رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زاہدان کی جامع مسجد میں گذشتہ ہفتہ بم دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے ساتویں دن کی مناسبت کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں امریکی، برطانوی اور اسرائیلی جاسوس اداروں کو زاہدان میں دہشت گردی کے سنگين جرم کااصلی حامی و پشتپناہ قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمنوں کی طرف سے دہشت گردی کی اس سنگين کارروائی کا اصلی مقصد ملک میں مذہبی منافرت اور دینی اختلاف کو ہوا دینا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سامراجی طاقتوں کے آلہ کار دہشت گردعناصر کو اپنے شوم مقصد میں کامیاب ہونے کی ہر گزاجازت نہیں دےگی، تینوں قوا میں ذمہ دار اداروں اور اہلکاروں کو ملکی اور قومی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے جرائم پیشہ عناصر کاسنجیدگی اور سختی کے ساتھ مقابلہ کرینا چاہیے اور انھیں جلد از جلدکیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
زاہدان میں جرائم پیشہ دہشت گردوں کے ہاتھوں ملک کے بعض مؤمن اور مخلص افراد کی شہادت کا ساتوں دن ہے اس خونی واقعہ میں اغیار کے فتنہ انگيز اورجاسوس اداروں کی حمایت اورپشتپناہی کے ذریعہ مجرم ، متعصب ، منحرف اور گمراہ وہابی ہاتھ نے ایسے خاندانوں کو عزادار اور ایسے دلوں کو زخمی اور داغدار کیا جن کے دل خالص توحید کے نور سے درخشاں اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کے اہلبیت علیھم السلام کی محبت و الفت سے سرشار اور لبریز تھے۔
ان جاہل ، اندھے ،قاتل اور متعصب وہابیوں نے اپنے تاریک باطن اور گمراہ دل کو ان سامراجی طاقتوں کے حوالے کردیا ہےجنھوں نے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ اپنی دشمنی کا متعدد بار عینی ثبوت پیش کیا ہے اور جس جگہ اور جب بھی انھیں موقع ملا ہے انھوں نے مسلمانوں کے ساتھ اپنی عداوت اور دشمنی کو نمایاں اور عملی طور پر ظاہرکیا ہے ، اسلام اور مسلمانوں پر کاری ضرب لگائی ہے اور اسلامی جمہوری اسلامی ایران کے ساتھ بھی ان کی دشمنی کی سب سے بڑي وجہ یہی ہے کہ ایرانی قوم نے اپنےملک میں اسلامی پرچم بلند کیا ہے اور وہ مسلمانوں کو ہمیشہ اسلامی عزت، اقتدار اور باہمی اتحاد کی دعوت دیتی ہے اس خونی واقعہ اور اس جیسے دوسرے واقعات کے ذریعہ اسلام دشمن عناصر، مسلمانوں کی صفوں میں عداوت اور اختلاف کی آگ پھیلاکر انھیں کمزور بنانا چاہتے ہیں اسلامی جمہوریہ ایران دسیوں سال سے غزہ ، فلسطین ، افغاستان اور کشمیر اور عالم اسلام کےدیگر مقامات پر مسلمانوں کا سب سے بڑا اور مطمئن حامی رہا ہے اسی لئےآج وہ امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے جاسوسی اداروں کی سازشوں اور حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے دشمن اپنے ناقص خیال اور اس وحشیانہ اقدام کے ذریعہ ایران میں شیعہ اور سنی کے درمیان اختلاف پیدا کرنا چاہتا ہے۔
لیکن دشمنان اسلام اس بات سے غافل ہیں کہ ایران کے اہلسنت بھی اپنے شیعہ بھائیوں کی طرح اس مقدس نظام کے بارے میں بارہا اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرچکے ہیں اور انھوں نے سامراجی طاقتوں اور ان کے عوامل کے مقابلے میں ایمان اور شجاعت کے بے مثال جوہر دکھائے ہیں، ہمارے ملک میں دہشت گردی کی پیدائش ، فروغ اور حمایت میں امریکہ اور برطانیہ کی شوم پالیسیاں کارفرما ہیں اور خطے میں ان کے لئے کام کرنے والےحکومتی اور غیر حکومتی عوامل دہشت گردی کی پیدائش کا اصلی سبب ہیں لہذآ تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ کے دہشت گردی کےاس نامشروع و نامبارک امریکی اور برطانوی فرزند کے خلاف قیام کریں اور دہشت گردی کے اس گروہ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں جومفسد فی الارض اور اللہ تعالی کے ساتھ محارب ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور ہمسایہ ممالک میں رہنے والےاہل سنت کے تمام فرقوں بالخصوص دینی علماء، یوینورسٹی اساتذہ، مفکرین کے دوش پر سنگین ذمہ داری ہےکہ وہ اسلامی وقار و تشخص کو بچانے کے لئے اس خـبیث گروہ کی گھناؤنی پالیسی اور وحشیانہ حملوں کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں اسلامی اور عربی ممالک میں تمام شیعہ اور سنی ممتاز و ماہرین کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے فروغ اور مسلمانوں کی صفوں میں اختلاف ڈالنے کے لئے دشمن کے شوم منصوبوں کی تمام لوگوں کے لئے وضاحت کریں اور مذہبی اختلافات کے عظیم خطرے سے انھیں آگاہ کریں کیونکہ دشمنان اسلام کی سب سے بڑی آرزو و تمنا یہی ہے۔
اللہ تعالی کے حکم سے اسلامی جمہوریہ ایران سامراجی طاقتوں کے عناصر اور آلہ کاروں کو وہابیت کے نام یا اس جیسے کسی دوسرے نام کے سائے میں مسلمان بھائیوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دےگا۔ تینوں قوا میں ذمہ دار اداروں کے حکام اس بات کے پابند ہیں کہ وہ ملک کے اتحاد و یکجہتی اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے دشمن عناصر کا سختی اور سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ کریں اور جرائم پیشہ اور فتنہ انگیز افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں ۔ مؤمن اور نیک افراد کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی بصیرت کی حفاظۃ کے ساتھ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور ہر قسم کی غیر قانونی حرکت سے اجتناب کرتے ہوئے ملک کے حکام اور ذمہ دار افراد کو اپنی ذمہ داری پورا کرنے میں مدد فراہم کریں۔
میں ایک بار پھر زاہدان کے خونی حادثہ اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے دن درجہ شہادت پر فائز ہونے والے شہیدوں کی روح پردرود و سلام بھیجتا ہوں ۔ اور ان کے عزيز و اقارب اور دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لئے اللہ تعالی سے صبر و اجر اور ثواب طلب کرتا ہوں ، اللہ تعالی کی بارگاہ میں التجا کرتا ہوں کہ وہ اس حادثے میں زخمی ہونے والے مظلوم افراد کو جلد از جلد صحت و سلامتی مرحمت فرمائے۔
والسلام علي عباداللهالصالحين و رحمهالله و بركاته
سید علی خامنہ ای
30/تیر ماہ/1389