ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی کا اعلی حکام اور اسلامی ممالک کے سفیروں سے خطاب:

بڑے شیطان کے ہاتھ کاٹنے اور علاقہ میں اس کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے سےعلاقائی قوموں اور اسلامی ممالک کے دردوں کا علاج ہوجائے گا

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح حکومت کے اعلی عہدیداروں ، اہلکاروں ، اسلامی ممالک کے سفراء اور عوام کے مختلف طبقات سے ملاقات میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور صادق آل محمد (ص) کی میلاد مسعود کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اور علاقہ میں بعض اقوام کی بیداری  کو اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حیات بخش خورشید سے بہرہ مند ہونے کے لئے انسانی ظرفیت میں اضافہ کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: علاقائی ممالک اور قوموں کی سرنوشت اور تقدیر کے بارے میں بڑے شیطان امریکہ کے ہاتھ کاٹنے اورعلاقہ میں  اس کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے سے علاقائی قوموں کے دردوں اورغموں کا علاج ہوجائے گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نبی مکرم (ص) کی ولادت با سعادت کو انسانی زندگی میں صبح درخشاں قرار دیتے ہوئے فرمایا: انسان کی معرفت جتنی زيادہ اور عمیق ہوگی، انسانی ظرفیت میں طول تاریخ جتنا اضافہ ہوگا تو انسانی معاشرے کی تقدیر اور سرنوشت میں پیغمبر اسلام (ص)کی بعثت کے سعادت بخش برکات اتنا ہی آشکار ہوجائیں گے اور اس درخشاں حقیقت کے آثار علاقہ میں نمایاں ہورہے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض علاقائی ممالک بالخصوص مصر و تیونس میں اسلامی بیداری کوسامراجی طاقتوں سے قوموں کے تنگ آنے اور ذلت و ظلم و ستم اور تاریکی سے نجات حاصل کرنے کی تلاش و کوشش کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور تسلط پسند طاقتوں کی طرف سے دیگر ممالک اور عوام کی سیاسی ، اقتصادی، ثقافتی اور سماجی زندگی میں بے جا مداخلت سے لوگ تنگ آگئے اورلوگ نےمجبور ہوکر اس کے علاج کے لئے غور و فکر شروع کردیا اور اب لوگ میدان میں نکل آئےہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسی طرح مادی تمدن سے مغربی ممالک کے عوام کی ناراضگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر مسلمان اپنی صحیح رفتار و گفتار کے ذریعہ  عالمی برادری تک اسلامی معارف کی درست اور صحیح پہچان کراسکیں تو یقینی طور پر دنیا میں اسلام کی جانب رجحان میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا اوراس مسئلہ کے پیش نظر اپنی رفتار کی اصلاح  کے سلسلے میں مسلمانوں کی ذمہ داری مزید سنگين ہوجاتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مستکبروں کی موجود گی کے بارے میں اظہار نفرت کو بعض علاقائی قوموں کی بیداری کے ابتدائی نتائج قرار دیتے ہوئے فرمایا: امریکی علاقہ میں جاری عوامی تحریک کے تیر سے خود کو دور رکھنے کی بہت تلاش و کوشش کررہے ہیں لیکن وہ ناکام ہوجائیں گے کیونکہ عوام سمجھ چکے ہیں کہ امریکہ اور اس کے عوامل کی پالیسیاں ان کی ذلت و تحقیر اور قوموں کے درمیان اختلاف ڈالنے کا موجب ہیں لہذا علاقائی قوموں کی مشکلات کو حل کرنے کی کلید کا راز اس بات میں پوشیدہ ہے کہ اس خطے سے امریکہ کی  مداخلت کو بند اور اس کی بساط کو لپیٹ دیا جائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مشرق وسطی میں قوموں اور حکومتوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کو امریکی پالیسیوں کا مظہر قرار دیتے ہوئے فرمایا: جب قومیں میدان میں موجود ہوتی ہیں تو اس وقت منہ زور طاقتوں کی دھار کند ہوجاتی ہے اور اگر حکومتیں اپنی قوموں کے ہمراہ ہوں تو امریکہ اور دوسری تسلط پسند طاقتیں اپنے منصوبوں کو ان پرمسلط نہیں کرسکتی ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسرائیل کی غاصب اور جعلی حکومت کو سرطانی غدد اور علاقہ میں مختلف قسم کی سیاسی اور اقتصادی بیماریوں کا عامل قراردیتے ہوئےفرمایا: امریکہ اس جنگ طلب اور اختلاف ڈالنے والی غاصب اسرائیلی حکومت کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے لیکن اسرائیل کے بارے میں علاقائی قوموں کی نفرت آج کہیں زیادہ آشکار ہوگئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقہ میں جاری اسلامی بیداری کے فروغ اور اس کی ہدایت کے سلسلے میں دینی علماء ، یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور سیاسی  و علمی ماہرین کی ذمہ داری کو بہت سنگين قراردیتے ہوئے فرمایا: علاقائی ممالک کے ممتاز افراد اور دانشوروں کو چاہیے کہ وہ سامراجی طاقتوں کےاداروں کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ وہ مختلف بہانوں اور وسائل کے ذریعہ عوام کی اس عظیم تحریک کو منحرف کریں یا اسے اغوا کرکے اس پر قبضہ جمالیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اعلی اہادف کی سمت اسلامی بیداری کی عوامی تحریک کی ہدایت اور حفاظت کو امت اسلامی اور علاقہ کے درخشاں مستقبل کا باعث قراردیا اور مسلمانوں کی ڈیڑھ ارب آبادی اور ان کی جغرافیائی خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امت اسلامی کی موجودہ صورتحال میں انقلاب آنا چاہیے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم اور اسلام کی برکت سے یہ تبدیلی اور انقلاب بہت جلد رونما ہوجائے گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآنی آیات کے حوالے سے " توکل ، اللہ تعالی کے مقابلے میں خضوع ، ایمانی بھائیوں کے ساتھ مہر و محبت، مستکبروں اور ظالموں کے مقابلے میں استقامت اور پائداری کو ایک مسلمان اور اسلامی معاشرے کی خصوصیات قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کی عزیز قوم اللہ تعالی کی توفیق سے اس راہ پر گامزن ہے اور دیگر قومیں بھی آہستہ آہستہ اس طرف حرکت کررہی ہیں تاکہ اللہ تعالی کا یہ وعدہ " والعاقبۃ للمتقین"  محقق ہوجائے۔

اس ملاقات کے آغاز میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب احمدی نژاد نے پیغمبر اسلام (ص)کے صبر و استقامت ، عبادت و بندگی ، عدل و انصاف، مظلوم کا دفاع اور عزت و کرامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات عالمی اور عمومی مطالبات میں تبدیل ہوگئی ہیں اور بعض قومیں سامراجی طاقتوں کے ظلم و ستم اور ذلت و تحقیر کے مقابلے میں صف آرا ہوچکی ہیں ۔

صدر احمدی نژاد نے کہا : سامراجی طاقتوں کے پیچیدہ منصوبہ کے باوجود قومیں بیدار ہوچکی ہیں اور وہ انبیاء (ع) کے راستہ کی طرف گامزن ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران مصلح کل کی حکومت کے قیام کے لئے الہی دعوت کی ایک عظیم اور بلند آواز ہے۔

700 /