ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

حقیقی اقتدار ، انقلاب اسلامی کے اصولوں سے مسلسل وفاداری سے وابستہ ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ کردستان کے دورے کے پانچویں دن مریوان کے شجاع، بہادر ، مؤمن اور پرنشاط عوام کے اجتماع سے خطاب میں قومی عزت و وقار کو ایرانی عوام کے تابناک و درخشاں مستقبل میں بہت اہم اور مؤثر عامل قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ تابناک مستقبل جوانوں سے متعلق ہے اور اجانب کے نسخوں سے پرہیز کرتے ہوئے اسلامی ، قومی اور مقامی نسخوں کی بدولت یہ امرمحقق ہوجائے گا۔

مریوان کے زاکرس کھیل اسٹیڈیم میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے لاکھوں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: وہ اجانب جو ایرانی قوم کی تحقیر و ذلت کی تلاش و کوشش میں ہیں ان کے ساتھ مقابلہ قومی عزت و وقار کا باعث ہے ایران کے دشمن ایرانی قوم کی عظمت وپیشرفت و ترقی کو اپنے لئے مفید نہیں سمجھتے ہیں لہذا دشمن سے وابستگی کے تمام نسخے قومی مفادات اور ملک تعمیر و ترقی اور استقلال کے بالکل خلاف ہیں۔

رہبر معظم نے مغربی ممالک کے سرمایہ دار نظام کی طرف سےاقتصادی بحران پر عدم کنٹرول کو ان کی مدیریتی ناتوانی اور کمزوری قراردیتے ہوئے فرمایا: قوم کے ماہرین ، حکومتی اہلکار بالخصوص ہمارے جوان اس سلسلے میں غور وفکر کریں ۔

رہبر معظم نے اسلام ناب محمدی (ص) کو " جو قرآن ، سنت اور اہلبیت (ع) کی بنیاد پر استوار ہے " اصلی نسخہ اور قوم کی پیشرفت و ترقی کا اصلی مبنا قراردیتے ہوئے فرمایا: ہم کسی کو تنگ نظر اور متحجراسلام کی طرف دعوت نہیں دیتے بلکہ وہ اسلام جسے ہم ملک کی عزت و عظمت اور ترقی و سرافرازی کا باعث سمجھتے ہیں وہ انسان کو غور و فکر اور تدبر و تعقل کی دعوت دیتا ہے اور وہ انقلاب اسلامی جیسی باعظمت تحریک کو پیدا کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔

رہبر معظم نے ان افراد پر تنقید کی جو مختلف ادوار بالخصوص انتخابات کے دوران عوام کی توجہ کو مبذول کرنے کے لئے مغربی ممالک کی باتوں کو دوہراتے ہیں البتہ ایسی باتوں کی قوم ک نظر میں کوئی قدر وقیمت نہیں کیونکہ یہ باتیں اسلامی اور ایرانی تشخص کے سراسر خلاف ہیں۔

رہبر معظم نے اپنے خطاب میں کردستان اور مریوان کو مہر و محبت ، شجاعت و بہادری و وفاداری اور قدرتی خوبصورتی سے مالا مال سرزمین قراردیتے ہوئے فرمایا: میں اس علاقہ کو پروردگار کی نعمتوں اور برکتوں کا حصہ شمار کرتا ہوں جو اس نے ہمارے ملک کو عطا کیا ہے۔

رہبر معظم نے ایران پر بعثی صدام معدوم کے حملے کے اوج اور سنہ 1359 ہجری شمسی میں دزلی اور مریوان کے علاقہ میں اپنے سفر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام کی پیشرفت و ترقی کے دشمنوں نے اغیار سے وابستہ اور مزدور افراد کے ذریعہ اس اہم علاقہ کے عوام اور ملک کے دوسرے علاقوں کے عوام کے درمیان عدم اعتمادکی دیوار قائم کرنے کی کوشش کی لیکن کردستان کے غیور ، بہادر اور مؤمن عوام نے ان کی اس سازش کوبر وقت ناکام بنادیا اور اس علاقہ اور ملک کی جوان نسل کو ان سبق آموز حقائق سے اچھی طرح آگاہ رہنا چاہیے۔

رہبر معظم نے 8 سالہ دفاع مقدس کے دوران ملک کے مغربی حصہ منجملہ کردستان میں صدامی جرائم اور اس کی طرف سے کیمیاوی حملوں کو انسانی حقوق کے دعویداروں اور صدام معدوم کے حامیوں کے جھوٹے و فریب پر مبنی دعوؤں کو بے نقاب کرنے کے لئے بہت بڑی آزمائش قراردیتے ہوئے فرمایا: گذشتہ تیس برسوں میں ایرانی عوام کی کامیابی و استقامت کے نشیب و فراز کو سبق آموز داستانوں کے عنوان سےجوانوں کے سامنےبیان کیا جائےتاکہ سامراجی طاقتوں کے آج کے پروپیگنڈے کی حقیقت ان پر مزید واضح ہوجائے۔

