رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ خامنہ ای نے شھیدوں کی تجلیل و تکریم کے دن کی مناسبت سے اپنےایک پیغام میں ، شھیدوں کو دفاع مقدس کے سنہری دور کا مظہر اور علامت قرار دیا اور وضاحت فرمائی کہ ان بلند مرتبہ شھیدوں کی یاد کو زندہ رکھنا ، حیات بخش ہے جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے ایرانی مؤمن قوم کے درخشاں گوہر کو آشکار کیا ۔
اس پیغام کا متن حسب ذیل ہے جسے آج سہ پہر شھید فاؤنڈیشن میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے نمائیندے جناب محمد حسن رحیمیان نے بھشت زہرا میں شہدا کے مزاروں کی غبار روئی ، عطر افشانی اور پھول چڑہانے کی رسم کے موقع پر پڑھ کر سنایا :
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران ، ایرانی قوم کے رزمیہ کارنامے اس خدائی سرزمین کے انسانوں کی صلاحیتوں کے عروج کے غماز ہیں ۔ اس پر تلاطم دور کا پیمانہ ، استقامت و شجاعت ، طاقت و خلاقیت ، ہوشیاری و ذہانت ، فکری و جذباتی ، باطنی جلا ، خالص ایرانی طرز تفکر ، اور سب سے بڑھ کر ایرانی قوم کے گہرےایمان اور عمل سےچھلک رہا تھا ۔
اس سنہری دور کا مظھر و علامت ہمارے شہدا ہیں جنہوں نے اس عظیم بنیاد کواپنے خون سے سینچا، اسے استحکام عطا کیا ، اور ایران کی مؤمن قوم کے درخشان جوہر کو آشکار کیا ۔
ان شہیدوں کی یاد ، ہماری رگوں میں دوڑنے والے خون کی طرح ، ہمیں زندگی عطا کرتی ہے ، اس یاد کو ہمیشہ زندہ رکھنا چاہئیے ، خدا کا درود و سلام ہو ان شہیدوں پر ان کے صابر خاندانوں پر اور راہ خدا میں ایثار و قربانی کا منظر پیش کرنے والوں پر ۔
سید علی خامنہ ای