رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عدلیہ کے سربراہ اور عہدیداروں سے ملاقات میں عدلیہ کی شفاف سازی اور عوام کا اعتماد حاصل کرنے کی دائمی کوششوں کو اس ادارے کا اہم ترین فریضہ اور بنیادی ہدف قرار دیا اور یوم القدس کے نزدیک آنے کا تذکرہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ پروردگار کے فضل وکرم سے جمعے کے دن پورے ایران اور عالم اسلام میں ایک ساتھ مظلوم فلسطینی عوام کے دفاع کی آواز بلند ہوگی اور امت مسلمہ مظلوم کے دفاع کے اہم فریضے پر عمل کرے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے شہداء کے اہل خانہ من جملہ ہفتم تیر ۱۳۶۰ یعنی 28 جون 1981 کے شہداء اور شہدائے مدافعان حرم کے اہل خانہ سے ملاقات میں شہداء کے عظیم ایمان، جہاد، جرات و بہادری اور اعلیٰ معرفت اور شہیدوں کے اہل خانہ کے صبر و استقامت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے قدرت اور طاقت قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پیشرفت کی تنہا راہ انقلابی جذبے کا احیاء اور جہاد میں مضمر ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے صدر مملکت اور ان کی کابینہ کے اراکین سے ملاقات میں نہج البلاغہ کی چند حکمتوں کی تشریح فرمائی۔ آپ نے فتنے کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے کلام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت علی علیہ السلام نے وصیت کی ہے کہ فتنے کے زمانے میں حق اور باطل کی تشخیص عوام کے لئے بہت مشکل ہوجاتی ہے، اس لئے ایسا طریقہ کار اپنانا چاہئے کہ جس سے فتنے کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہ پہنچ رہا ہو۔
کریم اہل بیت حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر بعض ثقافتی شخصیات، فارسی ادب و شعر کے اساتذہ اور برزگ اور نوجوان شعرائے کرام اور پاکستان، ہندوستان اور افغانستان کے بعض شعرائے کرام نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اساتذہ، علمی ماہرین، یونیورسٹیوں، سائنس اور ٹیکنالوجی پارکس اور علمی اور تحقیقاتی مراکز کے محققین سے ملاقات میں مقتدر، عزت مند، آزاد، متدین، ثروت مند، عدل و انصاف کا حامل اور جمہوری حکومت کا حامل، پاک، جہاد گر، دلسوز اور پرہیزگار ایران کی دستیابی کے لئے اسلامی نظام کے بیس سالہ اہداف کو بیان کرتے ہوئے یونیورسٹیوں کو ان عظیم اہداف کی بنیاد قرار دیا اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ یونیورسٹیوں اور دیگر علمی مراکز کی علمی پیشرفت کی رفتار میں اضافہ، نوجوانوں میں اسلامی- ایرانی شناخت کے حامل ہونے کے فخر کا احساس، یونیورسٹیوں اور طالبعلموں کا انقلابی ہونا، اور نرم جنگ کے افسروں اور کمانڈروں کے حقیقی کردار ان ضروری عوامل میں سے ہیں کہ جو اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا کے سامنے ایک علمی قدرت، اور اسلام اور روحانیت کے ہمراہ جمہوریت کے مثالی نمونے میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے تینوں قوا کے سربراہوں، اسلامی نظام کے عہدیداروں اور ذمہ داروں، مختلف اداروں کے اعلی افسران اور سیاسی، اجتماعی اور ثقافتی میدانوں میں سرگرم افراد سے ملاقات میں بنیادی صلاحیتوں میں اضافے کو ملکی اقتدار کا سبب قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دو بنیادی مشکلات یعنی کساد بازاری اور بے روزگاری کے سلسلے میں منصوبہ بندی اور ترجیحات کا طے کیا جانا استقامتی معیشت کے تحقق کی رفتار کو مزید تیز کردے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے پارلیمنٹ کے دسویں دور کے نو منتخب اسپیکر اور اراکین سے ملاقات میں مجلس شورائے اسلامی کے تمام امور سے بالاتر ہونے، اور اسکی ہیبت و وقار کی حفاظت کی تاکید کرتے ہوئے بہترین قوانین کی منظوری کو پارلیمنٹ کا لازمہ قرار دیا اور خطے اور عالمی سطح پر سیاست، ثقافت اور استقامتی معیشت جیسے میدانوں میں مجلس کے امور کی اولویت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ مجلس شورائے اسلامی کو چاہئے کہ ملک میں امن و