رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں آج سہ پہر کو امام علی(ع) یونیورسٹی میں فوجی یونیورسٹیوں میں زیر تربیت اور فارغ التحصیل فوجی جوانوں کی مشترکہ پریڈ ، حلف برداری اور نشان عطا کرنےکی تقریب منعقد ہوئی۔
اس تقریب کے آغاز میں جمہوری اسلامی ایران کا قومی ترانہ پیش کیا گیا اس کے بعد امام علی (ع) یونیورسٹی کے کمانڈر نے مسلح افواج کے سربراہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کو خیر مقدم عرض کیا۔
اس کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی 8 سالہ دفاع مقدس کے شہداء کی یادگار پر حاضر ہوئے اور ان کے درجات کی بلندی اور ان کی پاک ارواح کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت کی اور پھر میدان میں موجود دستوں کی پریڈ کا مشاہدہ کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس تقریب میں جمہوری اسلامی ایران کی مسلح افواج کو ملک کا مضبوط و مستحکم حصار قراردیتے ہوئے فرمایا: قوم، مسلح افواج کی پشتپناہ ہے اور ان کو اپنا اٹوٹ انگ سمجھتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی مسلح افواج کو قومی اقتدار کا بہت ہی اہم حصہ قراردیتے ہوئے فرمایا: قومی اقتدار اور طاقت کے مظہر کی اہمیت اس وقت مضاعف اور دوگنا ہوجاتی ہے جب مسلح افواج ملک کے دفاع میں روایتی ہتھیاروں اور ظاہری طاقت کے علاوہ ، معنوی طاقت اور ایمان کے جذبہ سے بھی سرشار ہوں اور آج ایران اپنے مسلح ، شجاع ، فداکاراور مؤمن جوانوں کی بدولت دنیا اور پوری تاریخ میں غیر معمولی طاقت کا حامل بن گيا ہے۔
مسلح افواج کے سربراہ نے فرمایا: جمہوری اسلامی ایران کی مسلح افواج کی عظمت و اقتدار کا مظہرہتھیاروں کی طاقت نہیں بلکہ توحیدی و انسانی اقدار کی حفاظت ان کے معنوی اقتداراورمستحکم ایمان کا آئینہ دار ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی طاقتوں کی فوج کو سامراجی طاقتوں کے رعب و دبدبہ اور ان کی حرص و طمع کی آگ بجھانے کا ذریعہ قراردیتے ہوئے فرمایا: جمہوری اسلامی ایران کی مسلح افواج اسلامی اقدار پر فدا ہیں اوروہ انسانی اور الہی فضائل کو مضبوط بنانے کے لئے دفاعی مشقیں اور تمرینات انجام دیتی ہیں ، میدان میں استقامت کا مظاہرہ کرتی ہیں اور دشمن پر واضح اور ٹھوس فتح و کامیابی حاصل کرتی ہیں۔
مسلح افواج کے سربراہ نے اسرائیل کی ہر لحاظ سے مسلح افواج کے مقابلے میں حزب اللہ لبنان کے مؤمن اور فداکار جوانوں کی فتح و کامیابی اور اسرائیلی فوج کی ذلت آمیزشکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ فتح درحقیقت مادی طاقتوں پر معنوی طاقتوں کی فتح ہے اور ایران کے عزيز فوجیوں ، سپاہیوں اور رضاکار دستوں کو اپنی بے مثال معنوی طاقت اور ایمانی قدرت کی قدر کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کے مد مقابل اور اس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے میں قوم کے ایثار ، شجاعت ، استحکام اور ایمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی اور اسلامی نظام کی تشکیل کے آغازمیں دشمن یہ تصور نہیں کرتاتھا کہ ایرانی عوام ان طوفانوں کے سامنے ٹک سکے گی لیکن آج 30 سال کے تجربے کے بعد اعتراف کررہا ہے کہ اسلامی ایران اور اس کی مسلح افواج آج سب سے طاقتور اور قوی مقام تک پہنچ گئی ہیں۔
رہبر معظم نے مسلح افواج کو معنوی فضائل و کمالات سے آراستہ رہنے ، علم حاصل کرنے ، مکمل نظم و انضباط رکھنے اور عمل میں اخلاص پیدا کرنےکی سفارش کی۔
اس تقریب میں جمہوری اسلامی ایران کی بری فوج کے سربراہ میجر جنرل احمد رضا پوردستان نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو خوش آمدید کہتے ہوئے فوجی دستوں کی رزمی سطح کے ارتقاء کی طرف اشارہ کیا اور آٹھ سالہ دفاع مقدس کے تجربات سے استفادہ کرنے، خود اعتمادی کے جذبہ کو قوت بہم پہنچانے، خلاقیت و پیشرفت کو تمام شعبوں میں مد نظر رکھنے کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور ان کو فوج کے پروگراموں کا حصہ قراردیا۔
اسی طرح امام علی (ع) یونیورسٹی کے کمانڈرمیجر فتح اللہ رشید زادہ نے بھی فوجی یونیورسٹی کی ثقافتی ، تربیتی اور علمی سرگرمیوں کے بارے میں رہبر معظم کو آگاہ کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس تقریب میں بعض افسروں ، اساتید، ممتاز طلباء ، فوج کے جانبازوں اور میجر جنرل شہید رمضانی کی ہمسر کو انعامات عطا کئے اور بھرتی ہونے والےنئے طلباء کو بھی نشانوں سے نوازا۔
اس کے بعد گراؤنڈ میں موجود مسلح افواج نے فدائیان ولایت مشقوں کو" وحدت ، مقاومت اور عزت " کے عنوان سے پیش کیا اس تقریب کےاختتام پرمیدان میں موجود دستوں نے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا۔