آیت اللہ خامنہ ای نے یورپ میں اسلامی طلباء کی انجمنوں کی یونین کے 58ویں اجلاس کے نام اپنے پیغام میں اہم عالمی معاملات میں ان طلباء کے کردار اور اثرات پر زور دیا اور کہا کہ وہ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی مسائل سے نمٹنے کے لیے حوصلہ، ایمان اور خود اعتمادی پر انحصار کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیم
عزیز طلباء! آپ کی اچھی طرح سے قائم اور معزز یونین، اپنی مسلسل فعالیت کے ساتھ، ایک امید افزا امر ہے۔ آپ کی استعداد کے مطابق اجتماعی موجودگی، آج کے پیچیدہ عالمی مسائل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اہم معاملات میں موثر ہونا کسی بھی دوسرے عنصر کے مقابلے میں ارادے، ایمان اور کارکنوں کی خود اعتمادی پر زیادہ انحصار کرتا ہے، اور یہ قیمتی اثاثہ، خدا کا شکر ہے، آپ، مومن اور انقلابی ایرانی نوجوانوں میں موجود ہے۔
آپ اہم مسائل اور دنیا کے تازہ اور پرانے زخموں سے واقف ہیں۔ ان میں تازہ ترین سانحہ غزہ کا بے مثال سانحہ ہے۔ ان میں مغرب، مغربی سیاست دانوں اور مغربی تہذیب کی اخلاقی، سیاسی اور سماجی خامیاں نمایاں ہیں۔ سب سے زیادہ سبق آموز بات لبرل جمہوریت کے حامیوں کی آزادی اظہار کی پاسداری کرنے میں ناکامی اور معاشی اور سماجی عدل و انصاف کے مسائل سے ان کی مجرمانہ غفلت ہے۔ بڑے مظاہروں کی کمزور لیکن امید افزا چنگھاری، خاص طور پر امریکہ اور یورپ کے طلباء میں، بھی ایک اہم حالیہ معاملہ ہے۔ مغربی ایشیا کا خطہ اور ہمارے وطن عزیز کو بھی بے شمار چھوٹے بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ یہ سب امور آپ کی یونین جیسی تنظیموں کے لیے سوچ، کام اور اقدام کے لیے بنیاد فراہم کرتے ہیں۔
میں اللہ تعالیٰ سے آپ کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔
سید علی خامنہ ای
6 جولائی 2024