رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے خبرگان کونسل کے چوتھے دور کے آغازکی مناسبت سے پیغام ارسال کیا ہے۔
پیغام کا متن رہبر معظم کے دفتر کے انچارج حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی گلپائگانی نے پڑھ کر سنایا، جس کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خبرگان کونسل کے چوتھے دور کی تشکیل ایرانی عوام کی مختلف محاذوں پر مسلسل کامیابیوں کے سلسلے میں ایک اور کامیاب اور ٹھوس قدم ہے جسے پیغمبر اعظم (ص) کے نام سے موسوم سال میں ایرانی عوام نے اٹھایا ہے اور انقلاب مخالف عناصر کو اس کے ذریعہ واضح اور روشن پیغام ارسال کیا ہے۔
ایرانی عوام کی اسلامی نظام کے ساتھ مسلسل بیعت ، ولایت فقیہ کے ساتھ آگاہانہ اور شجاعانہ وفاداری ، خبرگان کونسل کے منتخب و معتمد نمائندوں کے دوش پر سنگين ذمہ داری نیز اسلامی نظام میں مختلف سطح پر حکام کو ان کی اہم ذمہ داری کی یاد دلاتی ہے۔ اور اس راہ پر گامزن رہنے کے لئے ان کے سامنےخدا وند متعال کے الطاف و تائيدات کو مجسم بناتی ہے۔
دینی عوامی حکومت کے جدید نمونے نے بشریت کے سامنے ایک نیا اور جدید راستہ پیش کیا ہے جس میں انسان کی زندگي کو فردی ، گروہی استبداد یا زر و زور اور معنویت سے دور کرنے والے اورمادیت کی بنیاد پر قائم ہونے والےنظاموں کے آفات سے دور اور عملی طور پر خدا پرستی کے ساتھ انسان کے تضاد و تقابل کو غلط ثابت کردیاہے ۔
ہمیں ہرگز یہ توقع نہیں ہے کہ زر وزور اور طاقت و قدرت پر مبنی استبدادی نظام اس نئے اور جدید نظام کے مد مقابل خاموش رہیں گےاور اس کا مقابلہ نہیں کریں گے۔ جدید نظام اپنی بقا و استحکام اور اپنے اہداف کے حصول میں ان تمام نظاموں کےخلاف ایک ٹھوس حجت ہے جنھوں نے انسان کو خدا اور معنویت سے بیگانہ بنایا اور عوامی و جمہوری حکومت کے نام پر مختلف بہانوں سے عوام کواپنے خونخوار پنجوں میں دبوچ رکھا ہے۔
اسلامی نظام کو نابود کرنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد اب دشمن نے اسلامی نظام کے علاقہ میں فروغ اور پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سازشیں شروع کردی ہیں تاکہ دوسری مسلمان قومیں اس کو اپنے لئےنمونہ عمل نہ بنا سکیں۔
اسلامی نظام میں مختلف سطح پر کام کرنے والےحکام کے دوش ہمیشہ یہ ذمہ داری عائدہے کہ وہ ایرانی عوام کو ان کے اعلی و ارفع اہداف تک پہنچانے کے لئے اس راہ پر گامزن رہیں اور اس میں غفلت وسستی اور کاہلی سے کام نہ لیں۔ جس راہ کو اسلام نے خدا کی مدد و نصرت سےمشخص کیا اور وہ ہمارے امام (رہ) کی رفتار و گفتار میں جلوہ گر رہا اور جسے شہیدوں اور جانبازوں نے اپنی قربانی و فداکاری کے ذریعہ طراوت اور شادابی عطا کی ہے اس راہ پر گامزن رہیں اور خدا کی مدد سے یکے بعد دیگرے ان اہداف کو حاصل کریں۔
شرعی ذمہ داری پر عمل ، عمل میں شجاعت و حکمت و تدبیر اور عوام کے ساتھ صداقت و وفاداری اس راہ کے اصلی معیار ہیں اور سماجی انصاف ، اخلاقی سلامت ،علمی پیشرفت اور قومی ثروت و قدرت اسلامی نظام کے سب سے اہم اہداف ہیں۔
میں خداوند متعال کا شکر گذار ہوں کہ قوم و ملک اور دردمند حکام نے تقریبا تین دہائیوں میں سخت ترین اور دشوار ترین مرحلوں کو کامیابی کے ساتھ سر کیا ہے۔
اور آئندہ بھی اسی عزم و ہمت ، توکل اور ایمان کے ساتھ اس راہ پر گامزن رہیں گے۔
وحدت کلمہ ، تلاش و کوشش، اللہ کےوعدے پر اعتماد آئندہ کامیابیوں کی سب سے اہم شرائط ہیں۔
اس صورت میں اسلامی نظام کے مقاصد قطعی طور پر محقق ہوجائیں گے۔ انشاءاللہ
خداوند متعال کی بارگاہ سے عاجزانہ طور پر ایرانی عوام اور حکام کے لئے اس کے فضل و تائید کا طلبگار ہوں اور حضرت بقیۃ اللہ (عج) کی مستجاب دعا ان کے شامل حال فرمائے۔ میں اس موقع پر خبرگان کونسل کے گذشتہ دور کے اراکین کا تہہ دل سے شکر ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
سید علی خامنہ ای
30 / بہمن ماہ/ 1385