رضاکار فورس کی طرف سے پورے ملک میں فوجی مشقیں اور تقریبات ۔
آج صبح رضاکار فورس کے 8 ملین جوانوں نے ملک کے 30 ہزار شہروں اور علاقوں میں ایران کے عظیم اقتدار اور استقامت و پائداری کے بہترین جلوے اوراسلام و انقلاب اسلامی اورایران کی دفاعی طاقت و قدرت کے اعلی ترین نمونے پیش کئے ہیں اس کا اصلی مرکزتہران کی وہ خاص تقریب تھی جو رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگي میں منعقد ہوئی ۔
یہ تقریب تہران اور ایران کے 400 شہروں سمیت کئی ہزار دیہاتوں میں بھی منعقد ہوئی رہبر معظم جب تہران کی تقریب میں حاضر ہوئے تو اس وقت ایران کا قومی ترانہ پیش کیا گیا اس کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی نےشہیدوں کی یادگار پر حاضر ہوکران کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ایران کے سرافراز شہیدوں کی مغفرت اور بلندی درجات کے لئے دعا فرمائی ایک کلو میٹر کے فاصلے تک لمبی قطار میں کھڑےہوئے رضاکار دستوں نے رہبر معظم کو سلامی پیش کی جس میں الزہرا اور عاشورا یونٹوں کے خصوصی دستوں نے حصہ لیا ۔ اس کے بعد رہبر معظم نے رضاکار فورس سے خطاب کیا جو براہ راست پورے ملک میں نشر کیا گیا رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں رضا کار فورس کو انقلاب اسلامی کی طرح خداوند متعال کی عظیم نشانیوں میں سے قراردیا ۔ اور فرمایا کہ ایرانی عوام کے شکوہمند انقلاب کی ممتاز خصوصیات اور رضاکار فورس کی خصوصیات میں اشتراک ہے جن میں انقلاب کا عوامی ہونا ، مذہبی اوردینی میدان میں فکری گہرائی، ایمان و معنویت پر تکیہ ، تمام میدانوں میں فعال حضور " نشاط و شادابی و تحرک " سازش قبول نہ کرنا شامل ہیں اوریہ تمام خصوصیات رضاکار فورس میں بھی موجود ہیں اسی وجہ سے رضاکار فورس اصل انقلاب کی طرح ہمیشہ زندہ ، فعال و مؤثر اور جاودانہ باقی رہےگي ۔ رہبر معظم نے رضاکار فورس کو انقلاب اسلامی کی طرح ایک بےنظیرعنصر قراردیا اور فرمایا کہ اگرچہ مختلف ممالک میں مختلف شکلوں میں فورسز موجود ہیں لیکن رضاکار فورس کی حقیقت، خمیر اور جوہر ان سے بالکل متفاوت ہے اور اسی وجہ سے حقیقی مفہوم میں رضاکار فورس ایک بے نظير اور بے مثال مجموعہ ہے ۔
مسلح افواج کے سربراہ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلط جنگ کے دوران رضاکار فورس کی تشکیل اور اسے معجزہ آفریں ظہور قراردیتے ہوئے فرمایا کہ تمام بڑی طاقتیں صدام کی حملہ آور حکومت کی پشت پر تھیں لیکن ایرانی عوام کے رضاکار دستوں نے اپنے نفس پر اعتماد اور اپنے خدا پر توکل رکھتے ہوئے اس نابرابر اور دشوار جنگ کے پیچیدہ ترین مسائل کو آسانی کے ساتھ حل کیا اور فتح المبین و بیت المقدس کارروائیوں جیسے معرکے سرکئے اور اس قسم کے معرکے سرکرنا ایران کے مؤمن اور مخلص جوانوں کے بغیرممکن نہیں ۔
