ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی

ایرانی قوم اپنے مضبوط ارادے کے سامنے ہر فوجی و سیاسی طاقت کا سر خم کرسکتی ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای آج صبح بندرعباس پہنچے اور اس علاقہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے کارخانوں اور فیکٹریوں کا قریب سے معائنہ کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف ملک کے جنوبی علاقہ میں پہنچنے کے بعد بحریہ اور دفاع مقدس کے شہداء کے مزار پر حاضر ہوئے اور ان کی شجاعت و دلیری کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت کی اور دعا فرمائی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ا ی کومیدان میں موجود مسلح دستوں نے سلامی پیش کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےملک کے جنوب میں بحریہ کے ہیڈ کوارٹر پراعلی فوجی کمانڈروں اور افسروں اور بحریہ کے ممتاز دستوں سے خطاب میں سمندر کو تمام ممالک اور قوموں کے لئے اسٹراٹیجک اور بہت ہی عظیم وغنیمت موقع قراردیتے ہوئے فرمایا: سمندر کے تمام وسائل اور فوائد تمام قوموں سے متعلق ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ خلیج فارس اور خلیج عمان میں ایرانی قوم کے مفادات کا اقتدار کے ساتھ تحفظ اور دفاع کرنے کا شاندار مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: کئی برسوں تک طاغوتی اور سامراجی طاقتوں نے سمندر کی علاقائی اور بین الاقوامی حدود میں ایران کی پیشرفت کو روکنے اور اس پر تسلط قائم کرنے کے لئےتلاش و کوشش کی لیکن آج آپ کو اپنی دگنی اور دو چنداں تلاش و کوشش کے ذریعہ طولانی مدت سے جاری پسماندگی کو برطرف کرنے کی جد و جہد کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے خلیج فارس اور خلیج عمان کے حساس علاقہ میں منہ زورغیرعلاقائی طاقتوں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ماضی کی نسبت آج کے شرائط میں کافی فرق ہے اور علاقہ کا طولانی اور وسیع ساحل  ایک مستقل حکومت اور ایک سرافراز ،سربلند اور بیدار قوم کے ہاتھ میں ہےجو اپنے قوی اور مضبوط ارادے کو اچھی طرح پہچانتی ہے اور اللہ تعالی کی ذات پر توکل کرتے ہوئے وہ اپنے عزم و ارادے کے سامنے ہر فوجی اور سیاسی طاقت و قدرت کو تسلیم کرنے اور اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے فرمایا: آج خلیج فارس اور خلیج عمان  اسلامی جمہوریہ ایران کے مقتدرانہ حضور کی برکت سے ایک مستقل اور آزاد علاقہ بن گیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےعلاقہ میں امریکہ اور یورپی ممالک کی جنگی کشتیوں کی موجودگی کو خطے کے لئے خطرہ ، مضر اور ناپسندیدہ قراردیتے ہوئے فرمایا: وہ دور گزر چکا ہے جب سامراجی اور استکباری طاقتیں اپنی فوجی موجودگی کے ذریعہ قوموں کی قسمت کا فیصلہ کرتی تھیں اگر بعض علاقائی حکومتیں اسی طرح سامراجی طاقتوں کی حمایت اور ان کے  دستورات پر عمل کرنے اور ان کی پیروی کرنے پر کمربستہ ہیں لیکن علاقائی قومیں ہوشیار اور بیدار ہوگئی ہیں اور علاقہ میں غیر علاقائی طاقتوں کی فوجی موجودگی کو وہ بد امنی کا باعث سمجھتی ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایک قوم کے اقتدار کو سمندر کے فوائد  اور برکات  سے بہرہ مند ہونے کی راہیں ہموار کرنے کا موجب قراردیتے ہوئے فرمایا: علاقہ میں موجود ایرانی مسلح افواج اس اقتدار کو جہاد اور ایثار کے ذریعہ فراہم کرسکتی ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ہم نے کسی بھی ملک کو جنگ و جدال اور مقابلہ کی دعوت اور تشویق نہیں کی ہے اور نہ ہی ایسا کریں گے اور جہاں تک ممکن ہوسکے گا جنگ و جدال کی سازشوں اور منصوبوں کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے البتہ جو طاقتیں اپنی پیشرفت کو منہ زوری اور تسلط کے ذریعہ حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں انھیں یہ محسوس کرنا چاہیے کہ وہ ایک مقتدر اور قوی قوم کے مد مقابل ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سمندر میں بحریہ کو ایرانی قوم کے اقتدار کا مظہر قراردیا اور جنوبی علاقہ میں موجود مسلح افواج کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: آپ مخلصانہ اور صادقانہ طور پر اپنی مجاہدت کو پوری طاقت اور قوت کے ساتھ جاری رکھیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکیدکرتے ہوئے فرمایا: ایران اور اسلامی جمہوری نظام ایسے جوانوں کا مرہون منت ہے جنھوں نےقوم کے اقتدار کا عملی نمونہ پیش کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے  حکومتی اداروں اور اعلی حکام پر زوردیا کہ وہ بڑے کام انجام دینے کے لئے علاقہ میں موجود مسلح افواج کے ساتھ بھر پور تعاون کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےبندر عباس اور بحریہ کے فرسٹ ہیڈ کوارٹر پر اپنی موجودگی کو علاقہ میں موجود مسلح افواج کی حوصلہ افزائی  اور انھیں دل کی گہرائی سے شاباش ، ہمت اور شجاعت دلانےکا مقصد قراردیتے ہوئے فرمایا: اس علاقہ میں ایرانی قوم کے جوانوں کی صادقانہ، مخلصانہ اور خاموش مجاہدت ایک اہم نیکی اور حسنہ ہے جو اللہ تعالی کے پاس محفوظ ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل سیاری نے تمام ممالک کے رشد و فروغ میں سمندر کے اہم نقش کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: ایران کی سمندری  سیادت اور اقتدار سمندر اور آزاد سمندری حدود میں فراہم ہوتا ہے اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کی اس معاملے پر اسٹراٹیجک نگاہ کی بدولت اس سلسلے میں اہم اور مؤثر اقدامات انجام دیئے گئے ہیں۔

