلیہ کی اہم ذمہ داریوں پر زور دیا، جن میں لوگوں کے مسائل اور تنازعات کو انصاف کی بنیاد پر حل کرنا اور قانونی سرخ لکیروں کی خلاف ورزیوں کو روکنا شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا، "عدلیہ کا بنیادی فرض یہ ہے کہ وہ غیرمتزلزل جرات اور غیر جانبداری کے ساتھ انصاف کا نفاذ کرے۔"
رہبر انقلاب نے اس پیغام میں ماہرین اسمبلی کو اسلامی جمہوریت کا مظہر بتایا اور شریعت و عقلانیت اور غیب و شہود کو ایک جہت پر لانے کے سلسلے میں قرآنی و اسلامی معرفت کی عاقلانہ تدبیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوری دنیا کے بیدار ضمیر انسانوں کو دعوت دی ہے کہ وہ دین مخالف یا دین سے دور بھاگنے والے نظاموں کے تلخ حقائق پر توجہ دینے کے ساتھ ہی اسلامی حکمرانی کی جامع، ٹھوس اور عقدہ کشا اور ساتھ ہی دلکش و حیرت انگيز تدبیر پر بھی غور کریں۔
انتہائی دکھ اور افسوس سے عالم مجاہد، عوامی، شائستہ و زحمت کش صدر مملکت، خادم امام رضا علیہ السلام جناب حجۃ الاسلام و المسلمین آقائے سید ابراہیم رئیسی اور ان کے محترم رفقاء (رضوان اللہ علیہم) کی شہادت جیسی موت کی افسوسناک خبر موصول ہوئی۔ یہ تلخ سانحہ خدمت کی انجام دہی کے دوران رونما ہوا، اس عظیم اور فداکار انسان کی سرکاری فرائض منصبی کا پورا عرصہ چاہے وہ ان کے مختصر عہدۂ صدارت کا ہو یا اس سے پہلے کا، پوری طرح عوام، ملک اور اسلام کی مسلسل خدمت میں گزرا۔