ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی

انقلاب اسلامی کے اعلی اہداف کو محقق کرنے کے امکانات پہلے سے کہیں زیادہ موجود ہیں

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای شاہرود کےعوام کے والہانہ استقبال کے بعد شاہرود کے تختی اسٹیڈیم پہنچے جہاں آپ نےہزاروں افراد کے مجمع سے خطاب فرمایا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شاہرود کے عوام کے مجمع میں تحریک اسلامی کے پرافتخار پرچم کو سربلند کرنے اور ایرانی عوام کی طرف سے بڑے اسلامی نعروں اور مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کے دلوں کو جذب کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کو عالمی برادری کے سامنے اسلامی نظام کا ایسا کامل نمونہ پیش کرنا چاہیے جس میں مادی اور علمی پیشرفت کے ساتھ اعلی سطح پرمعنویت اور اخلاق بھی موجودہو۔

رہبر معظم نے فرمایا: ان اعلی نظریات کا نفاذ ممکن ہے لیکن اس کے لئے فداکار، مؤمن اور شجاع انسانوں اور حکومت اور قوم کے درمیان قوی رابطہ کی اشد ضرورت ہے۔

رہبر معظم نے دشمنان اسلام کی طرف سے ایسے اسلامی معاشرے کی تشکیل کو روکنے کے لئے کی جانی والی کوششوں ، عوام باالخصوص جوانوں کو مایوس کرنے کے پروپیگنڈے اور حکام کے عزم کو کمزور کرنے کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: گذشتہ 27 برسوں میں دشمن اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔اور آج بھی حکام کی نسبت عوام کا قوی اعتماد اور پشتپناہی ، ہمت ، عزم اور مشکلات کو حل کرنے کے لئے حکام کے دقیق منصوبوں کی بنا پر اسلامی نظام کا مستقبل ماضی کی نسبت تابناک اور پرامید ہے۔

رہبر معظم نے انقلاب کے اعلی مقاصد تک پہنچنے اور دشوار و طولانی راستوں کو طے کرنے کے لئے حکومتی عہدیداروں کی خوداعتمادی اور ہمت کو پہلے کی نسبت کہیں زیادہ قراردیتے ہوئے فرمایا: جو چیز آج ایران میں واقع ہوئی ہے وہ دشمن کی توقع کے برعکس ہے اور ایسے شرائط میں انقلاب اسلامی کے اعلی اہداف کو محقق کرنے کے امکانات پہلے سے کہیں زیادہ موجود ہیں۔

رہبر معظم نے اسلامی نمونہ معاشرے کو استعدادوں کو درخشاں بنانےکی راہیں ہموار کرنے اورسماجی انصاف فراہم کرنے کا ذریعہ قراردیتے ہوئے فرمایا: سماجی انصاف کے معنی یہ ہیں کہ معاشرے کے تمام افراد ترقی و پیشرفت کی فرصتوں سے یکساں بہرہ مند ہوں اور ظالموں و ستمگروں اور حدود سے تجاوز کرنے والوں کے ہاتھوں کو کاٹ دیا جائے۔

رہبر معظم نے فرمایا: کفر و استکبارکے محاذ پر اسلامی محاذ کی کامیابیوں میں اسلامی تحریک کا بہت بڑا حصہ رہا ہے اور بدامنی ، جنگ اور انسانوں کے لئے عدم آسائش کی اصل وجہ مغربی تمدن میں معنویت اور علم کی پیشرفت میں عدم توازن ہے جبکہ اسلامی تمدن میں مادی پیشرفت ایکدوسرے کے ساتھ پرامن رہنے، عوام کی فلاح و بہبود و آسائش اور امن فراہم کرنے پر استوارہے۔

رہبر معظم نے فلسطینی عوام کی بیداری،اور صہیونی حکومت کی ظالم اور پیشرفتہ فوج کے مد مقابل حزب اللہ لبنان اور لبنانی عوام کی کامیابی کو ایرانی عوام کی اسلامی تحریک اور اس کے ذریعہ عالم اسلام میں پیدا ہونے والی بیداری کا نتیجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی سیاسی ماہرین ان تمام میدانوں میں ایرانی قوم کو حقیقی فاتح قراردیتے ہیں جبکہ ایرانی عوام دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں کوئی مداخلت نہیں کرتے ہیں۔

رہبر معظم نے فرمایا: یہ فیصلہ اس دلیل کی بنیاد پر ہے کہ ایرانی عوام نے تمام سختیوں کو برداشت کرکے قوموں کے استقلال کے پرچم کو " لاالہ الااللہ " اور " محمد رسول اللہ " کے سائے میں حفظ کیا ہےاور یہ بہت بڑے فخر کی بات ہے۔

رہبر معظم نے اپنے خطاب میں شاہرود شہر کو دین ، اخلاق اورممتاز دینی علماء اور مفکرین کا خطہ قراردیتے ہوئے فرمایا: شاہرود کی یہ درخشاں خصوصیت اس بات کی علامت ہے کہ اس خطے کے لوگوں کا دین ، اخلاق اور معنویت اور ایمان سے گہرا لگاؤ رہا ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: جو قوم اپنے مایہ ناز ماضی اور مقامی اقدار سے آشنا ہوتی ہے اس کا مستقبل درخشاں ہوتا ہے اور ایران کےاسلامی انقلاب کی سب سے بڑی اور عمدہ خصویت یہی ہے کہ اس نے ایرانی قوم کو اپنے درخشاں ماضی ، اپنے تشخص ، اپنی تاریخ اور توانائیوں سے آگاہ کیا اور دشمن کے باطل اور مایوس کن پروپیگنڈوں پر خط بطلان کھینچ دیا ہے۔

اس تقریب کے آغاز میں شاہرود کے امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین ترابی نے شاہرود کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو خیر مقدم عرض کیا۔

700 /