ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی

جذبہ ایثار و قربانی کے بغیر معاشرہ کوعزت و عظمت کی بلندی تک پہنچانا ممکن نہیں

 صوبہ کرمانشاہ کے دورے کے دوسرے دن آج صبح رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے شہیدوں ، ایثار گروں اور جانبازوں کے اہلخانہ نے ملاقات کی یہ ملاقات شہیدوں  کے جذبہ ایثار وقربانی کے عطر سے معطر ماحول میں ہوئی ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں شہیدوں ، ایثار گروں اور جانبازوں کے اہلخانہ سے  ملاقات کو بہت ہی با عظمت ملاقات قراردیتے ہوئے فرمایا: فداکاری، ایثار اور قربانی کا جذبہ ایک ملک و قوم کی نجات کا باعث بنتا ہےاور کوئی بھی معاشرہ ایثار و فداکاری کے جذبے کے بغیر عزت و عظمت کی بلندی تک نہیں پہنچ پائے گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ذمہ داری پر عمل اور وقت کی شناخت کو فداکاری و ایثار کے جذبے کے دو اہم پہلو قرار دیتے ہوئے فرمایا: شہیدوں اور جانبازوں کی ہوشیاری اور وقت شناسی بہت ہی اہم اور ممتاز نقطہ ہے جس کی ملک کو ایک عظیم درس کے عنوان سے ہمیشہ ضرورت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کی عظیم ظرفیت سے درست استفادہ نہ کرنے کو وقت کی عدم شناخت اور معاشرے میں غفلت پیدا ہونے کا باعث قرار دیتے ہوئے فرمایا: دشمنوں کی سازشوں سے ملک کو نجات دلانے، قوم کی عزت و عظمت اور قومی تشخص کے دفاع کے لئے مضبوط حصاربنانے کے لئے عوام کے اندر آگاہی پیدا کرنا بہت ضروری ہےاور عوام کو اس سلسلے میں نقش ایفا کرنے کا موقع بھی فراہم کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایران کا نظام اس لئے اسلامی نظام ہے کہ وہ عوامی اسلامی نظام پر استوارہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام شعبوں میں عوام کی نقش آفرینی کے لئے  راہیں ہموار کی جائیں اور عوامی ظرفیت سے بھر پور استفادہ کیا جائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہیدوں، جانبازوں اور ایثارگروں کے صبر و بصیرت کو خرج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا: صبر و بصیرت ہی وہ عامل ہے جس کی بدولت انسان بلندیوں تک پہنچتا ہے اور جو قوم ان دو ممتاز خصوصیات سے آراستہ ہوگی وہ اپنے اعلی اہداف کے تشخیص  اور ان اہداف تک پہنچنے میں کبھی شک و تردید میں مبتلا نہیں ہوگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےحضرت امام (رہ) کی بصیرت افروز اور نافذ نگاہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جب بظاہر تمام چیزيں مایوس کن دکھائی دیتیں اور ان تک رسائی مشکل و ناممکن ہوتی تھی تو حضرت امام  (رہ) اس وقت امید و پیشرفت اورکامیابی کی بات کرتے تھے اور مایوسی کے باوجود آخرکار وہی باتیں پوری ہوتی تھیں جو حضرت امام(رہ) فرماتے تھے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےمسائل و حالات کے مزید پیچيدہ ہونے اور وقت پر اہم کام کی پہچان اور اپنی ذمہ داری پر عمل کو بہت ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا:  اللہ کے لطف و کرم سے ایران کے عوام میں ہوشیاری  ، ایمان ، اعتقاد اور انقلابی و اسلامی اصولوں پر پابندی کا جذبہ کہیں زیادہ ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں  شہیدوں ، جانبازوں کے اہلخانہ اور دفاع مقدس کے بعض کمانڈروں اور صوبہ کرمانشاہ کے شہدا کے فرزندوں نے دفاع مقدس اور شہداء کے بلند مقام کے بارے میں اشعار اور بعض مطالب پیش کئے ۔

اس ملاقات میں شہداء فاؤنڈیشن کے سربراہ زریبافان نے بھی صوبہ کرمانشاہ کے شہداء اور جانبازوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
700 /