رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں آج سہ پہر کو صوبہ کرمانشاہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کی 81 بٹالین کے محل میں مستقر فوجی اور انتظامی دستوں کی مشترکہ پریڈ منعقد ہوئی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نےبری فوج کے 81 بٹالین کےمقام پرشہداء کے مزار پر حاضر ہوکر دفاع مقدس کےشہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا اور انکے درجات کی بلندی و رفعت کے لئے دعا فرمائی۔
اس کے بعد میدان میں موجود فوجی دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سربراہ نے گذشتہ تین عشروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اسلامی نظام کے روزافزوں اقتدار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج ایرانی قوم ، اسلامی جمہوری نظام اور مسلح افواج علاقائی قوموں کے درمیان عزيز اور قابل احترام ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے اسلامی نظام کی روز افزوں ترقی ، اقتدار اور عزت کو سامراجی طاقتوں کی طرف سےایرا ن اور اسلام سے خوفزدہ کرنے اور ڈارنے کی کوششوں کی اصلی وجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران سے خوفزدہ کرنے کے لئےمغربی ممالک کی غیر مؤثر اور احمقانہ پالیسیوں کی تکرار سے کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوگا اور ایران کےدشمن ایک بار پھر شکست کا تلخ و ناگوار مزہ چکھیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کی منہ زور اور سامراجی حکومت مشکلات کی دلدل میں گرفتار ہوکر رہ گئی ہے اوریہ امریکی حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اپنی متکبرانہ خصلت،مادی روش اور تسلط پسندانہ عادت کی وجہ سے افغانستان جیسے دلدل سے نہیں نکل سکتا لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کی طرح اگر وہ عقل و منطق اور معنویت سے کام لے تو وہ اس دلدل سے نکل سکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےایران کی مسلح افواج کو ممتاز خصوصیات اور اہم امتیازات کا حامل قراردیتے ہوئےفرمایا: تمام شعبوں میں پیشرفت کے لئے سکیورٹی کی حفاظت ، جان فدا کرنے کے لئے مضبوط و مستحکم ایمان اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی ممتاز خصوصیات ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 8 سالہ مسلط کردہ جنگ میں صدام معدوم اور اسکے حامیوں بالخصوص بڑے شیطان امریکہ کی شکست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں ایرانی عوام کی استقامت اور کامیابی نے دنیا پر ثابت کردیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کے سنگين نتائج و اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل بری فوج کے سربراہ میجر جنرل پوردستان نے بری فوج میں جدید وسائل ، افرادی قوت اور انتظامی اور اداری اصلاحات و تحول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: بری فوج میں تحول و اصلاحات کا پہلا مرحلہ آغاز ہوگیا ہے اور فوجی یونٹوں کی مسلسل ٹریننگ اور انھیں مقامی پیشرفتہ اور جدیدی ہتھیاروں سے مسلح کرنے کا پروگرام ترجیحات میں شامل ہے۔
ملک کے مغربی علاقہ میں بری فوج کےکمانڈر میجر جنرل منوچہر کاظمی نے ملک کے مغربی علاقہ میں فوج کی مختلف یونٹوں میں مکمل آمادگی کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
اس کے بعد گراؤنڈ میں موجود فوجی دستوں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے سامنے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا۔