رہبر معظم نے انقلاب اور رضاکار فورس کے عوامی ہونے کی مشترکہ خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ رضاکار فورس نے دفاع مقدس کے دوران قابل فخر اور قابل قدر کارنامے انجام دیئے ہیں اور اگر ملک کو موجودہ دور میں یا مستقبل میں دفاع کی ضرورت پڑے تو رضا کار فورس ملک کے دفاع کی پہلی صفوں میں موجود ہوگي رضاکار فورس کے لئےجنگ ہی سب کچھ نہیں بلکہ یہ شجرہ طیبہ عوامی بنیادوں پر استوار ہونے کی وجہ سے ملک کی ترقی و پیشرفت کے تمام میدانوں میں مؤثر اور فعال کردار ادا کررہا ہے ۔ رہبر معظم نے ملک کی تعمیر و ترقی اور امداد رسانی میں رضاکار فورس کی کارکردگي کو یاد دلاتے ہوئے فرمایا کہ پیچيدہ ترین شعبوں میں ایران کے مؤمن و متدین جوانوں نے اپنی ذات اور اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہوئے عظيم کارنامے انجام دیئے ہیں جن میں جوہری توانائی کےمیدان میں پیشرفت اور رویان ریسرچ سینٹر کی نمایاں کارکردگي شامل ہیں اور ان کی انھیں خصوصیات کی بنا پر ان کی ذات و جنس میں رضاکارانہ خدمات کا جذبہ موجود ہے اور اس قسم کے افراد ان خصوصیات کے ساتھ جس میدان میں بھی موجودہوں وہ رضاکارفورس کے حقیقی اور واقعی جزو شمار ہونگے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے رضاکار فورس کو انقلاب کی طرح مکمل دینی جذے سے مملواور ایمان ومعنویت سے سرشار مجموعہ قراردیا اور فرمایا رضاکار فورس انقلاب کی طرح دینی سلوک اور اسلامی معارف سے سیراب و سرشار ہے اور اپنے عظيم امام و پیشوا ( حضرت امام خمینی رہ ) کی طرح مؤمن و دل وجاں سے شریعت کے پابند ہیں ۔
رہبر معظم نے فرمایا کہ انقلاب اسلامی اور رضاکار فورس کی ایک اور مشترکہ خصوصیت یہ ہے کہ وہ سازش قبول نہیں کرتے ہیں ۔ رہبر معظم نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد دشمنوں کی طرف سے مختلف قسم کے سیاسی اقتصادی اورفوجی دباؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ انقلاب اور حضرت امام (رہ) دشمنوں کے سامنے تسلیم نہیں ہوئے اور رضاکار فورس بھی دشمنوں کے دباؤ کے سامنے ہرگز تسلیم نہیں ہوگی اور نہ ہی اپنے قدم پیچھے ہٹائے گي ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے رضاکار فورس کو ایرانی عوام اور ملک کی ترقی و پیشرفت کے لئے بہترین ڈھانچہ قراردیتے ہوئے فرمایا کہ جو فرد بھی رضاکار فورس کی خصوصیات سے آراستہ ہے اسے اپنے آپ پر فخر کرنا چاہیے ۔
رہبر معظم نے رضاکار فورس و بسیج کو ایرانی عوام کی عظيم طاقت قراردیا اورمؤمن و مخلص افراد کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ پورے معاشرے کو رضا کار بنانےمیں اپنا مؤثر کردار اداکریں اور ہمیں یہ امید ہے کہ رضاکار فورس اور بسیج کا یہ مؤمن و مخلص مجموعہ پوری قوم پر محیط ہوجائےگا اور خداوند متعال کی نصرت و مدد سے ایسا ہی ہوگا ۔ رہبر معظم نے دشمنوں کے دباؤ کے سامنے ایرانی عوام کی استقامت و پائداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی نظام رضاکار فورس اور انقلاب کی مشترکہ اور ممتاز خصوصیات کی بدولت آج تمام میدانوں میں ترقی اور پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے اورایران کے دشمنوں کو ایرانی عوام کی سربلندی اور ان کے ٹھوس عزم و ارادے کے سامنے اپنی شکست اور درماندگي کا اعتراف کردینا چاہیے۔
