ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

سماجی، سیاسی اور فردی بد عنوانیوں کے ساتھ سختی سے نمٹنا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کو وزیر داخلہ اور محکمہ پولیس میں مسلح فورسز کےکمانڈر انچیف کے قائم مقام، پولیس کے سربراہ اور دیگر اعلی افسروں  اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں مسلح فورسزمیں پولیس کی ذمہ داری کو بہت ہی حساس ، اہم ، نازک اورظریف قراردیتے ہوئے فرمایا: پولیس کو اپنے اقتدار اور ہیبت کے ساتھ ساتھ عوام کے ساتھ مہر و محبت کے ساتھ پیش آنا چاہیے اور ان دو صفات کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کرنا چاہیے۔

رہبر معظم اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اقتدار اور محبت کی دونوں صفات کو قائم رکھنے کے لئے غور و فکراور منصوبہ بندی کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: پولیس کو چاہیے کہ وہ صحیح اور درست منصوبہ بندی کے ساتھ ان دونوں خصوصیات کو عملی جامہ پہنائے تاکہ اس کی بنیاد پر مختلف شعبوں کے عمل کا جائزہ لیا جا سکے ۔

رہبر معظم  انقلاب اسلامی نے پولیس اہلکاروں کی سرگرمیوں کو مؤثر اورنتیجہ خیز بنانے کے لئے دیگر ذمہ دار اداروں سے ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: وزارت داخلہ اور پولیس کے درمیان ہم آہنگی اسی طرح اس کے ماتحت شعبوں بالخصوص قومی سلامتی کونسل کے ساتھ پولیس کی ہم آہنگي بہت ہی ضروری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گزشتہ برس پیش آنے والے تلخ وناگوار واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:  ان واقعات میں آشوب گروں اور بلوائیوں نے عوام کے لئے تلخیاں پیدا کیں، سرانجام اللہ تعالی کے لطف و کرم سے قوم کو ان پر فتح و کامیابی حاصل ہوئی اور جہاں جہاں بھی ذمہ دار اداروں نے ہم آہنگی اور ہوشیاری کا مظاہرہ کیا وہاں اچھے  اور بہترنتائچ برآمد ہوئے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے  نظم و نسق برقرار رکھنے، آشوب، اسمگلنگ، چوری، بد امنی اور منشیات جیسے جرائم کے ساتھ مقابلہ کرنےکو پولیس کی اصلی ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: بد عنوانیوں اور جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ مقابلہ کرنے والے محکمہ کے اندر کسی بھی سطح پر کوئی بد عنوانی نہ پائی جاتی ہو ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تمام مسائل کے بارے میں مکمل آگاہی کو پولیس کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئےفرمایا:اگر پولیس کو مکمل آگاہی حاصل ہو گي تو اس صورت میں مجرموں کے خلاف کارروائی کے دوران بے گناہ افراد کو کوئي گزند نہیں پہنچے گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مجرموں کے ساتھ مقابلہ کرنے میں پولیس کے کردار کی نزاکت اور ظرافت کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا:دیگر مسلح فورسز کے برخلاف پولیس کا مقابلہ ظاہری اور آشکاردشمن سے نہیں بلکہ ان کا مقابلہ ایسے جرائم پیشہ افراد سے ہے جو عام عام لوگوں کے درمیان موجود ہیں اور پولیس کو ایک حاذق اور ماہر جراح کی طرح اس سرطانی غدد کو اس طرح باہر نکالنا چاہیے تاکہ جسم کے دیگر اعضاء کو کوئي نقصان نہ پہنچ سکے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کے ساتھ پولیس کی دوستانہ ،مناسب اور مہر و محبت پر مبنی رفتار پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: عوام کے سامنے پولیس کا اقتدار اور اس کی  ہیبت و جلالت برقرار رکھنا واجب ہے اور اس کے ساتھ عوام کا احترام بھی واجب ہے اور یہ دونوں چیزوں کا ایک دوسرے کے ساتھ رہنا ضروری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پولیس کو سماجی برائیوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: فردی ، سماجی اور سیاسی بد عنوانیوں کے خلاف ٹھوس اقدامات عمل میں لانا ضروری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جو لوگ جان بوجھ کر یا عدم توجہ کی بنا پر دینی، مذہبی اور  عفت و نجابت کے لحاظسے سماجی چہرے کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان کے ساتھ بھی قوت اور قدرت کے ساتھ نمٹنا چاہیے ۔

اس ملاقات میں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل احمدی مقدم نے مختلف شعبوں میں پولیس کی کارکردگی اور فعالیت کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا : پولیس نے چوتھے منصوبہ کے دوران سرحدوں کے کنٹرول، ٹریفک حادثات میں کمی، منشیات اور دیگر جرائم کے ساتھ مقابلہ میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

اس ملاقات کے آغاز میں نماز ظہر و عصر رہبر معظم انقلاب اسلامی کی امامت میں منعقد ہوئی۔

700 /