ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

تمام اداروں اور سیاسی و فکری احزاب کو عملی طور پر اتحاد کی حفاظت کرنی چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےآج سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈروں اور سپاہ میں نمائندگی ولی فقیہ کے اہلکاروں سے ملاقات میں انقلاب اسلامی کی حقیقی پاسداری کو انقلاب اسلامی کے اعلی اہداف کی جانب اسلامی نظام کی پرسرعت ، پرنشاط اورآگے کی سمت حرکت کو طے شدہ نقشہ کے مطابق قرار دیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی آگے کی جانب حرکت اور اس کے تکامل کو جاری رکھنے کے لئے اختلاف کو شعلہ ور کرنے اور جنجال برپا کرنے سے پرہیزکرنا بہت ضروری ہے اور تمام اداروں، سیاسی و فکری احزاب کو عملی طور پر اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
یہ ملاقات اسلام کے عظیم پاسدار سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے یوم ولادت اور یوم پاسدار کی مناسبت سے منعقد ہوئی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اعیاد شعبانیہ بالخصوص تیسری شعبان المعظم کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اور حضرت امام حسین علیہ السلام کے یوم ولادت کو یوم پاسدار کے عنوان سے موسوم کرنے کو خلاقانہ اور با معنی حرکت قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام حسین علیہ اسلام کی دس سالہ امامت کے دوران اسلام کی حقیقی پاسداری عملی طور پر محقق ہوئی لہذا حضرت امام حسین علیہ السلام کی زندگی کے حالات کا مطالعہ اور جائزہ پاسداری کے حقیقی معیاروں اور اصولوں کا اصلی نقشہ ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےحضرت امام حسین علیہ السلام کے دس سالہ دور امامت کے مختلف پہلوؤں کی تشریح میں حضرت (ع) کی تبلیغی حرکت،  انداز تبلیغ، خواص کی بیداری اور احساس ،اس دور کی خطرناک  اور منحرف سازش کے مقابلے میں مجاہدت، استقامت اور جان کو ہتھیلی پر لیکر قیام اور اسلام کے احکام اور دستورات کی بنیاد پر عمل کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام حسین علیہ السلام کا ایثار، ان کی حرکت اور خاندان اہلبیت علیھم السلام پر وارد ہونے والے رنج و آلام اس تاریخی حرکت کی بقا اور اسلام کی اقدار کی حفاظت کا باعث بن گئے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےمعروف شخصیات اور خواص کی جانب سے شکوک و شبہات کرنےکے مقابلے میں صبر کوسید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی حرکت کا ایک سخت پہلوقراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام حسین علیہ السلام کا سخت ترین صبر، صاحب نفوذ اور مؤثر افراد کے وسوسوں اور بظاہر مصلحت آمیز افکار کے مقابلے میں تھا جو شرعی توجیہات کے ذریعہ حضرت امام حسین علیہ السلام کو اس راستے پر قدم رکھنے سے روک رہے تھے لیکن حضرت امام حسین علیہ السلام ان شبہات کے مقابلے میں  صبر واستقامت کے ساتھ وارد ہوگئے اور اسلام کو ایک عظیم انحراف سے بچا لیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی حرکت کے دائرے میں پاسداری کے حقیقی معنی کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: تیسری شعبان المعظم کا نام یوم پاسدارکے نام سے موسوم کرنے کا حقیقی معنی یہی ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو ہمیشہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے راستے پر گامزن رہنا چاہیےاور انقلاب اسلامی کی کامیابی سے لیکر اب تک سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے عمل کا منصفانہ جائزہ لینےسے پتہ چلتا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی حقیقت میں اسی راہ پرپائداری اور استقامت کے ساتھ گامزن ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی آگے کی سمت حرکت کو جاری رکھنے کے لئے طے شدہ نقشہ کے معیاروں اور خصوصیات پر توجہ کوسپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی توانائی کے ارتقا اور کیفیت کے لئے ضروری قراردیتے ہوئےفرمایا: اگر سپاہ کی گذشتہ نسل نے انقلاب کے اوائل اور دفاع مقدس کے دوران قوی جذبات اور شرائط میں رشد و تکامل حاصل کیا تو سپاہ کی نئی اور جدید نسل کو بھی معرفت ، آگاہی ، بصیرت، فداکاری، صحیح اور بر وقت عمل انجام دینے میں کہیں زیادہ مضبوط و مستحکم اور قوی ہونا چاہیے کیونکہ اگر چہ اس وقت کوئی فوجی جنگ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ایک ظریف اور خطرناک جنگ جاری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس کے بعد سپاہ کے حقیقی تشخص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب کی پاسداری کے مفہوم سے ریڈيکل اور انقلاب کی موجودہ حالت کی حفاظت کا معنی اخذ نہیں کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب کی حرکت کو ذاتی طور پرطے شدہ اہداف کی جانب سریع اور پر سرعت قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب کی پاسداری کا معنی و مفہوم یہ ہے کہ اسلامی نظام کی انقلابی حرکت کا استمرار اگے کی سمت جاری و ساری رہنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کی پیشرفت اور انقلابی حرکت کی پاسداری کے لئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں اندرونی اور بیرونی سطح پر دو حرکتوں کو ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: اندرونی حرکت جس کی سپاہ کو ہمیشہ ضرورت ہے وہ معنوی اور مادی دو بنیادوں پر استوار ہے معنوی پہلو کے لئے پاسداری کے معیاروں اور اقدار پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے اور اسی بنیاد اور معیار پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے تمام کمانڈروں  کی پیشرفت کا جائزہ لینا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ کے اندرونی مادی پہلو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تشکیلاتی ، علمی، تحقیقاتی اور فوجی تربیتی امور سپاہ کی اندرونی مادی حرکت کا حصہ ہیں اور مادی اور معنوی دونوں پہلوؤں کے باہمی اتحاد سے سپاہ کا ایک زندہ ، پر نشاط، اور آگے کی سمت گامزن رہنے والا جوان مجموعہ وجود میں آجائے گا۔
700 /