ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی کا طلباء سے خطاب:

سامراجی نظام کی سرنگونی تک ایرانی قوم کی جد و جہد جاری رہےگي/ ایران اور علاقہ میں دہشت گردی کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے ناقابل انکار اور ٹھوس اسناد و شواہد کے ذریعہ امریکہ کو دینا کے سامنے رسوا کریں گے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ( بروز بدھ) اسکولوں اور یونیورسٹیوں کےطلباء کے پرجوش اجتماع سے خطاب میں 13 آبان کو انقلاب اسلامی کی قابل غور عبرتوں ، اللہ تعالی کی قدرت پر معجز نما توکل اور ہدف تک پہنچنے کے لئے بصیرت کے ساتھ استقامت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: گذشتہ بتیس برسوں میں ایرانی قوم نے استقامت، بصیرت  اور توکل کی برکت سے تمام چیلنجوں کے مقابلے میں کامیابی کے ساتھ پیشرفت حاصل کی ہے اور ایرانی قوم آئندہ درپیش چیلنجوں میں بھی کامیاب اور سرافراز رہےگی۔

یہ ملاقات 13 آبان یوم طلباء اور عالمی سامراج کے ساتھ قومی مقابلے کے دن کی مناسبت سے منعقد ہوئی ، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 13 آبان  مطابق 2 نومبر کو حقیقی معنی میں ایام اللہ میں قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی تاریخ میں ایسی درخشاں اور ممتاز مناسبتیں صحیح سمت کی غور فکر کے ساتھ پہچان اوردقت کے ساتھ شناخت کے لئے بہرین موقع ہیں  اور ان تاریخی عبرتوں سے حقیقی تجزیہ وتحلیل کی بنیاد پر آئندہ کے لئے صحیح منصوبہ بندی بھی ہوسکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اللہ تعالی کی قدرت پر توکل اوراعلی اہداف کی راہ میں جد و جہد اور بصریت کے ساتھ استقامت کو 13 آبان کی سب سے اہم خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام (رہ) نے 13 آبان 1343 ہجری شمسی میں ایران میں امریکیوں کے حق تحفظ و مصونیت پر شدید اعتراض کیا اور اس کے مقابلے میں آواز بلند کی جس کے نتیجے میں حضرت امام (رہ) کو مظلومانہ طور تر تبعید اور ملک سے نکال دیا گيا لیکن 13 آبان 1358 ہجری شمسی میں امام (رہ) کے عزیز فرزندوں اور انقلابی طلباء نے تہران میں امریکہ کے جاسوسی اڈے پر قبضہ کرکے امریکہ کو ایران سے نکال دیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بظاہر اس محال و ناممکن واقعہ کو اللہ تعالی کی قدرت پرحضرت امام خمینی (رہ) کے توکل اور پردیس میں صبر و استقامت کا نتیجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی(رہ) کبھی مایوس اور نا امید نہیں ہوئے اورانھوں نے عوام کو بیدار کرنے، اور ان میں  استقلال  ، آزادی اور مجاہدت کا جذبہ پیدا کرنے کے بعد انھیں بتدریج میدان میں وارد کیا جس کی بنا پرانھوں نےانقلاب اسلامی کی کامیابی کی راہ ہموار کردی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کو ایران سے شاہ ایران کےفرارکا اہم عامل قرادیتے ہوئے فرمایا: اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد 13 آبان 1358 ہجری شمسی کو ایران سے امریکہ کو نکال دیا گیا اور اسی وجہ سے حضرت امام خمینی (رہ) نے امریکی جاسوسی اڈے پر قبضہ کو پہلے انقلاب سے بڑا انقلاب قراردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) نے ایران کی مؤمن و مسلمان قوم کے پختہ عزم کی مدد سے امریکی تسلط کے ظالمانہ اور متکبرانہ پرچم کو ایرانی سرزمین سے محو کردیا اور امریکی پرچم کو ایرانی طلباء نے پاؤں تلے روند دیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کے مقابلے میں ایرانی قوم کی کامیابی کو محال و ناممکن  اور ایرانی قوم کی شکست کو یقینی سمجھنے والے مادی روشنفکر افراد کے تجزيہ و تحلیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان کے مادی افکار و نظریات کے بر خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کامیاب اور امریکہ پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ و صہیونزم کی سرپرستی میں ایرانی عوام کے خلاف سامراج کی مختلف سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی کی نصرت و مدد، ایرانی عوام کی ہمت و پائمردی اور ایرانی جوانوں کی پیشرفت و ترقی کی بدولت جب بھی کوئی سازش رونما ہوئی تو اسلامی جمہوریہ ایران کو اس میں فتح و کامیابی نصیب ہوئی اور امریکہ کو اس میں شکست و ہزیمت اٹھانا پڑی اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مستقبل کے لئے ہر قسم کی منصوبہ بندی کے لئےاس قسم کی تحلیل و تجزیہ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: صحیح راستہ کی تشخیص کے ساتھ جس  میدان میں بھی پختہ اور قطعی عزم  اور اللہ تعالی کی قدرت پر اعتماد اور استقامت کے ساتھ قدم رکھا جائے تو دشمن اس میدان میں یقینی طور پر پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوجائےگا جیسا کہ ہم نے اس کا 13 آبان، دفاع مقدس اور اقتصادی پابندیوں کے میدان میں صاف طور پر مشاہد ہ کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تمام شعبوں اور میدانوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ہاتھ کو پر قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران نے دنیا کو ایک نئی سیاسی فکر پیش کی ہے جو عوامی دینی حکومت پر مشتمل ہے جو ایران کے پر ہاتھ کا ایک اہم نمونہ ہے کیونکہ یہ نظام علمی، اعتقادی،  فکری اصولوں کے لحاظ سے بہت ہی مضبوط و مستحکم نظام ہے جو قابل نفاذ اور ترقی یافتہ بھی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس مضبوط و مستحکم اور قابل نفاذ نظام  کے فروغ ، توسیع اور نمونہ برداری کے بارے میں دشمنوں کی نگرانی اور تشویش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ امریکی حکومت نے اپنی روزافزوں مشکلات اور وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو تحریک کی مضبوط حرکت کے باوجود ایک مضحکہ خیز سازش و نقشہ تیار کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران پر دہشت گردی کا ایک غلط۔ غیر منطقی ، مہمل اور بے بنیاد الزام عائدکردیا لیکن دنیا کے ہر ماہر اور صاحب عقل وشعور انسان نے امریکہ کے اس مضحکہ خیز نقشہ کو دیکھنےکے بعد مسترد کردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےامریکی حکام کی جانب سے وال اسٹریٹ تحریک کو دبانے اور ایران پردباؤ ڈالنے کو اس نقشہ کا اصلی ہدف قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ ایران کے شریف ترین افراد پر دہشت گردی کا الزام عائد کرنا چاہتا ہے جبکہ آج دنیا میں سب سے بڑا دہشت گرد خود امریکہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس میدان میں بھی ایران کے ہاتھ کو پر قراردیتے ہوئے فرمایا: ہمارےپاس 100  ناقابل انکار اور ٹھوس شواہد موجود ہیں جن سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ ایران اور علاقہ میں دہشت گردی کی ہدایت اور دہشت گردوں کی سرپرستی کررہا ہے اور ایسے ٹھوس شواہد کے ذریعہ حقوق انسانی کے جھوٹے دعویداروں اور دہشت گردی کے ساتھ مقابلہ کرنے والوں کو ہم دنیا میں رسوا کریں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کوذلیل و رسوا اور شکست خوردہ قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ کو افغانستان اور عراق میں  زبردست شکست ہوئی ہے اور وہ ان دونوں ممالک سے نکلنے پر مجبور ہوگيا ہے اور اسی طرح شمال افریقہ میں بھی امریکہ کو شکست نصیب ہوئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکی حکام مصر میں حسنی مبارک اور تیونس میں بن علی کی حفاظت نہیں کرسکے کیونکہ مصر و تیونس کے لوگ ان پر کامیاب اور فائق ہوگئے اور لیبیا میں بھی ایسا ہی واقعہ رونما ہوا ہے کیونکہ قذافی کی ذلت آمیز موت سے قبل تک  امریکہ اس کے ساتھ خفیہ روابط رکھنے کے باوجود اسے نجات نہیں دلاسکا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: عالمی اور علاقائي قوموں نے تیونس ، مصر اور لیبیا کے معاملے میں امریکہ  اور مغربی ممالک کی متضاد اور دوگانہ پالیسیوں کا واضح طور پرمشاہدہ کیا اور دوسرے حوادث میں بھی ان کی دوگانہ اور متضاد پالیسی نمایاں اور آشکار ہوجائے گی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ کے لیبرل ڈیموکریسی نظام کے خلاف دنیا کے 80 ممالک میں عوام کے وسیع پیمانے پراحتجاج کو امریکی سرمایہ دارانہ نظام کی واضح شکست قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ شاید ان تحریکوں کو سرکوب اور کچلنے کی تلاش و کوشش کرے لیکن یہ آگ بجھنے والی نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کی سرپرستی اور اسلام کے پرچم کے سائے میں حق کا باطل  اور فرعون کے ساتھ جو مقابلہ شروع ہوا ہے وہ استکبار کی سرنگونی تک جاری رہےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کو علاقائی اور عالمی سطح کی تحریکوں کا مرکزی نقطہ قراردیتے ہوئے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ دشمن، عوام بالخصوص جوانوں اور حکام کومایوس کرنے کی تلاش وکوشش میں ہے تاکہ اس مرکزی نقطہ کی پیشرفت و ترقی میں خلل و رکاوٹ ایجاد کرے لیکن ملک کے جوان اور حکام ،اللہ تعالی پر امید اور توکل کرتے ہوئے مضبوط و مستحکم طور پر میدان میں کھڑے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کی کامیابیوں کا راز ایرانی عوام اور حکام کے سنجیدہ اور پختہ عزم و ارادہ اور اتحاد کو قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کی صبور ، بصیر، آگاہ ، پائدار اور اللہ تعالی کی قدرت پر یقین رکھنے والی  قوم کے ساتھ مقابلہ کسی نتیجے تک نہیں پہنچے گا اور دشمن کو ماضی کی طرح ہرمیدان میں شکست و ناکامی ہی نصیب ہوگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام اور حکام کے درمیان اختلافات ڈالنے کی کوششوں کے بارے میں آگاہ رہنے اور مایوسی وجھوٹے پروپیگنڈوں کے بارے میں ہوشیار رہنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: گذشتہ برسوں میں ایرانی قوم نے ہر سازش کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ آگے کی سمت مرحلہ وار ترقی بھی حاصل کی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصادی پابندیوں کے باوجود ایرانی قوم کی پیشرفت و ترقی کو اس موضوع کا آشکار نمونہ قراردیتے ہوئے فرمایا: انھوں نے اپنے خیال میں ایرانی جوانوں پر علم و ٹیکنالوجی کے دروازوں کو بند کردیا لیکن ایرانی جوانوں نے اپنی داخلی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا اور آج ایرانی عوام کی پیشرفت و ترقی پہلے کی نسبت دسیوں گنا زيادہ ہوگئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: موجودہ اور آئندہ چیلنجوں کے مقابلے میں بھی ایرانی قوم کی فتح یقینی ہے اور وہ دشمن کی ناک کو زمین پر رگڑ دےگی۔

700 /