تہران کے مصلائے امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں نماز عید الفطر قائم ہوئی۔ آیت اللہ خامنہ ای نے نماز عید الفطر کے خطبے دئے جس میں رہبر انقلاب اسلامی نے نماز کے بعد پہلے خطبے میں امت مسلمہ اور ایرانی قوم کو عید فطر کی مبارکباد پیش کی اور رمضان المبارک کے معنوی ذخیرے کی حفاظت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ خداوند عالم کے فضل و کرم سے معاشرے کے نوجوان دینداری کی طرف مائل ہیں اور یہ ملک کے لیے ایک بڑا موقع ہے۔
تہران کے مصلائے امام خمینی میں ہفتے کی صبح عید الفطر کی نماز رہبر انقلاب اسلامی کی امامت میں ادا کی گئی۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید کے خطبوں کے آخر میں زور دے کر کہا کہ ایران کی ذہین اور باصلاحیت قوم، جس نے آج تک اپنے دشمنوں کی سازشوں کو ہمیشہ شکست دی ہے، اللہ کی مدد و نصرت سے آگے بھی انھیں ناکام بناتی اور شکست دیتی رہے گی ۔
آج صبح (ہفتہ) آیت اللہ خامنہ ای نے امام خمینی رح کے مزار پر ان کی رحلت کی 33ویں برسی کے موقع پر، امام خمینی کو اسلامی جمہوریہ کے روح رواں، حقیقی طور پر ایک غیر معمولی شخصیت اور ایرانی قوم کے کل، آج اور آنے والا کل کا امام قرار دیا۔ انہوں نے تاکید کی: موجودہ اور ذہین جوان نسل کو ملک کے مستقبل کی حکمرانی اور قوم کی قیادت کرنے اور اسے بلندیوں کی چوٹی تک پہنچانے کیلئے قابل اعتماد، جامع، تیز رفتار اور تبدیلی لانے والے سافٹ ویئر یعنی امام کے اسباق، تقریر اور طرز عمل کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی یوم القدس کے موقع پر ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے خطاب میں فلسطینی عوام کے حق میں ایک مختلف مستقبل کی بہت امید افزا نشانیاں بیان کیں جن میں پورے فلسطین میں مزاحمت کے میدان کو وسعت ملنا اور غاصب حکومت اور اس کے اصل حامی، امریکہ کا کمزور ہونا شامل ہے، فلسطین میں حالیہ برسوں کے واقعات کا مطلب صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کے تمام منصوبوں کی ناکامی ہے اور مغربی ایشیائی خطے میں مزاحمت کے مظہر کی بے مثال برکات کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے تاکید کی: صرف مزاحمت کی طاقت سے ہی عالم اسلام اور فلسطین کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ہجری شمسی کیلنڈر کے نئے سال 1401 کے پہلے دن ٹی وی چینلوں سے براہ راست نشر ہونے والی اپنی تقریر میں، نوروز اور نئی صدی کے آغاز کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے، نئے سال کے نعرے کی تشریح کی اور مساوات کے ساتھ اقتصادی ترقی اور غربت کے مسئلے کے حل کی واحد راہ، علم محور معیشت کی راہ پر آگے بڑھنا بتایا۔ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے افغانستان، یوکرین اور یمن میں جاری مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارے واقعات، سامراج سے مقابلے میں ایرانی قوم کی حقانیت اور اس کے موقف کی درستگی کو عیاں کرتے ہیں۔
پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کی مبارک تاریخ یعنی عید مبعث کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے براہ راست خطاب میں عید بعثت کی عالم اسلام، ایرانی قوم اور تمام حریت پسندوں کو مبارکباد پیش کی۔
عید بعثت البنی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے موقع پر ایرانی قوم اور مسلم امہ سے بذریعہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بعثت نبی اکرم کو انسانیت کے لیے عظیم عطیۂ الہی قرار دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح (بدھ) ٹیلی ویژن پرکورونا کی بیماری کی صورتحال اور اس کے یکدم اضافے کو ملک کا اہم ترین اور فوری مسئلہ قرار دیا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے وائرس کی نوعیت کی تبدیلی اور تغیر سے نمٹنے کیلئے محکم جدید طریقوں اور طرز عمل کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: ایک دن میں 500 سے زائد افراد کی موت اور ان کے گھرانوں کا داغدار ہونا اور اسی طرح دسیوں ہزاروں لوگوں کا اس بیماری اور طبی مشکلات میں گرفتار ہونا واقعی بہت تکلیف دہ ہے اور ہر مسلمان اور ہم وطن کے دل اس صورتحال سے غمگین ہے، اس لیے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہم پر کچھ فرائض لاگو ہوتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بدھ کے روز شام کے موقع پر ایرانی قوم کے لئے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں جمعہ کے انتخابات کو تمام اہم معاشی اور غیر معاشی امور میں فیصلہ کن اور موثر موقع قرار دیا ، جس میں ایران کو کمزور کرنے کیلئے انتخابات میں عوامی شرکت کو کم کرنے، اور پھر ایران میں سیاسی ، معاشی اور دہشت گردی کے دباؤ اور مداخلتوں میں اضافے کیلئے دشمنوں کی انتھک کوششوں کا حوالہ دیا۔ ان کا کہنا تھا: "لوگوں خاص طور پر محروم طبقے کی روزمرہ کے مسائل کی دیکھ بھال نہ ہونے کے بارے میں افراد کا گلہ جائز ہے ، لیکن ان مشکلات کو ایک مضبوط ، محنتی اور انتھک شخص کا انتخاب کرکے حل کرنا ہوگا۔ اور جمعے کے دن انشاءاللہ ایران کی عوام دشمن کی خواہش کے برخلاف ایران اور اسلامی جمہوریہ کو ایک بار پھر عزت بخشیں گے اور تمام طبقات مختلف سیاسی ذوق کے ساتھ سامنے آئیں گے ، اور حج قاسم سلیمانی کے جنازے کی طرح انتخابات میں سیاسی تفکر سے بالاتر ہوکر شرکت کریںگے۔
امام خمینی (رح) کی بتیسویں برسی کے موقع پر قوم سے اپنے نشری خطاب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہمارے عظیم امام کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ آپ نے اسلامی جمہوریہ کی فکری اور نظریاتی اساس کا تعین کیا اور اسے مختلف النوع سیاسی نظریات کے مقابلے میں پیش کرنے کے بعد عملی طور پرنافذ کر کے دکھایا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) نے بہت سے اہم اقدامات انجام دیئے لیکن اسلامی جمہوریت ان کی سب سے اہم خلاقیت ، جدت اور نوآوری ہے ، یہی دینی اور مذہبی جمہوریت ہے۔ امام خمینی (رہ) کے اس یادگار اقدام کی دور حاضر اور مستقبل میں حفاظت اور نگہبانی ضروری ہے۔
جمعرات کی صبح اراکین پارلیمنٹ سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آئندہ انتخابات کے حوالے سے اہم ترین مسائل پر روشنی ڈالی اور عوام سے انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کی۔ آپ نے فرمایا کہ نامزد امیدواروں کی جانب سے اپنے انتخابی منشور میں عوام کی اقتصادی اور معاشی مشکلات کے حقیقی راہ حل کی نشاندہی، انتخابات میں عوامی مشارکت یا ٹرن آوٹ میں اضافے کا باعث بنے گی۔ اجلاس کے آغاز میں اسپیکر محمد باقر قالی باف نے پارلیمنٹ کے ایک سال کی کارکردگی کے بارے میں ایک رپورٹ بھی پیش۔
عالمی یوم القدس کے موقع پر رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی عوام اور پوری دنیا کے مسلمانوں سے ٹیلی ویژن کے ذریعے براہ راست خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطین کا معاملہ بدستور امت اسلامیہ کا سب سے اہم مسئلہ ہے آپ نے فرمایا کہ ظالم اور سفاک سرمایہ دارانہ نظام کی پالیسیوں نے ایک پوری قوم کو اس کے گھر، وطن اور آبائی سرزمین سے محروم و بے دخل کرکے وہاں ایک دہشت گرد حکومت قائم کی اور غیروں کو لاکر بسادیا -
رہبر انقلاب اسلامی نے ایک براہ راست ٹیلی ویژن تقریر میں آج دوپہر (اتوار) کو ایران کی عظیم قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے ملک کی تعمیر و ترقی میں اساتذہ اور کارکنوں کے اہم کردار کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا ، "یقینا، انتخابات ایران کے لیے ایک اہم موقع ہیں اور نظام کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کیلئے ایک ایسا عنصر ہیں جس کا کوئی متبادل نہیں"۔ رہبر انقلاب نے انتخابات کی طرف لوگوں کی حوصلہ شکنی کی کوششوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور یہ کہتے ہوئے زور دیا کہ "امیدواروں کو لوگوں سے غلط اور بے بنیاد وعدے کرنے سے دور رہنا چاہیے اور اپنے اصل منصوبے عوام کے سامنے پیش کرنا چاہیے"۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے خلاف امریکی دباؤ کو ناکام قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں کاغذی وعدوں پراعتبارنہیں بلکہ پابندیاں عملی طور پر ختم ہونا چاہیں۔
