ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف امام خامنہ ای نے ایران کی مسلح افواج کو سلامتی، عزت اور قومی تشخص کا محکم قلعہ قرار دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یہ بات 10 اکتوبر 2023 کو اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی اکیڈمیوں میں زیر تعلیم کیڈٹس کی مشترکہ گریجویشن تقریب میں شرکت کے دوران کہی۔
انہوں نے فلسطینی نوجوانوں کے حالیہ کارنامے میں صیہونی حکومت کی ناقابل تلافی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہ کن طوفان کی وجہ فلسطینی قوم کے خلاف جعلی غاصب حکومت کی مسلسل ظلم اور بربریت تھی۔ یہ حکومت غزہ پر حملے اور غزہ کے عوام کے قتل عام سے متعلق جھوٹ بول کر یا مظلوم بن کر اپنا شیطانی اور مکروہ چہرہ نہیں چھپا سکتی۔ بے اساس باتیں کرکے وہ فلسطینی نوجوانوں کی بہادری اور ان کے تخلیقی منصوبوں کو غیر فلسطینیوں سے منسوب نہیں کر سکتے۔
امام خامنہ ای نے فلسطین میں حالیہ بے مثال واقعات کا ذکر کرتے ہوئے اور اس معاملے میں صیہونی حکومت کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے تاکید کی کہ فوجی اور انٹیلی جنس پہلوؤں سے یہ شکست ناقابل تلافی ہے۔ یہ ایک تباہ کن طوفان ہے۔ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ غاصب حکومت مغرب کی مدد سے ان گہری چوٹوں کو ٹھیک کر سکے جو اس واقعے نے اسکے حکومتی ڈھانچے پر چھوڑے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کی کہ 7 اکتوبر 2023 بروز ہفتہ کے بعد جو فلسطینی نوجوانوں کی بہادری کے دن کے طور پر منایا جانا چاہیے، صیہونی حکومت اب وہ حکومت نہیں رہے گی جو پہلے تھی۔ "یہ عظیم طافان خود صہیونیوں کے اقدامات سے جنم لیا ہے۔ کیونکہ جب آپ درندگی اور بربریت کی حدوں سے تجاوز کر جاتے ہیں تو آپ کو ’طوفان‘ کا انتظار کرنا چاہیے،‘‘ آپ نے مزید فرمایا۔
امام خامنہ ای نے فلسطینی مجاہدین (مزاحمتی جنگجوؤں) کی بہادری اور بے لوث کارروائیوں کو ان بڑھتے ہوئے جرائم کے جواب کے طور پر شمار کیا جو قابضین نے کئی سالوں سے انجام دئیے ہیں۔ "قابض حکومت کی حکمران موجودہ حکومت اس کے لیے ذمہ دار ہے، کیونکہ اس نے مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف کسی بھی قسم کے وحشیانہ اقدامات سے دریغ نہیں کیا۔"
امام خامنہ ای نے قابض حکومت کی شرارتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جدید تاریخ میں کسی مسلمان قوم نے ایسے بے شرم اور ظالم دشمن کا سامنا نہیں کیا اور نہ ہی اس طرح کے دباؤ، محاصرے اور قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ یہ سب اس وقت ہورہا ہے کہ جب امریکہ اور برطانیہ نے کسی ظالم حکومت کی اتنی حمایت نہیں کی جتنی ناجائز صیہونی حکومت کی ہے۔
رہبر معظم نے مزید فرمایا کہ فلسطینی مردوں، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو قتل کرنا، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرنا، نمازیوں کو زدوکوب کرنا اور فلسطینیوں پر حملہ کرنے کے لیے مسلح آباد کاروں کو اجازت دینا صیہونی حکومت کے مظالم میں سے ہیں۔
آپ نے سوال کیا: "کیا ہزاروں سال پرانی تاریخ کی حامل پرجوش فلسطینی قوم کے پاس 'طوفان' برپا کرنے کے سوا کوئی اور چارا تھا؟
آیت اللہ خامنہ ای نے عالمی استکبار کے ذرائع ابلاغ کی مدد سے ظالم حکومت کی جانب سے اپنے آپ کو بے گناہ ظاہر کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس طرح کی کوششیں سراسر جھوٹ اور تحریف پر مبنی ہیں اور "کوئی بھی اس شیطانی عفریت کا معصوم چہرہ بنا کر پیش نہیں کرسکتا۔"
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے معصوم بننے کا ڈھونگ رچانے کی وجہ غزہ اور اس کے معصوم لوگوں کے خلاف جاری جارحیت اور درندگی میں اپنے جرائم کا جواز پیش کرنا ہے۔
اس حوالے سے ناجائز حکومت اور اس کے حامیوں کا حساب و کتاب بھی غلط ہے۔ صیہونی حکومت کے حکمرانوں اور فیصلہ سازوں اور ان کے حامیوں کو جان لینا چاہیے کہ یہ اقدامات ان پر ایک بڑی تباہی لائیں گے اور فلسطینی عوام مضبوط عزم کے ساتھ ان جرائم کے جواب میں ان کے مکروہ چہروں پر زوردار طمانچہ ماریں گے۔