رہبر معظم نے 8 ملین رضاکار فورس سے خطاب میں امریکہ کی طرف سے آناپولس میں ہونے والی نام نہاد امن کانفرنس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس کانفرنس کی شکست کا پتہ اس کےنام ہی سے واضح و آشکار ہے اس کا نام " پائیز" خزاں رکھا گیاہے اور جس کانفرنس پرابھی سے خزاں کا سایہ پڑ رہا ہے اس کی شکست بھی واضح ہے لیکن امریکی حکام اس کانفرنس کے ذریعہ اسرائیل کی غاصب اور ظالم حکومت کی شکست اور اس کی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں البتہ فلسطینی عوام کی بیداری درحقیقت امت اسلامی کی بیداری اور بالخصوص ایران کی عظيم عوام کی بیداری سے منسلک ہے جس کی بنا پراس کانفرنس کے ذریعہ امریکی حکومت اپنے تمام شوم مقاصد تک پہنچنے میں ناکام ہوجائے گي ۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایرانی عوام کے نعرے اور مؤقف بڑےمؤثراوراہمیت کے حامل ہیں اور اس امر کی واضح دلیل ہیں کہ انقلاب اسلامی اپنے بلند و اعلی اہداف کی سمت رواں دواں ہے۔
یوم رضاکارفورس آج پورے ایران میں بڑے جوش و جذبے اور عزت و احترام کے ساتھ منایا گیا تہران میں سپاہ پاسداران کے سربراہ نے رہبر معظم کو خیر مقدم کہتے ہوئے کہا کہ 20 ملین رضاکار فورس ملک و قوم کا دفاع کرنے کے لئے مکمل طور پرآمادہ ہے میجر جنرل جعفری نے تاکید کی کہ : ایرانی عوام کے سرافراز اور غیور فرزند اپنی سرزمین اور قوم کا ہر لحاظ سے دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں تہران میں 15 ہزار رضاکار دستوں نے ملک کے 8 ملین رضاکار دستوں کے ساتھ خصوصی پروگرام پیش کئے۔ تہران میں مراسم کے بعد میدان میں موجود دستوں نے شاندار پریڈ میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش کی یہ پریڈ خاص نظم و نسق کے ساتھ منعقد ہوئي جس میں رضاکار دستوں نے جدید ترین ہتھیاروں کی نمائش کی ۔ آج کی تقریب میں 8 ملین رضاکار دستوں نے الزہرا (س) اور عاشورا کی 2500 یونٹوں کی شکل میں حصہ لیا ۔
آج صبح رضاکار فورس کے 8 ملین جوانوں نے ملک کے 30 ہزار شہروں اور علاقوں میں ایران کے عظیم اقتدار اور استقامت و پائداری کے بہترین جلوے اوراسلام و انقلاب اسلامی اورایران کی دفاعی طاقت و قدرت کے اعلی ترین نمونے پیش کئے ہیں اس کا اصلی مرکزتہران کی وہ خاص تقریب تھی جو رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگي میں منعقد ہوئی ۔
یہ تقریب تہران اور ایران کے 400 شہروں سمیت کئی ہزار دیہاتوں میں بھی منعقد ہوئی رہبر معظم جب تہران کی تقریب میں حاضر ہوئے تو اس وقت ایران کا قومی ترانہ پیش کیا گیا اس کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی نےشہیدوں کی یادگار پر حاضر ہوکران کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ایران کے سرافراز شہیدوں کی مغفرت اور بلندی درجات کے لئے دعا فرمائی ایک کلو میٹر کے فاصلے تک لمبی قطار میں کھڑےہوئے رضاکار دستوں نے رہبر معظم کو سلامی پیش کی جس میں الزہرا اور عاشورا یونٹوں کے خصوصی دستوں نے حصہ لیا ۔ اس کے بعد رہبر معظم نے رضاکار فورس سے خطاب کیا جو براہ راست پورے ملک میں نشر کیا گیا رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں رضا کار فورس کو انقلاب اسلامی کی طرح خداوند متعال کی عظیم نشانیوں میں سے قراردیا ۔ اور فرمایا کہ ایرانی عوام کے شکوہمند انقلاب کی ممتاز خصوصیات اور رضاکار فورس کی خصوصیات میں اشتراک ہے جن میں انقلاب کا عوامی ہونا ، مذہبی اوردینی میدان میں فکری گہرائی، ایمان و معنویت پر تکیہ ، تمام میدانوں میں فعال حضور " نشاط و شادابی و تحرک " سازش قبول نہ کرنا شامل ہیں اوریہ تمام خصوصیات رضاکار فورس میں بھی موجود ہیں اسی وجہ سے رضاکار فورس اصل انقلاب کی طرح ہمیشہ زندہ ، فعال و مؤثر اور جاودانہ باقی رہےگي ۔ رہبر معظم نے رضاکار فورس کو انقلاب اسلامی کی طرح ایک بےنظیرعنصر قراردیا اور فرمایا کہ اگرچہ مختلف ممالک میں مختلف شکلوں میں فورسز موجود ہیں لیکن رضاکار فورس کی حقیقت، خمیر اور جوہر ان سے بالکل متفاوت ہے اور اسی وجہ سے حقیقی مفہوم میں رضاکار فورس ایک بے نظير اور بے مثال مجموعہ ہے ۔
مسلح افواج کے سربراہ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلط جنگ کے دوران رضاکار فورس کی تشکیل اور اسے معجزہ آفریں ظہور قراردیتے ہوئے فرمایا کہ تمام بڑی طاقتیں صدام کی حملہ آور حکومت کی پشت پر تھیں لیکن ایرانی عوام کے رضاکار دستوں نے اپنے نفس پر اعتماد اور اپنے خدا پر توکل رکھتے ہوئے اس نابرابر اور دشوار جنگ کے پیچیدہ ترین مسائل کو آسانی کے ساتھ حل کیا اور فتح المبین و بیت المقدس کارروائیوں جیسے معرکے سرکئے اور اس قسم کے معرکے سرکرنا ایران کے مؤمن اور مخلص جوانوں کے بغیرممکن نہیں ۔
رہبر معظم نے انقلاب اور رضاکار فورس کے عوامی ہونے کی مشترکہ خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ رضاکار فورس نے دفاع مقدس کے دوران قابل فخر اور قابل قدر کارنامے انجام دیئے ہیں اور اگر ملک کو موجودہ دور میں یا مستقبل میں دفاع کی ضرورت پڑے تو رضا کار فورس ملک کے دفاع کی پہلی صفوں میں موجود ہوگي رضاکار فورس کے لئےجنگ ہی سب کچھ نہیں بلکہ یہ شجرہ طیبہ عوامی بنیادوں پر استوار ہونے کی وجہ سے ملک کی ترقی و پیشرفت کے تمام میدانوں میں مؤثر اور فعال کردار ادا کررہا ہے ۔ رہبر معظم نے ملک کی تعمیر و ترقی اور امداد رسانی میں رضاکار فورس کی کارکردگي کو یاد دلاتے ہوئے فرمایا کہ پیچيدہ ترین شعبوں میں ایران کے مؤمن و متدین جوانوں نے اپنی ذات اور اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہوئے عظيم کارنامے انجام دیئے ہیں جن میں جوہری توانائی کےمیدان میں پیشرفت اور رویان ریسرچ سینٹر کی نمایاں کارکردگي شامل ہیں اور ان کی انھیں خصوصیات کی بنا پر ان کی ذات و جنس میں رضاکارانہ خدمات کا جذبہ موجود ہے اور اس قسم کے افراد ان خصوصیات کے ساتھ جس میدان میں بھی موجودہوں وہ رضاکارفورس کے حقیقی اور واقعی جزو شمار ہونگے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے رضاکار فورس کو انقلاب کی طرح مکمل دینی جذے سے مملواور ایمان ومعنویت سے سرشار مجموعہ قراردیا اور فرمایا رضاکار فورس انقلاب کی طرح دینی سلوک اور اسلامی معارف سے سیراب و سرشار ہے اور اپنے عظيم امام و پیشوا ( حضرت امام خمینی رہ ) کی طرح مؤمن و دل وجاں سے شریعت کے پابند ہیں ۔
رہبر معظم نے فرمایا کہ انقلاب اسلامی اور رضاکار فورس کی ایک اور مشترکہ خصوصیت یہ ہے کہ وہ سازش قبول نہیں کرتے ہیں ۔ رہبر معظم نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد دشمنوں کی طرف سے مختلف قسم کے سیاسی اقتصادی اورفوجی دباؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ انقلاب اور حضرت امام (رہ) دشمنوں کے سامنے تسلیم نہیں ہوئے اور رضاکار فورس بھی دشمنوں کے دباؤ کے سامنے ہرگز تسلیم نہیں ہوگی اور نہ ہی اپنے قدم پیچھے ہٹائے گي ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے رضاکار فورس کو ایرانی عوام اور ملک کی ترقی و پیشرفت کے لئے بہترین ڈھانچہ قراردیتے ہوئے فرمایا کہ جو فرد بھی رضاکار فورس کی خصوصیات سے آراستہ ہے اسے اپنے آپ پر فخر کرنا چاہیے ۔
