رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات، جو بین الاقوامی "تفسیر تسنیم" کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کے دوران ارشاد فرمائے گئے تھے (یہ ملاقات ۴ اسفند ۱۴۰۳ کو منعقد ہوئی)، آج صبح قم میں اس کانفرنس کے مقام پر شائع کیے گئے۔
رہبر انقلاب نے اس ملاقات میں، قرآن کریم کے عظیم مفسر اور تفسیر تسنیم کے مؤلف آیتالله جوادی آملی کی ممتاز شخصیت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا: حوزہ علمیہ، اس دانشمند عالم کی چالیس سالہ جدوجہد، تحقیق، تدریس اور تالیف تفسیر تسنیم کے سلسلے میں ان کا مرہونِ منت ہے۔ آپ نے مزید فرمایا: اگرچہ آیتالله جوادی آملی کی عقلی و نقلی علوم، فقہ، فلسفہ اور عرفان کے میدان میں دیگر علمی سرگرمیاں بھی نہایت اہم اور قابل قدر ہیں، لیکن ان میں سے کوئی بھی قرآن کے تفسیر کے کام کے ہم پلہ نہیں ہو سکتا۔
حضرت آیتالله خامنهای نے تفسیر تسنیم کو شیعہ اور حوزہ علمیہ کے لیے باعثِ افتخار قرار دیا اور اس تفسیر کی چند خصوصیات بیان کرتے ہوئے فرمایا: محترم مفسر کی عقلی تفکر کی قوت نے آیاتِ قرآن میں پوشیدہ نازک اور لطیف نکات کی فہم میں بڑی مدد کی ہے۔ نیز، یہ تفسیر اگرچہ تفسیر المیزان سے مشابہ ہے، تاہم زیادہ جدید اور وسیع تر ہے، اور مفید اور قابلِ استفادہ معلومات سے لبریز ہے۔ درحقیقت، یہ ایک جامع دائرۃالمعارف ہے۔
حضرت آیتالله خامنهای نے اس مرجع تفسیر سے بہتر طور پر استفادہ کے لیے ایک فنّی اور موضوعی فہرست کی تدوین و نگارش کو ضروری قرار دیا۔
آپ نے حوزہهای علمیہ میں تفسیر کے شعبے میں کمیِ توجہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے، علامہ طباطبائی (صاحب تفسیر المیزان) کو حوزہ میں تفسیر اور قرآنی مفاہیم کی جانب توجہ کا بانی قرار دیا اور فرمایا: حوزہ علمیہ قم میں قرآنِ کریم کے قریب ۲۰۰ درسِ تفسیر کا انعقاد ایک خوش آئند خبر ہے، جسے مزید تقویت دینی چاہیے اور پائیدار بنانا چاہیے۔
رہبر انقلاب نے تفسیر تسنیم کے عربی ترجمہ کی تکمیل کو امتِ مسلمہ کے لیے اس کے استفادہ کی غرض سے ایک ضروری اقدام قرار دیا اور آیتالله جوادی آملی اور اس تفسیر کے محققین کی ٹیم کا شکریہ اور قدردانی کی۔
اس ملاقات کے آغاز میں، آیتالله اعرافی (مدیر حوزہهای علمیہ کشور) نے تفسیر تسنیم کانفرنس کے انعقاد، اور اس تفسیر کی امتیازی خصوصیات و زاویوں جیسے موضوعی، تقریبی اور عصری نگاہ پر مشتمل ایک رپورٹ پیش کی۔
اسی طرح حجتالاسلام والمسلمین سعید جوادی آملی (رئیس موسسہ "اسراء") نے اس ملاقات میں تفسیر تسنیم کے نگارش اور تنظیم کے طریقہ کار، اور تحقیقی و مطالعاتی گروہوں کی معاونت کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی اور آیتالله جوادی آملی کا سلام رہبر انقلاب اسلامی کی خدمت میں پہنچایا۔
تفسیر تسنیم، حضرت آیتالله جوادی آملی کی تألیف ہے، جو ۸۰ جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس تفسیر کی تألیف، آیتالله جوادی آملی کی ۴۰ سالہ تدریسی و تحقیقی جدوجہد اور درجنوں محققین و پژوهشگروں کی تحقیقی گروہوں میں تعاون کا نتیجہ ہے، اور یہ تفسیر، "قرآن کی قرآن سے تفسیر" کے زمرے میں شمار ہوتی ہے۔ مؤلف کا طریقہ کار یہ ہے کہ آیت یا آیات کو ذکر کر کے انہیں چار مراحل میں زیر بحث لایا گیا ہے جو گزیده تفسیر، تفسیر آیہ، لطایف و اشارات، اور بحث روایی سے عبارت ہیں۔