رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں معصومہ دو عالم حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا اور حضرت امام خمینی(رہ) کی ولادت کی مناسبت سے ایک محفل منعقد کی گئی جس میں بی بی دو عالم کے فضائل سے مومنین کے قلوب کو منور کیا گيا۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس پر مسرت موقع پرمبارک باد پیش کرتے ہوئے رسول اکرم (رہ)کی لخت جگر کو عالم اسلام کیلئے ایک معجزہ سے تعبیر کیا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ فرمایا کہ معصومہ کونین(س) اپنی مختصر سی زندگی میں اس مقام پر فائز تھیں کہ تاریخ اسلام کی کوئی بھی خاتون اس مقام کو حاصل نہ کرسکی۔
رہبر معظم نے حضرت فاطمہ زہراء کی شخصیت کو معرفت ، عبودیت، پاکیزگی اور معراج معنویت کا بحر عظیم قرار دیا اور اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ آپکا وجود مبارک بقائے نسل اور سورہ کوثر کا عینی مصداق ہے اور آپکی اولاد آئمہ معصومین(ع) عالم بشریت کیلئے چراغ ہدایت ہیں۔
رہبرمعظم نے اپنی گفتگو میں اس بات کی صراحت کی کہ امریکہ اور دنیا کی استبدادی طاقتیں جمہوری اسلامی ایران کا مقابلہ کرنے کیلئے کثیر تعداد میں رقم مہیا اور معین کرتی ہیں تا کہ اس مال کے ذریعہ غیرت مند، پابند دین، وحدانیت اور ولایت کا کلمہ پڑھنے والوں اور ظلم و ستم کا مقابلہ کرنے والوں میں اختلاف ڈال کران پر تسلط حاصل کرسکے۔
رہبرمعظم نے اتحاد اسلامی کی حفاظت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: آج تحریک مذاہب اسلامی اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پایا جانا اسلام کیلئے مہلک اور امریکہ اور صہیونزم کیلئے سودمند ہے
آپ نےفرمایا: فلسطین اور لبنان میں صہیونزم سے مقابلہ کرنے کےبجائے مسلمان آپسی اختلافات میں مبتلا ہیں جو کہ امریکہ اور اسرائیل کا اصل مقصد ہے اسلئے کہ اسلام کے دشمن مختلف مکر و فریب کے ساتھ مذہب و ملت اور احزاب اسلامی کے درمیان تفرقہ اندازی میں مصروف ہیں
رہبر معظم نے اپنی تقریر کے درمیان اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ذاکرین اور مدح اہلبیت کرنے والوں کا نقش لوگوں کے دین و ایمان کی گہرائی اور اتحاد اسلامی کی حفاظت کے سلسلہ میں بہت ہی لازم و ضروری ہے اگر چہ دین اسلام کی بنیاد ، عقلی ، فلسفی اور مستحکم دلیلوں پر قائم ہے لیکن کسی بھی بنیاد کی بقا تاریخ میں بغیر عطوفت اور قلبی ایمان کے بغیر ممکن نہیں۔
رہبر معظم نے فرمایا :مداح اہلبیت(ع) کا مقام اور انکا کردار پیروان اہلبیت کے ایمان کو قوت بہم پہنچاتا ہے نیز ادب آموز ہے اوران کے دلوں کو مضبوط بناتا ہےاسی وجہ سے مداح اہلبیت اور شعرائے کرام کو ایسے اشعار پڑھنے چاہیئں جن کے ذریعہ سامعین کو قوت حاصل ہو۔
رہبر معظم نے اس چیز کی طرف اشارہ کیا کہ شعرائے کرام اور مداح اہلبیت کا کردار اخروی لحاظ سے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے لہذا انکی ذمہ داری ہے کہ بزرگی کی عمدہ روش کو اختیار کرتے ہوئے ایسے اشعار کا انتخاب کریں جر سبق آموز، مفید، غیر تکراری اور اچھے الفاظ سے مزین ہوں تاکہ یہ روش مومنین کیلئے مؤثر اور ان کی ہدایت کا ذریعہ ثابت ہوسکے۔
اس پروگرام میں شعرائے کرام اور مداح اہلبیت (ع)نے حضرت فاطمہ زہراء (س)کی فضیلت میں اشعارپیش کئے۔