ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

"جعفر بن ابی طالبؑ" بین الاقوامی کانفرنس کی انتظامیہ سے ملاقات

رہبر انقلاب کی"جعفر بن ابی طالبؑ" بین الاقوامی کانفرنس کی انتظامیہ سے ملاقات

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے 19 اگست 2024 کو حضرت جعفر ابن ابی طالب علیہما السلام کے سلسلے میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں ان کے خطاب کا متن جمعرات 7 نومبر 2024 کی صبح قم میں کانفرنس کے انعقاد کے مقام پر نشر کیا گيا۔

رہبر انقلاب نے اس ملاقات میں حضرت جعفر ابن ابی طالب کی نمایاں اور کم پہچانی گئی شخصیت کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو تاریخی، تبلیغی، سماجی اور عقیدتی دروس کا حامل بتایا اور کہا کہ کتاب جیسے جاوداں ثقافتی آثار کے ذریعے ان دروس کو اگلی نسلوں پر منتقل کرنا چاہیے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نزدیک جناب جعفر طیار کے مقام کو بیان کرنے کے لئے ٹی وی اور دیگر قومی ذرائع ابلاغ میں فلم، ڈاکومینٹری اور ڈرامہ سیریل بنانے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ جب جناب جعفر طیار یا جناب حمزہ سید الشہداء جیسے بزرگوں کی تاریخ بیان کی جاتی ہے تو ان کی زندگی سے درس بھی ملتا ہے لہذا اس حوالے سے کام کرنا مفید اور بہت اچھا سلسلہ ہے اور اس سلسلے کو جاری رکھیں۔

رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ حبشہ کی طرف ہجرت کے بعد دوسرے مسلمان واپس آگئے لیکن جناب جعفر طیار سات سال تک وہاں موجود رہے۔ اس کی وجہ یہ نظر آتی ہے کہ وہ تبلیغ اسلام کے لئے حبشہ رک گئے تھے۔ حبشہ افریقہ کا پہلا خطہ تھا جہاں اسلام پہنچا اور اسی سے دوسرے افریقی ممالک تک اسلام پھیلنا شروع ہوا۔ جناب جعفر طیار نے حبشہ کو افریقہ کا گیٹ وے قرار دیتے ہوئے کئی سال تبلیغ کی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ جناب جعفر طیار کی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نزدیک محبوبیت کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب وہ مدینہ واپس آئے تو آنحضرت ﷺصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ میں فتح خیبر سے زیادہ خوش ہوں یا جعفر کی واپسی سے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی جانب سے جناب جعفر طیار کی واپسی کو فتح خیبر کی مانند قرار دینا ان کی محبوبیت کی بڑی دلیل ہے۔

آیت اللہ العظمی حضرت سید علی خامنہ ای نے ان بزرگوں کے بارے میں کتاب لکھنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کتاب دیرپا اثر بن کر باقی رہتی ہے اور ثقافت کی منتقلی میں دیرپا خدمت انجام دیتی ہے۔ ایک معیاری کتاب دو سو سال تک باقی رہتی ہے لہذا معیاری کتاب لکھنے پر توجہ دینا چاہئے۔

انھوں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے نزدیک حضرت جعفر طیار کے خصوصی مقام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاریخ اسلام کی دیگر نمایاں شخصیات کے بارے میں علمی تحقیقات کیے جانے اور ثقافتی آثار تیار کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ریڈیو اور ٹی وی کے ادارے جیسے آرٹ اور کلچر کے اداروں کو تاریخ کی ان قابل فخر ہستیوں کی زندگي کے بارے میں فلمیں اور سیریل تیار کرنے چاہیے۔

اس ملاقات کے آغاز میں کانفرنس کے سربراہ حجت الاسلام رفیعی نے اس کانفرنس کے لیے کیے جانے والے علمی کاموں اور تحقیقی مقالوں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی۔ المصطفیٰ یونیورسٹی کے چانسلر حجت الاسلام عباسی نے بھی اس یونیورسٹی کے علمی پروگراموں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی۔

700 /