ادائیگی کا وقت معین کیے بغیر ادھار خریدنا
سوال1: اگر ادھار کی صورت میں انجام پانے والے معاملے میں خریدار کہے کہ جب بھی میرے پاس پیسے آئے ادا کردوں گا تو کیا ایسا معاملہ صحیح ہے؟
جواب: ادھار کی صورت میں ہونے والے معاملے کے صحیح ہونے کی شرط یہ ہے کہ قیمت کی ادائیگی کا وقت معین ہو۔ لہذا مذکورہ صورت میں یہ ادھار معاملہ صحیح نہیں ہے تاہم اگر بیچنے والا معاملہ باطل ہونے کے فرض میں بھی بیچی گئی چیز میں خریدار کے تصرف پر رضامند ہو تو خریدار کے لیے اسے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مستحب نمازوں میں حجاب کا خیال رکھنا
سوال2: کیا مستحب نمازوں مثلاً نماز شب میں ضروری ہے کہ خواتین واجب نمازوں کی طرح حجاب کا خیال رکھیں؟ اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو کیا نماز باطل ہے؟
جواب: اس میں واجب اور مستحب نمازوں میں کوئی فرق نہیں ہے اور اگر جان بوجھ کر حجاب کا خیال نہ رکھا جائے تو نماز باطل ہے۔
تشہد بھول جانا
سوال3: اگر ہم دوسری رکعت کے دوران نماز جماعت میں شامل ہوں لیکن امام جماعت کی تیسری رکعت میں جب ہماری دوسری رکعت ہو، تشہد کو بجالانا بھول جائیں اور امام جماعت کے ساتھ تیسری رکعت کے لئے کھڑے ہوجائیں تو نماز کے بعد ہمارا فریضہ کیا ہے؟ اگر ضروری ہو کہ تشہد کی قضا بھی بجا لائیں اور سجدہ سہو بھی تو ان کی صحیح ترتیب کیا ہے؟
جواب: اگر آپ رکعت کے رکوع سے پہلے متوجہ ہوجائیں تو ضروری ہے کہ بیٹھ جائیں اور تشہد کو بجا لائیں اور اپنی نماز کو جاری رکھیں اور اگر رکوع کے بعد یا اگلی رکعت کے دوران یاد آئے تو سلام کے بعد دو سجدہ سہو بجا لائیں، تاہم احتیاط واجب کی بنا پر سجدہ سہو سے پہلے ضروری ہے کہ پہلے بھولے ہوئے تشہد کو بجا لائیں۔
حرام گوشت حیوان کے اجزا سے بنی ہوئی کریم کا استعمال
سوال4: ایسی کریم ﴿یا صابن اور ان جیسی دوسری چیزوں﴾ کا استعمال کرنا کہ جن میں حرام گوشت مچھلی کے اجزا شامل ہوں کیا حکم رکھتا ہے؟
جواب: وہ حیوان جو خون جہندہ نہیں رکھتا ﴿اگرچہ حرام گوشت ہو اور اسے شرعی طریقے سے ذبح نہ کیا گیا ہو﴾ اور وہ پراڈکٹس جو ان سے بنائی جاتی ہیں، نجس نہیں ہیں تاہم نماز کی حالت میں ان کا استعمال جائز نہیں ہے، لہذا اگر آپ کو معلوم ہو کہ وہ چیز حرام گوشت حیوان سے بنائی گئی ہے تو ضروری ہے کہ نماز کے لئے ایسی کریم وغیرہ کو برطرف کیا جائے اور اگر بدن میں جذب ہو کر اس سے کچھ باقی نہ بچا ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس جگہ کو دھونا ضروری نہیں ہے۔
شرعی نذر کا صحیح طریقہ
سوال5: مومنین خاص طور پر محرم الحرام اور اہل بیت (علیہم السلام) کی سوگواری کے ایام میں بہت سی نذریں کرتے ہیں، شرعی نذر میں کن شرائط کا ہونا لازمی ہے؟
جواب: شرعی نذر کے واقع ہونے میں ضروری ہے کہ ذیل کی شرائط کا خیال رکھا جائے: ١۔ زبان پر نذر کا صیغہ ﴿عربی میں یا اس کا ترجمہ﴾ جاری کیا جائے، مثلاً یہ کہے کہ « اللہ تعالیٰ کے لئے میرے ذمہ ہے کہ اگر میری فلاں حاجت پوری ہوگئی تو روز عاشورا مجلس امام حسین (علیہ السلام) منعقد کروں گا۔» ۲۔ جس چیز کے انجام دینے یا ترک کی نذر کی جارہی ہے اس میں کسی اعتبار سے رجحان ﴿فوقیت﴾ پایا جاتا ہو، لہذا چنانچہ اس کا انجام دینا اور ترک کرنا برابر ہو تو نذر صحیح نہیں ہوگی۔ ۳۔ ایسے کام کی نذر کی جائے جسے انجام دینا ممکن ہو۔ ۴۔ نذر کرنے والا مکلف اور عاقل ہو اور اپنے اختیار کے ساتھ نذر کرے۔ ۵۔ شوہر کے ہوتے ہوئے عورت کا نذر کرنا ﴿اگرچہ وہ اپنے مال میں نذر کرے﴾ احتیاط واجب کی بنا پر شوہر کی اجازت سے ہونا چاہئے۔