آج شام کو «آقای زیاد النَّخاله»، دبیرکل جهاد اسلامی فلسطین اور ان کے ہمراہ وفد نے حضرت آیت اللہ خامنهای، رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
حضرت آیتالله خامنهای نے اس ملاقات میں غزہ میں مزاحمت کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا: "فلسطین کی مزاحمت کے رہنماؤں اور مجاہدین کا بڑا کام اتحاد، یکجہتی، اور دشمن کے خلاف استقامت دکھانا اور پیچیدہ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا تھا، جس کی بدولت عوام کا صبر اور استقامت مزاحمت کو علاقے میں سربلند کر رہی ہے۔"
رہبر انقلاب نے غزہ میں اسلامی مزاحمت اور فلسطینی عوام کی کامیابی کو بے حد عظمت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا: "یہ کامیابی مزاحمت کی جدوجہد میں ایک نیا معیار قائم کر رہی ہے۔"
حضرت آیتالله خامنهای نے امریکیوں کی بعض احمقانہ منصوبوں اور دیگر فلسطین کے بارے میں تجویز کردہ منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "یہ منصوبے کسی نتیجے پر نہیں پہنچیں گے، اور وہ جو پچھلے ایک سال اور آٹھ مہینے سے مزاحمت کو مختصر وقت میں ختم کرنے کا دعویٰ کرتے تھے، اب وہ اپنے گرفتار شدگان کو مزاحمت کے جنگجوؤں کے چھوٹے گروپوں سے وصول کرتے ہیں اور فلسطینی قیدیوں کی ایک بڑی تعداد کو آزاد کر دیتے ہیں۔"
رہبر انقلاب نے صہیونیوں کے قیدیوں کے تبادلے کے اس طریقہ کار کو مزاحمت کی عظمت کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے کہا: "اب عالمی رائے عامہ فلسطین کے حق میں ہے اور ان حالات میں کوئی بھی منصوبہ، مزاحمت اور غزہ کے عوام کی رضا مندی کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکے گا۔"
اس ملاقات میں «زیاد النَّخاله»، دبیرکل جهاد اسلامی فلسطین نے غزہ میں مزاحمت کی عظیم کامیابی پر رہبر انقلاب کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: "یہ کامیابی اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلسل حمایت اور شہید سید حسن نصر اللہ کی رہنمائی کا نتیجہ ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "پچھلے ایک سال اور آٹھ ماہ کے دوران فلسطینی مزاحمت دراصل امریکہ اور مغرب کے ساتھ جنگ میں تھی اور طاقت کے غیر متوازن ہونے کے باوجود، فلسطینی مزاحمت نے عظیم کامیابیاں حاصل کیں۔"
دبیرکل جهاد اسلامی فلسطین نے فلسطینی اور لبنانی مزاحمت گروپوں کی میدان اور سیاسی سطح پر یکجہتی اور اتحاد کو غزہ کی کامیابی کا ایک اہم عنصر قرار دیتے ہوئے کہا: "ہم کبھی بھی مزاحمت کے راستے کو نہیں بھولیں گے اور مزاحمت کے سپاہیوں کے طور پر اس راہ کو جاری رکھیں گے۔"