ایڈمیرل سیاری نے مزید کہا: اس مدت کے دوران بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ، دریائی صنعت میں جہادی حرکت و جہادی عمل، بحری بیڑے کی تعمیر نو، مؤمن اور ماہر افراد سے استفادہ اور یونیورسٹیوں اور علمی مراکز کے تعاون و مشارکت کو مد نظر رکھا گیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران بحریہ کی سطحی جنگی کشتیوں  اور آبدوز جنگی کشتیوں ، صنعتی و تعمیراتی کارخانوں وفیکٹریوں اور تربیتی مراکز کا بھی قریب سے مشاہدہ کیا۔  

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بحریہ کے انجینئروں اور ماہرین کی توانائیوں ، وسائل و آلات کی پیداوار و ارتقاء اور کشتیوں کی ساخت و تعمیر کے بارے میں قریب سےآشنائی حاصل کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آبدوز کشتیوں کے تربیتی مرکز، آبدوز جنگی کشتی کی ہدایت کے شبیہ مرکز اور یونس آبدوز کشتی کا بھی قریب سے مشاہدہ کیا۔یونس نامی آبدوز کشتی دریائے احمر کا حال میں 68 روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس لوٹی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آبدوز کشتیوں کی نگہداری اور تعمیر کے مرکز بالخصوص غدیر کشتیوں کے مرکز کا بھی مشاہدہ کیا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نےاس مرکز میں ایرانی ماہرین کے توسط سے آبدوز کشتیوں کی تعمیر اور پیچيدہ آلات و قطعات کی تعمیر کا بھی قریب سے معائنہ کیا۔
700 /