ایران کے مؤمن و موحد عوام نے آج ایک ماہ کی عبادت و بندگي بجالانے کے بعد شکر ادا کرتے ہوئے پورے ملک میں نماز عید فطر کے اجتماعات میں شرکت کی۔
تہران میں مصلی امام خمینی (رہ) میں تہران کے لاکھوں مؤمنین نے اس قومی اور معنوی اجتماع میں شرکت کی اوررہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی امامت میں نماز عید فطر ادا کی۔
رہبر معظم نے نماز فطر کے خطبوں میں عید سعید فطر کی مناسبت سے تمام مسلمانوں بالخصوص ایرانی قوم کو مبارکباد پیش کی اور اس سال کےماہ رمضان المبارک کومختلف سیاسی اور معنوی میدانوں میں ایرانی عوام کے شوق و نشاط اور طراوت کامظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: اس مہینے میں حاصل ہونے والے معنوی فوائد کی حفاظت ، تقویت اور خدا وند متعال سے ارتباط کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں کوشش جاری رکھنی چاہیے۔
رہبر معظم نے پورے ملک میں عالمی یوم قدس کے موقع پر عظيم عوامی ریلیوں کو ایرانی عوام کے سیاسی نشاط و طراوت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: فلسطینی عوام کی حمایت میں ایرانی عوام کی طاقتور صدا اور فریاد کا خدا کے فضل و کرم سے پورے عالم اسلام اور بعض دوسرے ممالک میں بھی شاندار اثرہوا اور اس طراوت و نشاط میں حزب اللہ لبنان کی کامیابی اور فتح نے بھی تازہ روح پھونکی ہے ۔
رہبر معظم نے اس سال ماہ رمضان میں دعا و توسل اور راز و نیاز کی محافل میں عوام بالخصوص جوانوں کی شرکت اور شب بیداری و عبادت کو بہت ہی دلکش وباصفا قراردیتے ہوئے فرمایا: ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی مختلف معنوی مراسم میں شرکت سے ان کےدلوں بالخصوص جوانوں کو نورانیت عطا ہوئی ہے اور خداوند متعال کی اس عظیم نعمت کی حفاظت اور خدا سے ارتباط کو مضبوط بنانے کی جد و جہد کا سلسلہ جاری اور اسے مختلف شعبوں میں کامیابی کا حصول قراردینا چاہیے۔
رہبر معظم نے دوسرے خطبے میں اسلامی بلدیاتی کونسلوں اور خبرگان کونسل کے انتخابات کی اہمیت کی تشریح کرتے ہوئےفرمایا: خبرگان کونسل اور بلدیاتی کونسلوں کےانتخابات میں بھر پور شرکت تمام افراد کے لئے ضروری ہے۔
رہبر معظم نے خبرگان کونسل کے انتخابات کوحساس اور بڑی اہمیت کا حامل قراردیا اور اس کونسل کی دو اہم ذمہ داریوں، رہبر کے انتخاب اور اس پر نظارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر خبرگان کونسل رہبری کے فقدان کی صورت میں قوم کے مورد اعتماد ، بصیر اور آمادہ نہ ہو تو ملک کی مدیریت میں بہت بڑی مشکل اور مضبوط گرہ لگ سکتی ہے جوکسی بھی ہاتھ سے کھل نہیں سکے گی اور اس سے خبرگان کونسل کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔
رہبر معظم نے عوام کو انتخابات میں شرکت سے مایوس کرنے کی دشمنوں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے ہوشیار عوام نے خبرگان کونسل کے گذشتہ انتخابات میں بھر پور شرکت کرکے غیر ملکی نشریات کی تبلیغات اور ان کے شوم منصوبوں کو ناکام بنا دیا اور موجودہ اہم انتخابات میں بھی اپنی تکالیف اور ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے بھر پور شرکت کریں گے اور ایک مضبوط ،مستحکم اورمقتدرکونسل تشکیل دیں گے کیونکہ خبرگان کونسل جتنی مقتدر ، مضبوط اور معتمد و پائدار ہوگی ملک بھی اتنا ہی مضبوط اور پائدار ہوگا ۔
رہبر معظم نے شہری اور دیہاتی بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات کو بھی اہم اور عوامی حکومت کا مظہر قراریدتے ہوئے فرمایا: خبرگان کونسل اور بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات صاف و شفاف منعقد کرانے کے لئے حکام کو اپنی تمام کوششوں کو بروی کار لانا چاہیے تاکہ انتخابات میں کوئي شک و شبہ باقی نہ رہے۔
رہبر معظم نے تمام نمائندوں، احزاب اور ان کے تبلیغاتی حامیوں پر زوردیا کہ وہ انتخابات کی فضا کو پرامن و سالم بنانے کے لئے ایکدوسرے کی توہین اور تخریب سے اجتناب کریں اور تبلیغات میں بھی بے جا اخراجات سے پرہیز کریں اور انتخابات میں حریف کی توہین و تخریب جو مغربی ممالک کے انتخابات کا خصوصیت ہے اس سے بالکل پرہیز کرنا چاہیےتاکہ عوام آزاد اور سازگارفضا میں خبرگان کونسل اور بلدیاتی کونسلوں کے لئےاپنے نمائندوں کو منتخب کرسکیں ۔
رہبر معظم نے عید سعید فطر کے دوسرے خطبے میں چھ آبان سے پورے ملک میں شروع ہونے والی مردم شماری کو اہم واقعہ قراردیا اور منصوبوں اور پروگراموں کو صحیح سمت دینے کے لئے اطلاعات کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: عوام جتنی دقیق اطلاعات فراہم کریں گے ملک کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں میں کامیابی کے امکانات اتنے ہی زيادہ فراہم ہوں گے رہبر معظم نے اسی طرح اتحاد و یکجہتی کو امت اسلامیہ بالخصوص فلسطین ، عراق اور لبنان میں اہم ضرورت قراردیتے ہوئے فرمایا: اتحاد علاقائی مشکلات حل کرنےکا واحد راستہ ہے۔