رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیتالله خامنہای کے بیانات، جو ۲۶ دی ۱۴۰۳ کو کاشان میں ۱۸۸۰ شہداء کی یاد میں منعقدہ قومی کانگریس کے منتظمین سے ملاقات میں دیے گئے تھے، آج رات کاشان میں کانگریس کے مقام پر نشر کیے گئے۔
حضرت آیتالله خامنہای نے اس ملاقات میں کاشان کو تاریخی لحاظ سے عالمپرور، فقیهپرور، مبارزپرور اور هنرپرور قرار دیا۔ آپ نے انگریز استعمار کے خلاف لڑنے والے مبارزین اور خاص طور پر شجاع عالم، مرحوم آیتالله کاشانی کی یاد کو گرامی داشت کیا اور فرمایا:
"کاشان، علم، ہنر اور اہلبیت (ع) سے والہانہ عقیدت کے علاوہ، دفاع مقدس اور انقلاب کے مختلف واقعات میں بھی نمایاں طور پر درخشاں رہا ہے۔ اس نے ثابت کر دیا کہ یہ خطہ ہمیشہ بہادر اور مجاہد انسانوں کو پروان چڑھاتا رہا ہے۔"
آپ نے ثقافتی و ہنری تخلیقات کے ذریعے شہداء کے نمایاں اخلاقی و عملی خصوصیات کو پیش کرنے کو ضروری قرار دیا اور مزید فرمایا:
"شہداء کی ایثار و قربانی، نوجوان مجاہدین کی خالصانہ عبادت اور اللہ کے حضور تضرع، نیز ان کی اسلام اور انقلاب کے نعروں سے والہانہ وابستگی، یہ سب وہ روحانی سرمایہ ہے جس کی قوم کو ہمیشہ ضرورت رہے گی۔ ان جذبات و رویوں کی منتقلی کا واحد مؤثر ذریعہ معیاری ہنری تخلیقات جیسے کہ فلم، شاعری اور مصوری ہیں۔"
رہبر انقلاب نے شہداء کی ماؤں کے بے مثال صبر و شکر کو ہنری وسائل کے ذریعے پیش کرنے پر زور دیتے ہوئے فرمایا:
"وہ مائیں جنہوں نے اپنے بیٹے یا بیٹے خدا کی راہ میں قربان کیے ہیں، ان کا صبر اور شکر الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن، ان شاندار دروس کو ہنری تخلیقات کے ذریعے زندہ و جاوید بنایا جا سکتا ہے۔"