رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امامین عسکریین علیہما السلام کے روضہ مبارک ومطہر کی بے حرمتی کےعظیم سانحہ پر اپنے تعزیتی پیغام میں عراق پر قابض طاقتوں کی خفیہ ایجنسیوں اور صہیونیوں کو اس بڑے جرم کا اصلی منصوبہ ساز قرار دیتے ہوئے فرمایا: عالم اسلام کے علما، ،بزرگان اور عام مسلم عوام خصوصاً عراقی شیعہ و سنی عوام کو چاہئے کہ دشمنوں کی پھوٹ ڈالنے پر مبنی خطرناک پالیسیوں کا ہوشیاری سے مقابلہ کریں، خود پر قابو رکھیں اور اپنے مسلمان بھائیوں سے اتحاد اور ہمدردی کا پہلے سے زیادہ خیال رکھیں۔
رہبر معظم کے پیغام کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
ایک بار پھر فتنہ انگیزوں کے تباہ کن ہاتھوں نے اپنا زہر آلود خنجر امت مسلمہ کے جسم میں اتار دیا اور ایک بہت بڑا جرم کر بیٹھے۔ سامرا کے حرم کے اندر دھماکے اور امامین عسکریین علیہما السلام کے روضہ مطہر کیبے حرمتی نے نہ صرف دنیا بھر کے شیعوں کے دل خون کئے بلکہ پیغمبر اکرم (ص) کے مقدس خاندان سے عقیدت رکھنے والے ہر مسلمان کے دل کو مجروح کیا اورعالم اسلام کو ایسی خطرناک سازشوں کے مقابل لا کھڑا کیا ہے جنکا مقصد عراق میں خانہ جنگی کی آگ بھڑکانا اور مسلم اقوام کومسلکی اور فرقہ وارانہ خوں ریز واقعات میں الجھا دینا ہے۔
اس عظیم جرم کا ارتکاب کرنے والے اندھا دل اور سیاہ چہرہ ررکھنے والے چاہیے صدام کی بعثی کافر حکومت کے حامی ہوں یا فریب خوردہ متعصب وہابی اور سلفی! اس میں کوئی شک نہیں کہ قابضوں کی خفیہ ایجنسیاں اور صہیو نی ہی اسجرم کے اصلی منصوبہ ساز ہیں۔
عراق پر قابض طاقتوں نےعراق کی عوامی حکومت کی جڑیں کمزور کرنے اور اس ملک میں اپنی ناجائز موجودگی کے لئے جواز فراہم کرنے کی غرض سے دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور مسلمان بھائیوں کے درمیان منافرت پھیلا رہے ہیں سامرا شہر میں امامین عسکریین علیہما السلام کا حرم مطہر اہلسنت عوام میں صدیوں سے محترم رہا ہے اور کسی بھی دور میں کسی کے نزدیک اس مقدس بارگاہ کی اہانت روا نہیں رہی ہے۔
اب غیر ملکی قابض طاقتوں کے تسلط کے دور میں یہ دوسرا موقع ہے کہ اس قدر مجرمانہ انداز اور بے شرمی سے اس مقدس اور بلند مرتبہ بارگاہ کی اہانت ہوئی ہے۔ عراق پر قابض اس عظیم جرم کی ذمہ داری سے الگ نہیں سکتے۔
عراق کے شیعہ وسنی بھائی ہوشیار رہیں اور دشمن کی سازشوں کے جال میں نہ پھنسیں، دنیا کے ہر کونہ میں مسلمانون کو چاہئے کہ دشمنان اسلام کی پھوٹ ڈالنے والی اور جنگ کی آگ میں جھونکنے والی پالیسیوں کے مقابلہ مین پہلے زیادہ ہوشیار رہیں، اس وقت دشمن عراق، فلسطین، لبنان اور عالم اسلام میں جہاں کہیں بھی انکا بس چلے مسلکی، قومی اور حزبی بنیادوں پر مسلمانوں کو آپس میں لڑنے اور بھائی کو بھائی کا گلا کاٹنے پر آمادہ کررہے ہیں۔ مسلمانوں کو اس خطرناک اور مذموم ہدف تک پہونچنے میں انکا ساتھ نہیں دینا چاہئے اہلسنت کے محترم علما سانحہ سامرا کی مذمت کرتے ہوئے اس جرم میں ملوث افراد سے برملا بیزاری کا اظہار کریں ۔محترم شیعہ علما اہلبیت علیہما السلام کے پیرو کاروں کو خود پر قابو رکھنے کی دعوت دیں اور عالم اسلام کے تمام علما اور بزرگ اپنے پیروکاروں کو اپنے بھائیوں کے ساتھ ہمدردی اور ہر فرقہ کے مسلکی احساسات کا خیال رکھنے کی تاکید کریں۔ میں اس عظیم مصیبت اور مسلمانوں کے تمام مصائب پر حضرت بقیۃ اللہ ارواحنا فداہ کی خدمت میں تعزیت عرض کرتا ہوں۔
پروردگار مسلمان اقوام سے ظالم و کافر مستکبروں کا شر دور فرما
والسلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
۱۴/ جون/ ۲۰۰۷ /۲۴/ خرداد/ ۱۳۸۶