سکون کی روح پھونکنے کے ساتھ ساتھ انقلابی بھی ہو اور قوانین کے اجراء میں انقلابی طرز عمل اپنائے اور امریکہ کی خود غرضانہ اور دشمنانہ مواقف پر شدید ردعمل دکھائے اور استکبار کی سیاست کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمعے کی صبح امام خمینی رح کے مزار پر مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کے عظیم الشان اور پرشکوہ اجتماع سے گفتگو کرتے ہوئے امام خمینی کی شخصیت کو ایک مومن، خداوند متعال کی مطیع اور انقلابی شخصیت قرار دیا اور عوام اور اسلامی نظام کے اہداف کے حصول اور ترقی و پیشرفت کے لئے ملت کے انقلابی رہبر کے راستے پر گامزن رہنے پر تاکید کرتے ہوئے انقلابی ہونے کے پانچ اہم معیارات بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ایٹمی مذاکرات سے حاصل ہونے والے اس تجربے سے استفادہ کرتے ہوئے کہ امریکا ہرگز قابل اعتماد نہیں ہے، ملک کی پیشرفت کے عمل کو جاری رکھنا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے مجلس خبرگان کے پانچویں دور کے نو منتخب سربراہ اور اراکین سے ملاقات میں اس مجلس کو ایک عظیم ادارہ قرار دیا اور اس کی انقلابی شناخت اور راستے کی وضاحت کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ اسلامی نظام کی بقا و پیشرفت اور انقلاب کے اہداف کی تکمیل کا واحد راستہ ملک کا حقیقی معنی میں مقتدر ہونا اور جہاد کبیر یعنی دشمن کی اطاعت نہ کرنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے افغانستان کے صدر اشرف غنی سے ملاقات میں ایران اور افغانستان کی مشترکہ سرحدوں اور عوام کے درمیان اعتقادی، ثقافتی اور تاریخی یکسانیت کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ افغانستان کی مصلحت اور اسکے امن و امان کے لئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں اور تمام میدانوں میں افغانستان کی پیشرفت و ترقی کو اپنی پیشرفت اور ترقی سمجھتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنی ای نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات میں ایران اور ہندوستان کے درمیان تاریخی اور دیرینہ ثقافتی، عوامی اور اقتصادی تعلقات اور دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے بے پناہ مواقع کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات کے فروغ کا خیر مقدم کرتا ہے کہ جو دنیا میں ترقی کی جانب گامزن ایک نئی اقتصادی منڈی ہے اور دو جانبہ معاہدوں کے اجرا کے سلسلے میں بہت زیادہ سنجیدہ ہے اور اس سلسلے میں کسی سیاست کا شکار نہیں ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے قرآن کریم کے 33ویں بین الاقوامی مقابلے کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے خدا پر ایمان اور طاغوت سے کفر برتنے کو اقتدار کی اصلی اور حقیقی اساس قرار دیتے ہوئے اور اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امریکہ طاغوت اعظم اور شیطان اکبر ہے فرمایا کہ آج طاغوتی طاقتوں کے مکر و فریب کے مقابلے میں علماء، اہل فکر، اور معاشرے کے ایلیٹ طبقے کی اہم ترین ذمہ داری اور جہاد، روشن خیالی اور عوام کو آگاہ کرنا ہے اور امت مسلمہ کو بھی چاہئے کہ وہ ان طاقتوں کے جھوٹے وعدوں کے فریب میں نہ آئے اور ان کی دھمکیوں سے نہ مرعوب نہ ہو۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے تہران کے دینی مدرسوں کے مدیران، اساتید اور طالبعلموں سے ملاقات میں فکری، مذہبی، اور سیاسی ہدیات اور بصیرت میں اضافے اور رفاہ عامہ کے میدان میں موجودگی اور رہنمائی کو روحانیت کے تین اہم وظائف قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ طالبعلموں کو چاہئے کہ وہ معلومات میں اضافے اور توانائیوں کے حصول کے زریعے آج کی اس مختلف دنیا میں اپنے آپ کو معاشرے میں با ہدف ذمہ داریاں ادا کرنے کے لئے تیار کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پولیس کے اعلی عہدیداروں اور اہلکاروں سے ملاقات میں امن وامان کو سب سے اہم موضوع قرار دیا اور پولیس کے اعلی عہدیداروں کو اس ادارے کے کارکنان کی فکر اور عمل کے سالم ہونے کی نظارت کرنے اور سماجی اور اخلاقی امن وامان کے قیام پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ اپنی منصوبہ بندی کو عقل و منطق، عزم و اقتدار اور قانون پرستی اور محبت و عطوفت پر استوار کریں تاکہ ایران کی قدر شناس عوام کے ذہن میں ناجا یعنی ایران کے قانون نافذ کرنے والے ادارے کی مطلوبہ تصویر بن سکے۔
