ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

ایمان،عہد و پیمان اور جذبہ بسیج کا اصل جوہر ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ فارس کے ہزاروں پاسداروں اور بسیجیوں سےملاقات میں بسیج کو شجرہ طیبہ اور امام خمینی(رہ) کی عظیم خلاقیت قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کومختلف دفاعی ، علمی ، ثقافتی ، سماجی اور دیگر میدانوں میں بسیج اور پاکدامن ، ولولہ انگیز اور مؤمن جوانوں کی ہمیشہ ضرورت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کو امام خمینی (رہ)کی آواز پر ایرانی قوم کے بحر مواج کی لبیک کا نتیجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: اس عظیم حرکت کی مقدس دفاع کی کامیابی میں تکرار ہوئی اور جہاں کہیں شوق و نشاط ، ایمان اور ولولہ تھا وہ بسیج اور بسیجی کی شکل میںمیدان کارزار میں پہنچ گیا اور شجر طیبہ کی طرح اس عظیم قومی مجموعہ کی جڑیں ایران کی وسیع سرزمین میں پائداراورقائم ودائم ہوگئیں۔

رہبر معظم نے " عہد ، ایمان ، ولولہ " کو بسیج کا اصلی جوہر قراردیتے ہوئے فرمایا: امام خمینی (رہ) کا قابل تعریف ہنر اورعظیم خلاقیت یہ تھی کہ انھوں نے قوم کے پاک و مقدس ولولوں اوراس کی ذمہ داری کے احساس کو ایک ادارے کے سانچے میں ڈالدیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران انقلاب کو بھی بسیجیوں کا ہر اول دستہ قراردیتے ہوئے فرمایا: بسیج اور بسیجی کی برکت سے انقلاب اسلامی نے جنگ کے ابتدائی دور میں بھی کبھی کمزوری کا احساس نہیں کیا اوربسیجی جوانوں کی پرجوش و خروش موجودگی ہمیشہ دلوں کو امید اور سرافرازی سے لبریز کرتی تھی ۔

رہبر معظم نے جوانوں اور بسیجی جوانوں کو جنگ کے دوران کے اعلی کمانڈروں اور بسیجیوں کی شجاعت اور دلاوری سے مملوواقعات کا مطالعہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: آج کے جوانوں کو دفاع مقدس کے حقائق کے بارے میں معلومات فراہم کرنا چاہیے تاکہ بسیجی کی حقیقی قدر و قیمت بہتر و بیشتر پہچانی جاسکے ۔

رہبر معظم نے ممتازعلمی ، سیاسی ، ثقافتی اور سماجی افرادکو جذب کرنے کی بسیج کی توانائی و صلاحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس قابل تعریف ظرفیت سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک کے دفاع اور دشمن کی فوجی ، اقتصادی اور سیاسی دھمکیوں کے جواب میں صرف بسیج کا حضور منحصر نہیں ہے بلکہ اسلام اور انقلاب کو جہاں کہیں عوام کے کار ساز اور ولولہ انگیز حضور کی ضرورت ہوتی ہے وہی میدان بسیج کے حضور کا میدان بن جاتا ہے۔

رہبر معظم نے ایرانی قوم کے عدل و انصاف پر مبنی شعار اور استقلال کے اصولوں کے ساتھ عالمی سامراجی اور انحصار طلب طاقتوں کی قدرتی اور ذاتی دشمنی و خصومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: غیر ملکی طاقتیں مختلف بہانوں کے ذریعہ ایران اور اسلام کے خلاف وسیع پیمانے پر پروپیگنڈہ جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن ایران کے بیدار عوام اور ملک کے ہوشیار جوان فولاد کے پاروں کی طرح دشمن کے مد مقابل پائداری کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں۔

رہبر معظم نے خداوند متعال کی ذات پر بھروسہ اور اس کے سائے میں داخلی انسانی وسائل پر اعتماد کو استقامت اور نظام اسلامی کی پیشرفت کے اہم عوامل قراردیتے ہوئے فرمایا: خداوند متعال کی مدد سے ضرورت کے مواقع پر عوام کے مختلف طبقات میدان میں حاضر رہے ہیں جسکا نمونہ دلیر قبائل کی بسیج ہے البتہ تاریخ کی روشنی میں قبائل ہمیشہ اسلام اورعلماء دین کے ساتھ رہے ہیں۔

رہبر معظم نے دینی معارف کے ساتھ گہری آشنائی اور ایمانی ستونوں کے مضبوط تر ہونے کو بسیج کی روز افزوں ترقی و رشد اور ایران کی آئندہ آنے والے نسلوں میں اس کے دوام پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: سبھی جوان ملک کی آئندہ امید ہیں اور جوانوں کے درمیان بھی وہ جوان جو ایمان اور ولولہ انگیز جذبات سےسرشار ہوتے ہیں قوم کی زيادہ امیدیں ان ہی سے وابستہ ہوتی ہیں اور بسیج کا مجموعہ یقینی طور پر انھیں جوانوں پر مشتمل ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں سپاہ پاسداران کے کمانڈر میجر جنرل جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا: صوبہ فارس کی بری ، بحری اور فضائیہ فوج اور بسیج و رضاکار فورس کے دستے انقلاب اسلامی کے اصولوں اور ملک کا دفاع کرنے کی بھر پور صلاحیتوں سے بہرہ مند ہیں اور خلاقیت و پیشرفت کے سال میں وہ ترقی و رشد کی سمت تیزی کے ساتھ گامزن رہیں گے۔

700 /