رہبر معظم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اہم مقام کے بارے میںدنیا کے سیاستدانوں اور پالیسی سازوں کے اعتراف کو ایران کے اقتدار و ثبات کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: خدا کے فضل وکرم کے ساتھ اسلامی نظام آج اس مقام و منزل تک پہنچ گیا ہے کہ وہ خلاقیت و پیشرفت کے بلند مدت منصوبوں پر اپنی توجہ مرکوز کرسکتا ہے۔

رہبر معظم نے 20 سالہ منصوبہ کوراہنما ، جامع اور تمام حکومتی اداروں اور اہلکاروں کے لئے حقیقی منشور اور دستور العمل قراردیتے ہوئے فرمایا: بیس سالہ اہم اور معتبر منصوبے کے اہداف کے حصول کے لئے حکام اور عوام کے دوش پر سنگین ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے تاکہ کہيں ملک کی پیشرفت و ترقی کے دشمن ہمارے اذہان کو کسی فرعی اور جزئی موضوع کی طرف معطوف نہ کردیں ۔

رہبر معظم نے ملک کے حکام کی طرف سے مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی اور اعلی حکام اور کابینہ کے ارکان کے ساتھ کل رات کے جلسہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حکام نےعلاقے کے متعلق دقیق اور بنیادی معلومات کی روشنی میں کردستان کے مختلف علاقوں منجملہ مریوان کے لئے اچھے منصوبے تیارکئے ہیں اور امید ہے کہ وہ ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی بھی کوشش کریں گے۔

رہبر معظم نےکردستان میں صنعت اور زراعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کو ضروری اور روزگار فراہم کرنے کے لئے اچھا قدم قراردیتے ہوئے فرمایا: درست روزگار فراہم نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ کے بعض جوان معاشی مشکلات کو برطرف کرنے کے لئے غیر قانونی طریقہ کار اپناتے ہیں جن میں اسمگلنگ بھی شامل ہے اور ملک کے اقتصاد کو اس وائرس اور مصیبت میں مبلا کرتے ہیں ۔

رہبر معظم نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: علاقہ میں بے روزگاری کی مشکل کو حکومت کی جد وجہد، عوام کےتعاون اور سرمایہ کاری کے ذریعہ حل کرنا چاہیے تاکہ ہمارے مؤمن جوان ناچاری کی بنا پر غیر قانونی اور ناجائز طریقوں کو اختیار کرنے سے پرہیز کریں ۔

رہبر معظم نے امن و امان کو سرمایہ کاری ، پیداوار اور پیشرفت کے لئے لازمی قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام کی پیشرفت کے دشمن و بد خواہان علاقہ میں سعی و تلاش کررہے ہیں تاکہ بد امنی کوپھیلا کر سرمایہ کاری کو روکنے کی کوشش کریں۔لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کی مقتدر سپاہ علاقائی عوام اور وفادار جوانوں کی مدد سے انھیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور خداوند متعال کے فضل و کرم سے دشمن کی تمام کوششوں کو ناکام بنادیں گے۔

رہبر معظم نے فرمایا: صوبہ کردستان کے سفر کا ایک مقصد ملک کے دیگر علاقوں کے عوام کی توجہ اس علاقہ میں سرمایہ لگانے پر مبذول کرنا ہےتاکہ کردستان میں اقتصادی ترقی کے ساتھ مختلف اقوام کے درمیان مہر و محبت پر مبنی رابطہ بھی قائم ہوسکے۔

رہبر معظم نے فرمایا: کرد ، فارس، ترک ، لر، بلوچ اور ایران کی تاریخی سرزمین کی تمام اقوام کا نام ایک ہی ہے اور وہ عظیم نام، ملت ایران ہے۔

رہبر معظم نے ایرانی عوام کی استقامت اور انقلابی اصولوں اور نعروں پر پابندی کو مختلف میدانوں میں پیشرفت کے لئے ملک اور حکومت کا سب سے بڑا پشتپناہ قراردیتے ہوئے فرمایا: قوم اور نظام کا حقیقی اقتدار انقلاب اسلامی کے نعروں اور اصولوں کے ساتھ مسلسل وابستگی پر مبنی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل مریوان کے امام جمعہ ماموستا شیرزادی نے علاقہ کے عوام کی رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ گہری محبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے معظم لہ کو خوش آمدید کہا۔

700 /