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بعثت کی عظیم الشان مناسبت کے موقع پراسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف عہدیداروں، تہران میں مقیم مختلف اسلامی ممالک کے سفیروں اور شہداء کے اہل خانہ نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے جنوبی کوریا کی صدر پارک گئون ہی سے ملاقات میں ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مثبت نگاہ اور ایران اور جنوبی کوریا کے درمیان مستقل اور پائدار رابطے کو دونوں ملکوں کے لئے مفید قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت اور معاہدے اس انداز میں ہونے چاہئیں کہ ان پر خارجی عوامل اور پابندیوں کے اثرات مرتب نہ ہوں، کیونکہ یہ بات شایان شان نہیں ہے کہ ایران اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کے تعلقات پر امریکہ کے فیصلے اور ارادے اثر انداز ہوں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ملک بھر سے آئے ہوئے ہزاروں اساتذہ سے ملاقات میں اساتذہ کے طبقے کی کوششوں اور زحمتوں کی قدر دانی کرتے ہوئے جدید نسل کی آزاد اور مستقل شناخت، عزت دار، مذہبی، ممتاز نمونوں اور کچھ کر گذرنے کی ہمت کی بنیاد پر تربیت کو ادارہ تعلیم و تربیت اور اساتذہ کا اصلی اور بہت عظیم وظیفہ قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ اگر معاشرہ ان خصوصیات کے ساتھ تشکیل پائے تو یقینی طور پر تیل کی صنعت سے استفادہ کئے بغیراستقامتی معیشت، آزاد اور مستقل ثقافت کا حامل ہونا، کفایت شعاری اور دھونس و دھمکیوں کے مقابلے میں استقامت اور مزاحمتی رویہ با معنی کہلائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے جنرل سیکرٹری رمضان عبداللہ سے ملاقات میں خطے کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تجزئیہ کرتے ہوئے فرمایا کہ آج خطے میں جو وسیع پیمانے پر جنگ چھیڑی گئی ہے، یہ اسی جنگ کا تسلسل ہے کہ جو سینتیس سال پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف شروع کی گئی تھی اور اس جھڑپ میں مسئلہ فلسطین اصل اور مرکزی محور کا حامل مسئلہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے محنت کشوں کے دن کی مناسبت سے آئے ہوئے ہزاروں محنت کشوں سے ملاقات میں، انقلاب اور نظام کے لئے محنت کش طبقے کی وفاداری اور ثبات قدم کی قدردانی کرتے ہوئے، محنت کش طبقے کی مشکلات کے حل، مقامی پروڈکشن کو تقویت دینے، اسمگلنگ سے سنجیدگی سے نمٹنے، اور ایسی تمام پروڈکٹس کی درآمد پر پابندی عائد کئے جانے کی تاکید کی کہ جو ایرانی پروڈکٹس سے مشابہت رکھتے ہوں اور امریکہ کی کینہ پروری کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ غیر قابل اعتماد امریکی، ایران پر مختلف طرح کی پابندیوں میں اضافے کےزریعے اس بات کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں کہ ایران فوبیا پیدا کر کے، اس ملک کے دوسرے ممالک کے ساتھ اقتصادی معاملات کی راہ میں عملی طور پر رکاوٹیں کھڑی کر سکیں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مثالی اسلامی ایرانی ترقیات کے سسٹم کے مرکز کی سپریم کونسل کے اراکین سے ملاقات میں اسلامی تہذیب کے احیا کو اسلامی انقلاب کا ہدف قرار دیا اور عالمی ترقی کے غلط مبادیات اور غیر موثر سسٹموں کا تذکرہ کرتے ہوئے اور جدید اسلامی اور ایرانی سسٹم پیش کئے جانے، انقلابی اور جہادی بنیادوں پر کام کئے جانے، حوزہ ہائے علمیہ اور قوی اسلامی منابع کی ظرفیت سے استفادہ کئے جانے، علمی قوت کے حامل ہونے، اور تبادلہ خیال کا سلسلہ شروع کئے جانے کو مثالی اسلامی ایرانی ترقیات کے سسٹم کے احیاء اور تدوین کے لئے لازمی امر قرار دیا۔