ایک اور اہم نکتے میں امام خامنہ ای نے فلسطین کے حالیہ واقعات میں ایران سمیت غیر فلسطینیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں صیہونی حکومت کے عناصر اور اس کے حامیوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی افواہوں کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ ایسے دعوے کرنے والوں کو پوری طرح سے فلسطین کی عظیم قوم کی شناخت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم فلسطینی نوجوانوں اور خلاقیت سے بھرپور اور ذہین فلسطینی منصوبہ سازوں کے خلاق ذہنوں اور کوششوں کی تعریف کرتے ہیں اور ان پر فخر کرتے ہیں۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بے بنیاد باتیں ایک غلط تجزیہ ہے، اور جو لوگ کہتے ہیں کہ حالیہ آپریشن کی منصوبہ بندی غیر فلسطینی قوتوں نے کی تھی، "وہ فلسطین کی عظیم قوم کو نہیں جانتے اور اسکی صلاحیتوں کو کم سمجھتے ہیں۔"
انہوں نے صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف عالم اسلام کے ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پوری اسلامی دنیا فلسطینی قوم کی حمایت کرنے کی پابند ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بقول یہ عظیم واقعہ فلسطین کے ذہین منصوبہ ساز اور جزبے سے سرشار نوجوانوں کا کام تھا اور انشاء اللہ یہ فلسطین کی نجات کی طرف ایک عظیم قدم ہوگا۔
Jari Haider, [20.10.23 14:13]
ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف امام خامنہ ای نے ایران کی مسلح افواج کو سلامتی، عزت اور قومی تشخص کا محکم قلعہ قرار دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یہ بات 10 اکتوبر 2023 کو اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی اکیڈمیوں میں زیر تعلیم کیڈٹس کی مشترکہ گریجویشن تقریب میں شرکت کے دوران کہی۔
انہوں نے فلسطینی نوجوانوں کے حالیہ کارنامے میں صیہونی حکومت کی ناقابل تلافی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہ کن طوفان کی وجہ فلسطینی قوم کے خلاف جعلی غاصب حکومت کی مسلسل ظلم اور بربریت تھی۔ یہ حکومت غزہ پر حملے اور غزہ کے عوام کے قتل عام سے متعلق جھوٹ بول کر یا مظلوم بن کر اپنا شیطانی اور مکروہ چہرہ نہیں چھپا سکتی۔ بے اساس باتیں کرکے وہ فلسطینی نوجوانوں کی بہادری اور ان کے تخلیقی منصوبوں کو غیر فلسطینیوں سے منسوب نہیں کر سکتے۔
امام خامنہ ای نے فلسطین میں حالیہ بے مثال واقعات کا ذکر کرتے ہوئے اور اس معاملے میں صیہونی حکومت کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے تاکید کی کہ فوجی اور انٹیلی جنس پہلوؤں سے یہ شکست ناقابل تلافی ہے۔ یہ ایک تباہ کن طوفان ہے۔ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ غاصب حکومت مغرب کی مدد سے ان گہری چوٹوں کو ٹھیک کر سکے جو اس واقعے نے اسکے حکومتی ڈھانچے پر چھوڑے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کی کہ 7 اکتوبر 2023 بروز ہفتہ کے بعد جو فلسطینی نوجوانوں کی بہادری کے دن کے طور پر منایا جانا چاہیے، صیہونی حکومت اب وہ حکومت نہیں رہے گی جو پہلے تھی۔ "یہ عظیم طافان خود صہیونیوں کے اقدامات سے جنم لیا ہے۔ کیونکہ جب آپ درندگی اور بربریت کی حدوں سے تجاوز کر جاتے ہیں تو آپ کو ’طوفان‘ کا انتظار کرنا چاہیے،‘‘ آپ نے مزید فرمایا۔
امام خامنہ ای نے فلسطینی مجاہدین (مزاحمتی جنگجوؤں) کی بہادری اور بے لوث کارروائیوں کو ان بڑھتے ہوئے جرائم کے جواب کے طور پر شمار کیا جو قابضین نے کئی سالوں سے انجام دئیے ہیں۔ "قابض حکومت کی حکمران موجودہ حکومت اس کے لیے ذمہ دار ہے، کیونکہ اس نے مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف کسی بھی قسم کے وحشیانہ اقدامات سے دریغ نہیں کیا۔"
امام خامنہ ای نے قابض حکومت کی شرارتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جدید تاریخ میں کسی مسلمان قوم نے ایسے بے شرم اور ظالم دشمن کا سامنا نہیں کیا اور نہ ہی اس طرح کے دباؤ، محاصرے اور قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ یہ سب اس وقت ہورہا ہے کہ جب امریکہ اور برطانیہ نے کسی ظالم حکومت کی اتنی حمایت نہیں کی جتنی ناجائز صیہونی حکومت کی ہے۔