رہبر معظم نے رضاکار فورس و بسیج کو ایرانی عوام کی عظيم طاقت قراردیا اورمؤمن و مخلص افراد کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ پورے معاشرے کو رضا کار بنانےمیں اپنا مؤثر کردار اداکریں اور ہمیں یہ امید ہے کہ رضاکار فورس اور بسیج کا یہ مؤمن و مخلص مجموعہ پوری قوم پر محیط ہوجائےگا اور خداوند متعال کی نصرت و مدد سے ایسا ہی ہوگا ۔ رہبر معظم نے دشمنوں کے دباؤ کے سامنے ایرانی عوام کی استقامت و پائداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی نظام رضاکار فورس اور انقلاب کی مشترکہ اور ممتاز خصوصیات کی بدولت آج تمام میدانوں میں ترقی اور پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے اورایران کے دشمنوں کو ایرانی عوام کی سربلندی اور ان کے ٹھوس عزم و ارادے کے سامنے اپنی شکست اور درماندگي کا اعتراف کردینا چاہیے۔
رہبر معظم نے 8 ملین رضاکار فورس سے خطاب میں امریکہ کی طرف سے آناپولس میں ہونے والی نام نہاد امن کانفرنس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس کانفرنس کی شکست کا پتہ اس کےنام ہی سے واضح و آشکار ہے اس کا نام " پائیز" خزاں رکھا گیاہے اور جس کانفرنس پرابھی سے خزاں کا سایہ پڑ رہا ہے اس کی شکست بھی واضح ہے لیکن امریکی حکام اس کانفرنس کے ذریعہ اسرائیل کی غاصب اور ظالم حکومت کی شکست اور اس کی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں البتہ فلسطینی عوام کی بیداری درحقیقت امت اسلامی کی بیداری اور بالخصوص ایران کی عظيم عوام کی بیداری سے منسلک ہے جس کی بنا پراس کانفرنس کے ذریعہ امریکی حکومت اپنے تمام شوم مقاصد تک پہنچنے میں ناکام ہوجائے گي ۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایرانی عوام کے نعرے اور مؤقف بڑےمؤثراوراہمیت کے حامل ہیں اور اس امر کی واضح دلیل ہیں کہ انقلاب اسلامی اپنے بلند و اعلی اہداف کی سمت رواں دواں ہے۔
یوم رضاکارفورس آج پورے ایران میں بڑے جوش و جذبے اور عزت و احترام کے ساتھ منایا گیا تہران میں سپاہ پاسداران کے سربراہ نے رہبر معظم کو خیر مقدم کہتے ہوئے کہا کہ 20 ملین رضاکار فورس ملک و قوم کا دفاع کرنے کے لئے مکمل طور پرآمادہ ہے میجر جنرل جعفری نے تاکید کی کہ : ایرانی عوام کے سرافراز اور غیور فرزند اپنی سرزمین اور قوم کا ہر لحاظ سے دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں تہران میں 15 ہزار رضاکار دستوں نے ملک کے 8 ملین رضاکار دستوں کے ساتھ خصوصی پروگرام پیش کئے۔ تہران میں مراسم کے بعد میدان میں موجود دستوں نے شاندار پریڈ میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش کی یہ پریڈ خاص نظم و نسق کے ساتھ منعقد ہوئي جس میں رضاکار دستوں نے جدید ترین ہتھیاروں کی نمائش کی ۔ آج کی تقریب میں 8 ملین رضاکار دستوں نے الزہرا (س) اور عاشورا کی 2500 یونٹوں کی شکل میں حصہ لیا ۔