ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

دوستوں کو ناراض اور دشمنوں کو خوشحال کرنے والے ہر اقدام سے پرہیز کرنا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےآج صبح صوبوں کی اعلی کونسلوں کے سراہوں ،ارکان اورصوبائی میئروں کے ساتھ ملاقات میں شہر اور دیہاتوں میں اسلامی کونسلوں کی تشکیل کو اسلامی جمہوری نظام کا اہم افتخار نیز عوامی آراء ،عوامی خواہشات اور مختلف نظریات پر مشتمل ایک اہم ادارہ قراردیا اور عوامی خدمت انجام دینے کے لئے مثبت رقابت ، انسجام اور تعاون و ہم آہنگی پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ہر ایسے اقدام سے پرہیز کرنا چاہیے جو دشمنوں کی خوشحالی و خوشنودی اور دوستوں کی ناراضگی اور ناراحتی کا سبب قرار پائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر کام باہمی تعاون، انسجام اور ہمدلی و ہمدردی کے ذریعہ انجام پذیر ہوں تو وہ یقینی طور پر اللہ تعالی کے روز افزوں  فضل و کرم کا باعث بنیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی کونسلوں کو بہت ہی اہم ، حساس اور دقیق موضوعات میں شمارکرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کے بنیادی آئین میں شہری اور دیہاتی کونسلوں کی تشکیل اس بات کا مظہر ہے کہ اسلامی جمہوری نظام میں ملک کے گوناگوں و متنوع افکار، نظریات اور مشوروں کو کتنی اہمیت حاصل ہے اور یہ مسئلہ استبدادی اور رجعت پسند نظاموں کے باکل بر عکس ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےفرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کا سب سے بڑا افتخار یہ ہے کہ اس نے پہلے ہی دن سے عوامی آراء اور عوامی خواہشات و نظریات پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ مبذول کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہری اور دیہاتی اسلامی کونسلوں کی ذمہ داری کے بارے میں پیش کئے جانے والے نظریات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بنیادی آئين، اسلامی کونسلوں کی ذمہ داریوں کے بارے میں اصلی ملاک و معیارہے اور بنیادی آئین کی توضیح و تشریح بھی صرف گارڈین کونسل کی ذمہ داری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گارڈین کونسل کی نظر کو حجت قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی کونسلوں کی ذمہ داریوں کے سلسلے میں بھی گارڈین کونسل کی نظر ملاک و معیار ہونی چاہیے اور کیا اسلامی کونسلوں کی ذمہ داری صرف نظارت کی حد تک محدود ہے یا نظارت کے ساتھ اجرا میں بھی ان کے  دوش پر کوئی ذمہ داری عائد ہے اس کا فیصلہ گارڈین کونسل کی ذمہ داری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ نظارت کے لئے بھی ایسا طریقہ کا وضع کرنا چاہیے جس کے نتیجے میں  ایک طرف اجرائی حدود میں نظارت کا کوئی عمل دخل نہ ہو اور دوسری طرف نظارت بیکار بھی  ثابت نہ ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں اسلامی کونسلوں کے اہم کردار اور انھیں محفوظ و مستحکم بنانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی کونسلوں کی سب سے اہم ذمہ داری یہ ہے کہ انھیں ملک کے مختلف آداب و رسوم کے بارے میں جواب دینے کی راہیں ہموار کرنی چاہییں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہروں اور دیہاتوں میں ثقافتی مسائل پر سنجیدہ توجہ  مبذول کرنےکو اسلامی کونسلوں اور میئروں کی سب سے اہم ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: شہروں اور دیہاتوں میں گوناگوں خدمات منجملہ عمارتوں کی تعمیر، سڑکوں کی تعمیر، اسم گذاری اور شہروں کو خوبصورت بنانے کے سلسلے میں موجودہ ترقیاتی وسائل، ایرانی معماری، دینی اعتقادات، سماجی، علاقائی اور موسمی شرائط کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے استقلال اور تشخص کو اسلامی جمہوری نظام کی ایک ممتاز اور برجستہ خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا: ہم اسلام کی برکت سے ایرانی تشخص کو قائم رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور یہ حقیقت تمام شہری امور اور خدمات رسانی میں نمایاں رہنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ملک کی پیشرفت و ترقی اور حقیقی عزت کی جانب گامزن رہنے کے لئے شہروں اور دیہاتوں میں دینداری اور اسلامی ماحول کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی کونسلوں اور ملک کے دیگر تمام اداروں کے درمیان تعاون اور انسجام پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ہر قسم کی عدم ہم آہنگی ،عدم تعاون اورمنفی رقابت ملک کے لئے بہت ہی مضر اور نقصاندہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمنوں کو خوشحال کرنے والے ہر اقدام کی مذمت پر مبنی حضرت امام خمینی (رہ) کے معیاروں میں ایک معیار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہر ایسے اقدام سے پرہیز کرنا چاہیے جو دشمنوں کی خوشحالی و مسرت اور دوستوں کی ناراضگی و ناراحتی کا موجب قرار پائے۔

اس ملاقات کے آغاز میں صوبائی اعلی کونسلوں کے سربراہ جناب چمران نے شہری اور دیہاتی کونسلوں میں ایک لاکھ دس ہزار افراد کی موجودگی اور صوبوں کی اعلی کونسل میں 31 صوبوں میں سے 75 ارکان کی شرکت کو دینی عوامی حکومت کا شاندار مظہر قراردیتے ہوئے کہا: اسلامی کونسلوں کی ایک بڑی مشکل یہ ہے کہ ان کی ذمہ داری صرف نظارت کی حد تک معین کی گئی ہے۔

جناب چمران نے پائدار درآمدات کو شہری اور دیہاتی کونسلوں کی ایک اور مشکل قراردیا ، اور ذرائع ابلاغ بالخصوص ریڈيو ٹی وی کی اسلامی کونسلوں اور صوبوں کی اعلی کونسل پر مزید توجہ دینے اور عدالتوں اور ملک  کے تحقیقاتی ادارے کی طرف سے مزید تعاون کا مطالبہ کیا۔

اس ملاقات میں تہران کے میئر جناب قالیباف نے صوبائی دارالحکومتوں کے میئروں کی نمائندگی میں میونسپلٹی کی جانب سے عوام کو خدمات بہم پہنچانے کے سلسلے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: غیر قانونی تعمیرات کی روک تھا، مالی شفافیت، جامع منصوبوں کی تدوین، عملی کام، پسماندہ علاقوں پر توجہ ، عوامی مسائل کا براہ راست حل، جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ ، ماحولیات پر توجہ  اور ثقافتی مسائل پر خصوصی توجہ  جیسے امور بڑے شہروں کی میونسپلٹی کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

700 /