رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے چودہویں صدارتی انتخابات کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں ایرانی قوم، منتخب صدر اور اس حساس عمل میں شریک تمام افراد کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے ملک کی ترقی اور وقار کے لیے سب کو تعاون کرنے اور خیر سگالی کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا: ’’یہ قابل تعریف ہوگا کہ انتخابات کے بعد مسابقتی انتخابی رویے دوستانہ اصولوں میں بدل جائیں، اور ہر کوئی ملک کی مادی اور روحانی ترقی کے لیے کوشش کرے۔ "
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نو منتخب صدر جناب ڈاکٹر پیزشکیان کو اللہ پر بھروسہ رکھنے، بلند افقوں پر نظر جمانے اور ملک کی وافر صلاحیتوں بالخصوص انقلابی اور وفادار نوجوانوں سے استفادہ کرنے میں شہید رئیسی کے راستے کو جاری رکھنے کی نصیحت کی۔
رہبر معظم کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
والحمد لله ربّ العالمین والصلاة والسلام علی سیدنا محمدٍ و آله الطاهرین سیما بقیّة الله روحی فداه
حمد ہے اس خدائے برتر و مہربان کی کہ جس نے اپنے ارادے اور فضل سے عظیم ایرانی قوم کو اس قابل بنایا کہ وہ اپنے شہید صدر کو کھونے کے عظیم سانحہ کے مختصر دوارنیے کے بعد صدارتی انتخابات کے منظر نامے کو سرعت کے ساتھ تخلیق کر سکے اور مسلسل دو بار آزاد اور شفاف انتخابات کے ذریعے ، متعدد امیدواروں کے مابین ووٹوں کی اکثریت سے ملک کے صدر کا انتخاب عمل میں لاسکے۔
الیکشن انتظامیہ کے معزز اہلکاروں نے اپنی ذمہ داریاں بروقت اور پوری دیانتداری کے ساتھ نبھائیں جبکہ معزز عوام نے احساس ذمہ داری کے ساتھ قدم بڑھا کر ایک پرجوش ماحول میں ووٹنگ کے دو مرحلوں میں 55 ملین سے زائد ووٹ ڈالے۔
یہ عظیم کامیابی انتخابی عمل کے پایئکاٹ کے اس من گھڑت پروپگنڈے کے مقابلے میں جسے ایرانی قوم کے دشمنوں نے مایوسی اور تعطل کے بیج بونے کے لیے شروع کیا تھا، ایک شاندار اور ناقابل فراموش کامیابی ہے۔ تمام معزز امیدواران اور ہر وہ شخص جس نے ان کی جیت کے لیے دن رات انتھک محنت کی اس کامیابی کے اعزاز اور اجر میں شریک ہے۔
اب ایرانی قوم نے اپنا صدر منتخب کر لیا ہے۔ میں قوم، منتخب صدر، اور اس حساس عمل میں شامل تمام کارکنوں، خاص طور پر پرجوش نوجوانوں اور امیدواروں کی انتخابی مہم کی ٹیموں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ ملک کی ترقی اور وقار کے لیے تعاون کریں اور نیک نیتی سے کام کریں۔ یہ مناسب ہے کہ انتخابات کے دوران مسابقتی رویے کو دوستانہ اصولوں میں تبدیل کیا جائے اور ہر کوئی ملک کی مادی اور روحانی خوشحالی کے لیے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کوشش کرے۔
میں یہ بھی تجویز کرتا ہوں کہ منتخب صدر ڈاکٹر پیزشکیان اللہ کی رحمت پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنی نگاہیں بلند اور واضح افق پر جمائے رکھیں اور ملک کی وافر صلاحیتوں بالخصوص نوجوان، انقلابی اور وفادار انسانی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کی فلاح و بہبود اور ملک کی ترقی کے لیے شہید رئیسی کے راستے کو جاری رکھیں۔
میں ایک بار پھر اس بھرپور سیاسی عمل کو بارگاہِ باری تعالیٰ میں پیش کرتا ہوں اور حضرت بقیت اللہ امام زمانہؑ کو سلام پیش کرتا ہوں( میری جان ان پر قربان ہو)، اور ساتھ ہی شہداء کی یاد اور شہداء کے عظیم امام کی یاد تازہ کرتا ہوں۔ میں ان تمام معزز امیدواروں اور کارکنوں کو ادای احترام کرتا ہوں جنہوں نے انتخابات کے اس حساس دور میں اپنا کردار ادا کیا، ساتھ ہی ساتھ قومی میڈیا، قومی سلامتی کے محافظوں، اور انتخابی اور انتظامی نگراں اداروں کے لیے دعاگو ہوں۔
سید علی خامنہ ای
6 جولائی 2024