نئے ایرانی سال کے آغاز پر قومی ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے نشر کیے جانے والے اپنے سالانہ خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ رہبر معظم نئے سال کے شعار کو بھی پیداوار کا شعار قراردیتے ہوئےفرمایا: نئے سال میں پیداوار ساتھ پشتپناہی اور موانع کو برطرف کرنے پر زوردیا گیا ہے۔
میں دنیا بھر میں اپنے تمام مسلمان بھائیوں اور بہنوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں رمضان المبارک میں ان کی عبادات کے قبول ہونے کی دعا کرتا ہوں۔ عید سعید فطر کی آمد سے قبل مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس مہینہ میں اللہ تعالی کی ضيافت میں حضور کے سلسلے میں پروردگار کا سپاس اور شکر ادا کرتا ہوں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 15 شعبان اور حضرت بقیۃ اللہ الاعظم ارواحنا فداہ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ٹی وی پر براہ راست ایرانی عوام سے خطاب میں دنیا میں منجی بشریت کی ضرورت کے احساس کو تاریخ میں بے مثال ،عمیق اور وسیع قراردیا اور انتظار کے تعمیری اور حقیقی معنی یعنی " روشن اور تابناک مستقبل کے لئے اقدام، عمل ، حرکت اور فرج " پر اعتقاد اور امید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج تہران کی تاریخی ، یادگار اور با عظمت نماز جمعہ میں حاج قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کے پیکر مطہر کی تشییع میں ایرانی عوام کے معجزنما حضور اور سپاہ اسلام کی جانب سے عین الاسد میں امریکی ايئر بیس پر بھر پور حملے کو دو سبق آموزاور فیصلہ کن ایام اللہ قراردیتے ہوئے فرمایا:
تہران میں نماز جمعہ کی انتظامی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ تہران میں اس ہفتہ نماز جمعہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی جائےگی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے نماز کے پہلے خطبے میں ملت ایران اور امت مسلمہ کو عید سعید فطر کی مبارکباد دیتے ہوئے اس سال ماہ مبارک رمضان کو روحانیت، توجہ، توسل، خشوع اور خضوع سے سرشار قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم ذمہ داروں کو اپنی مومن عوام کے نورانی دلوں پر رشک کرنا چاہئے اور یقینا خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے لیکن دوسری جانب ہمیں اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ اپنے ملک کے مومن عوام کے سلسلے میں ہمارے کاندھوں پر کتنی بھاری ذمہ داریاں عائد ہیں۔ حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے عوام اور خاص طور پر نوجوانوں اور جوانوں کی جانب
ایٹمی مذاکرات کا قانونی راستہ طے ہونا چاہئے/ اسلامی نظام کے اصولوں میں رخنہ اندازی کی اجازت نہیں دیں گے/ چاہے ایٹمی معاہدے کا متن تصویب ہو یا نہ ہو خطے میں دوست ممالک کی حمایت جاری رکھیں گے
ایران کی مؤمن ، موحد اور متحد قوم نے ایک ماہ کی روزہ داری اور عبادت پر اللہ تعالی کا شکر و سپاس ادا کرتے ہوئے آج ملک بھر میں پورے مذہبی جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ نماز عید سعید فطر ادا کی۔اس عظيم معنوی موقع پر تہران کے مؤمن ، خداپرست اور اللہ دوست عوام نے بھی آج صبح تہران یونیورسٹی اور اس کے اطراف میں کئي کلو میٹر تک سڑکوں پر نماز عید سعید فطر رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای کی امامت میں ادا کی۔