Jari Haider, [20.10.23 14:25]
رہبر معظم نے مزید فرمایا کہ فلسطینی مردوں، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو قتل کرنا، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرنا، نمازیوں کو زدوکوب کرنا اور فلسطینیوں پر حملہ کرنے کے لیے مسلح آباد کاروں کو اجازت دینا صیہونی حکومت کے مظالم میں سے ہیں۔
آپ نے سوال کیا: "کیا ہزاروں سال پرانی تاریخ کی حامل پرجوش فلسطینی قوم کے پاس 'طوفان' برپا کرنے کے سوا کوئی اور چارا تھا؟
آیت اللہ خامنہ ای نے عالمی استکبار کے ذرائع ابلاغ کی مدد سے ظالم حکومت کی جانب سے اپنے آپ کو بے گناہ ظاہر کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس طرح کی کوششیں سراسر جھوٹ اور تحریف پر مبنی ہیں اور "کوئی بھی اس شیطانی عفریت کا معصوم چہرہ بنا کر پیش نہیں کرسکتا۔"
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے معصوم بننے کا ڈھونگ رچانے کی وجہ غزہ اور اس کے معصوم لوگوں کے خلاف جاری جارحیت اور درندگی میں اپنے جرائم کا جواز پیش کرنا ہے۔
اس حوالے سے ناجائز حکومت اور اس کے حامیوں کا حساب و کتاب بھی غلط ہے۔ صیہونی حکومت کے حکمرانوں اور فیصلہ سازوں اور ان کے حامیوں کو جان لینا چاہیے کہ یہ اقدامات ان پر ایک بڑی تباہی لائیں گے اور فلسطینی عوام مضبوط عزم کے ساتھ ان جرائم کے جواب میں ان کے مکروہ چہروں پر زوردار طمانچہ ماریں گے۔
ایک اور اہم نکتے میں امام خامنہ ای نے فلسطین کے حالیہ واقعات میں ایران سمیت غیر فلسطینیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں صیہونی حکومت کے عناصر اور اس کے حامیوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی افواہوں کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ ایسے دعوے کرنے والوں کو پوری طرح سے فلسطین کی عظیم قوم کی شناخت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم فلسطینی نوجوانوں اور خلاقیت سے بھرپور اور ذہین فلسطینی منصوبہ سازوں کے خلاق ذہنوں اور کوششوں کی تعریف کرتے ہیں اور ان پر فخر کرتے ہیں۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بے بنیاد باتیں ایک غلط تجزیہ ہے، اور جو لوگ کہتے ہیں کہ حالیہ آپریشن کی منصوبہ بندی غیر فلسطینی قوتوں نے کی تھی، "وہ فلسطین کی عظیم قوم کو نہیں جانتے اور اسکی صلاحیتوں کو کم سمجھتے ہیں۔"
انہوں نے صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف عالم اسلام کے ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پوری اسلامی دنیا فلسطینی قوم کی حمایت کرنے کی پابند ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بقول یہ عظیم واقعہ فلسطین کے ذہین منصوبہ ساز اور جزبے سے سرشار نوجوانوں کا کام تھا اور انشاء اللہ یہ فلسطین کی نجات کی طرف ایک عظیم قدم ہوگا۔
ایرانی مسلح افواج کے سپہ سالار امام خامنہ ای نے اپنے خطاب کے آغاز میں مسلح افواج کو سلامتی، عزت اور قومی تشخص کا مضبوط قلعہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک جو اپنی قومی سلامتی کے دفاع کی طاقت نہیں رکھتا وہ لامحالہ غیروں پر منحصر ہوگا اور اس کا قومی وقار ان کے ہاتھوں یرغمال ہوجائے گا۔
انہوں نے 1980 کی دہائی میں صدام حسین کی طرف سے ایران کے خلاف کی جانے والی آٹھ سالہ جارحیت کی جنگ کو عالمی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مشکل امتحان میں مسلح افواج نے ملک کے ایک ایک انچ اور مقدس اور عزیز اسلامی نظام کی خود مختاری کا دفاع کیا۔ اور جارح صدام [حسین] کے دفاع میں مشرق و مغرب کے متکبروں کی اجتماعی سازش کو ناکام بنا دیا۔
امام خامنہ ای نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ کو ایرانی مسلح افواج کے لیے تازہ ترین امتحان قرار دیا۔
"امریکہ نے داعش کو خطے کے استحکام میں خلل ڈالنے کی مذموم سازش کے تحت بنایا۔" انہوں نے مزید کہا کہ اس سازش کا اصل ہدف اسلامی ایران تھا لیکن اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج نے کئی دوسرے ممالک کی مسلح افواج کے ساتھ مل کر اس فتنہ کو بھی ناکام بنا دیا۔