ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

اکتالیسویں بین الاقوامی قرآن کریم مقابلے کے منتظمین اور شرکاء سے ملاقات

پروردگار پر حقیقی توکل ہر ناممکن کام کو بھی ممکن بناتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح اساتذہ، قاریوں اور حافظوں کے ساتھ ملاقات میں قرآن کو نبی مکرم اسلام کی جاودانہ معجزہ قرار دیا اور کہا: "حقیقی توکل پروردگار پر ہر ناممکن کام کو بھی ممکن بناتا ہے۔"
حضرت آیت‌الله خامنه‌ای نے اباعبدالله الحسین(ع) کی ولادت کی مبارکباد دیتے ہوئے قرآن کی معجزاتی خصوصیات اور نبی مکرم کی نبوت کو انسانیت اور کائنات کے لیے ایک عظیم برکت قرار دی اور فرمایا:
"جب قرآن کی تلاوت کی جائے تو یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہم رسول اللہ(ص) کی معجزہ کا سامنا کر رہے ہیں۔"
انہوں نے قرآن کے لفظ، نظم، مفاہیم، اور بیان کو معجزہ قرار دیتے ہوئے کہا:
"اگر ہم اس عظیم معجزہ سے استفادہ کریں تو انسانیت کی تمام مشکلات حل ہو جائیں گی اور دنیا کی تمام قوموں کی زندگی میں بہتری آئے گی۔"
رہبر انقلاب نے قرآن کی بلند معارف تک علما اور اولیاء اللہ کی رسائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
"قرآن کے ظاہری تعابیر اور اس کے مشہور اسباق انسانوں کے لیے ہدایت کا ذریعہ ہیں۔"
حضرت آیت‌الله خامنه‌ای نے قرآن کی آیت "توکل" کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا:
"کلام‌الله مجید کے مطابق، جو شخص اللہ پر توکل کرتا ہے، اللہ اس کے لیے کافی ہے۔"
انہوں نے توکل کی ذہنی شرط پر زور دیتے ہوئے کہا:
"ہمیں اللہ کے وعدوں پر کامل یقین ہونا چاہیے کہ اللہ کی رضا سے ہر ناممکن چیز بھی ممکن ہو جائے گی۔"
رہبر انقلاب نے غزہ کے عوام کی صہیونی رژیم اور امریکہ پر فتح کو ایک "ناممکن کام کے ممکن ہونے" کی مثال قرار دیتے ہوئے فرمایا:
"اگر یہ کہا جاتا کہ غزہ کا چھوٹا سا علاقہ امریکہ جیسے بڑے طاقتور ملک سے لڑے گا اور جیتے گا، تو کوئی بھی یقین نہیں کرتا لیکن اللہ کے حکم سے یہ ناممکن کام ممکن ہوگیا۔"
حضرت آیت‌الله خامنه‌ای نے "توکل" کی دوسری شرط میدان عمل میں حاضر ہونے کو قرار دیتے ہوئے فرمایا:
"اللہ نے ہر کام کے لیے انسان پر کچھ ذمہ داریاں رکھی ہیں۔ اگر ان ذمہ داریوں کو پورا کیا جائے، تو یقیناً ہر کام ممکن ہو جائے گا، چاہے وہ کتنی بھی مشکل یا ناممکن کیوں نہ ہو۔"
انہوں نے استکبار کے خلاف دنیا کے متعدد ممالک کی جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
"فرق یہ ہے کہ ایران کی ملت وہ حقیقت بیان کرنے کی جرات رکھتی ہے کہ امریکہ ایک ظالم، جھوٹا، دھوکہ باز اور استعماری طاقت ہے جو انسانی اصولوں کی کوئی عزت نہیں کرتا؛ اس لیے ہم 'مرگ بر امریکہ' کہتے ہیں، لیکن دوسرے ممالک اس حقیقت کو بیان کرنے یا استکبار کے خلاف کھڑے ہونے کی جرات نہیں رکھتے، اس لیے وہ کسی نتیجے تک نہیں پہنچ پاتے۔"

رہبر انقلاب نے نتائج کے حصول کے لیے صبر و جدو جہد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 46 سالہ صبر اور کوشش نے ایران کی قوم کو دنیا کے تمام مستکبروں کے مقابلے میں ترقی کی راہ دکھائی اور فرمایا: "ملت ایران نہ صرف اس مقابلے میں شکست سے دوچار نہیں ہوئی بلکہ ہر میدان میں ترقی اور پیشرفت کی۔"
حضرت آیت‌الله خامنه‌ای نے ملک میں ہزاروں نوجوانوں اور نوجوان قاریوں اور حافظوں کی تربیت کو ملک کی روحانی ترقی کی ایک مثال قرار دی اور کہا: "مادی میدان میں بھی ملک نے ترقی کی ہے اور مختلف شعبوں میں نوجوانوں نے بڑے کام کیے ہیں، اور یہ ترقی اللہ پر توکل کے ساتھ جاری رہے گی تاکہ ملت ایران اپنے عروج اور مطلوبہ مقام تک پہنچے۔"
اس ملاقات کے آغاز میں، حجت‌الاسلام والمسلمین خاموشی، جو کہ ادارہ اوقاف و امور خیریہ کے سربراہ ہیں، نے  اکتالیسویں بین الاقوامی قرآن کریم مقابلے کی رپورٹ پیش کی، جس میں 26 اسلامی ممالک کے قاریوں نے شرکت کی تھی، اور مشہد مقدس میں اس کا انعقاد کیا گیا تھا۔
حجت‌الاسلام والمسلمین خاموشی نے قرآن کے حفظ اور تلاوت، تفسیر، اور تعلیم و تعلم کے شعبوں میں ہونے والی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور قرآن کریم کی تعلیم و ثقافت کو ملک میں فروغ دینے کی مختلف کوششوں کا ذکر کیا۔
اس تقریب میں بین الاقوامی قرآن کریم مقابلے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے کچھ شرکاء نے شرکت کی، جن میں شامل تھے:
•    سید محمد حسینی‌پور، قرأت کے شعبے میں اول
•    استاد محمد علی جابین، بین الاقوامی جج (مصر)
•    محمد خاکپور، حفظ کل کے شعبے میں اول
•    محمد حسین محمد، قرأت کے شعبے میں دوم (مصر)
•    هاشم روغنی، ممتاز بین الاقوامی قاری
اس موقع پر بعض ممتاز نوجوان قرآنی بھی موجود تھے جنہوں نے قرآن کی آیات تلاوت کیں اور ابتهال بھی پیش کیا۔
 

700 /