ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

اسلامی کانفرنس تنظیم کی اہم ذمہ داری فلسطین کی حمایت ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سنیگال کے صدر عبداللہ واد کے ساتھ ملاقات میں امریکہ اور بڑی طاقتوں کی زبان کو دھمکی آمیز اور رعب و دبدبے والی زبان قراردیتے ہوئے فرمایا: اگر اسلامی ممالک متحد ہوجائیں تو یہ دھمکی آمیز زبان غیر مؤثر ہوجائے گی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےعراق اور افغانستان پر امریکی فوجی حملے کو امریکہ سے عوام کی نفرت کا سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: آج انھیں اچھی طرح سمجھ میں آگیا ہے کہ فوجی کامیابی کے معنی حقیقی کامیابی نہیں ہے اور امریکہ علاقہ میں درحقیقت عاجز اور ناکام ہوکر رہ گیا ہے۔

رہبر معظم نے اسلامی کانفرنس تنظیم کا آئندہ سربراہی اجلاس سنیگال میں منعقد ہونے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: یہ اجلاس جتنا قوی اور بامقصد منعقد ہوگا اتنا ہی عالم اسلام کو اس سے فائدہ پہنچےگا۔

رہبر معظم نے غزہ کے محاصرے اور فلسطینی عوام کے قتل عام اور فلسطینی عوام کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی کانفرنس تنظیم کے اہم فرائض کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی کانفرنس تنظیم کو فلسطین کے مظلوم عوام کے متعلق اپنی ذمہ داریوں کو عملی جامہ پہنانا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے علمی میدان میں اسلامی ممالک بالخصوص ایران کی پیشرفت اور ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ اور بڑی طاقتوں کے تعاون کے بغیر عظیم پیشرفت حاصل کی ہے اور ایران اپنے علمی تجربات اسلامیی ممالک کو پیش کرنے کے لئے آمادہ ہے۔

رہبر معظم نے بعض اسلامی ممالک کی اس فکر کو غلط قراردیا کہ امریکہ اور بڑی طاقتوں کی موافقت کے بغیر کوئی کام نہیں کیا جاسکتا ۔

رہبر معظم نے فرمایا: اگر قومیں بڑی طاقتوں کی مرضی کے بغیر ارادہ کریں تو بہت بڑے کارنامے انجام دےسکتی ہیں۔

رہبر معظم نےاسلامی کانفرنس تنظیم کی موجودہ ظرفیت اور اسلامی ممالک میں انسانی اور قدرتی وسائل کی فراوانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی کانفرنس تنظیم کو اپنے رکن ممالک کے درمیان سیاسی ، اقتصادی اور ثقافتی روابط کو فروغ دیکر بین الاقوامی سطح پر ایک مؤثر اور قوی تنظیم میں تبدیل ہونا چاہیے۔

رہبر معظم نے اسلامی جمہوریہ ایران اور سنیگال کے صدور کے باہمی تفاہم ناموں کو عملی جامہ پہنانے پر مسرت اور دوطرفہ روابط کو فروغ دینے پر تاکید فرمائی۔

اس ملاقات میں صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے، سنیگال کے صدر عبداللہ واد نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے ڈکارمیں اسلامی کانفرنس تنظیم کے اجلاس کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا؛ اس قسم کا تعاون ایران اور سنیگال کی دو ملتوں کے قریب ہونے کی علامت ہے اور ہم ایران کو ہمیشہ اپنے لئے نمونہ عمل قراردیتےہیں۔

عبداللہ واد نے اس ملاقات میں رہبر معظم کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: میں ان بیانات کو اپنے لئے الہام سمجھتے ہوئے انھیں عملی جامہ پہنانے کی کوشش کروں گا۔

سنیگال کے صدر نے دوطرفہ روابط کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے کہا: ایران اور سنیگال مختلف میدانوں بالخصوص گاڑیوں اور تیل صاف کرنے کے کارخانوں کی تعمیر اور بجلی منتقل کرنے کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔

700 /