رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آذربائجان شرقی کے دس ہزار شہداء کی مرکزی کانگریس کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ مشرقی آذربائیجان شہداء کی سرزمین ہے۔شہداء کا خون ٹھنڈا نہیں ہونا چاہئے کیونکہ شہداء ملت کی پہچان ہیں اور ملت کو اپنی پہچان اور شناخت فراموش نہیں کرنا چاہئے۔
رہبر انقلاب کے پیغام کا متن جمعرات 14 دسمبر کو تبریز، مشرقی آذربائیجان میں جاری کانگریس کے مقام پر شائع ہوا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے صوبہ آذربائیجان کو ایران کے ممتاز کردار کے طور پر سراہتے ہوئے امام خمینی (رہ) کی تحریک سے لے کر آج تک آذربائیجان صوبے کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔
رہبر انقلاب نے مزید کہا کہ آذربائیجان ایران کی برجستہ شناخت ہے۔ دفاع مقدس اور اس کے بعد آذربائجان سے تعلق رکھنے والوں نے بڑی قربانی پیش کی جن میں مہدی باکری، حمید باکری، علی تجلایی اور مرتضی باغچیان جیسے شہداء شامل ہیں۔ ملکی تاریخ میں ہونے والے چار میں سے دو شہید محراب کا تعلق آذربائجان سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی یاد منانا فقط واقعات اور گذشتہ حوادث کو یاد کرنا نہیں ہے بلکہ ان پروگراموں کے ذریعے شہداء کی برجستہ صفات مثلا ایمان، تقوی، شہادت طلبی، شجاعت اور فداکاری جوان نسل تک منتقل کرنا چاہئے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ شہدا جوانوں کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں جن کے کردار کو فلم، شعر اور کتابوں کی شکل میں جوان نسل تک پہنچانا چاہئے۔
رہبر معظم نے فرمایا: "نوجوانوں کو اسلامی انقلاب سے پہلے اور بعد میں قیام اور تحریکوں کی بنیادوں کو جاننا چاہیے" اور مزید فرمایا: "ان کو اسلامی انقلاب کے بعد ان کی قربانیوں کی وجہ بھی جاننی چاہیے۔ اگر ایسا ہوا تو شہداء کی تحریک اور اہداف برقرار رہیں گے۔"
انہوں نے کہا کہ شہداء کے کارناموں کو عوام تک پہنچانے میں سستی کی گئی ہے اسی لئے جوان نسل کا ایک بڑا طبقہ اب بھی شہداء کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں رکھتا۔ قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں کو اس حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانے کی ضرورت ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے شہداء کو جوانوں کے لیے بہترین نمونہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایرانی قوم کی یاد میں ایسے ممتاز لوگوں کو کندہ کیا جانا چاہیے، فرمایا: "فلموں، شاعری اور کتابوں سمیت فنی کاموں کے ذریعے نوجوان نسل کو شہداء کے حوصلے اور شاندار پہلوؤں سے متعارف کروانا چاہیے۔"
انہوں نے شہداء کی یادوں اور کارناموں کو فراموش نہ کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ جوان نسل کو معلوم ہونا چاہئے کہ انقلاب پہلے اور اس کے بعد شہداء کی بڑی قربانیوں کی اصلی وجہ اور علت کیا ہے اور انہوں نے کس مقصد کے لئے اپنی جان دی۔